Deobandi Books

رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی نظر میں دنیا کی حقیقت

ہم نوٹ :

129 - 194
اس سے ناراض ہوتے ہیں اور زمین وآسمان کے خزانوں کے مالک ہی سے مانگنا بھی چاہیے ۔ اور جاننا چاہیے کہ حق تعالیٰ کی نصرت صبر کے ساتھ ہے اور کشادگی تکلیف کے ساتھ ہے یعنی ہر تنگی  کے بعد کشادگی ہے اور ہر غم کے بعد راحت اور خوشی ہے جیسا کہاِنَّ مَعَ الۡعُسۡرِ  یُسۡرًا؎ میں ارشاد فرمایا گیا ہے۔
125۔ وَعَنْ سَعْدٍ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مِنْ سَعَادَۃِ ابْنِ اٰدَمَ رِضَاہُ بِمَا قَضَی اللہُ لَہٗ وَمِنْ شَقَاوَۃِ ابْنِ اٰدَمَ تَرْکُہُ اسْتِخَارَۃَ اللہِ وَمِنْ شَقَاوَۃِ ابْنِ اٰدَمَ سَخَطُہٗ بِمَا قَضَی اللہُ لَہٗ۔ رَوَاہُ اَحْمَدُ وَالتِّرْمِذِیُّ وَقَالَ ھٰذَا حَدِیْثٌ غَرِیْبٌ؎ 
ترجمہ: حضرت سعد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: انسان کی نیک بختی یہ ہے جو کچھ اللہ تعالیٰ نے اس کے لیے مقدر کردیا ہے اس پر راضی رہے اور آدمی کی بدبختی یہ ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ سے خیر اور بھلائی کو مانگنا چھوڑ دے اور انسان کی بدبختی یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے جو کچھ اس کے مقدر میں لکھا ہے وہ اس سے غضب ناک اور ناخوش ہو۔
تشریح:آدمی کو چاہیے کہ ہمیشہ اللہ تعالیٰ سے خیر طلب کرتا رہے اور پھر جو کچھ اللہ عطا فرمائیں اس پر راضی رہے، اور راضی ہونا قضائے الٰہی پر بڑی نعمت ہے اس مقام کا نام افخم ہے اور ابنِ آدم کے لیے یہ بڑی سعادت ہے کیوں کہ  جب بندہ تقدیرِ الٰہی پر راضی رہتا ہے تو عبادت کے لیے فارغ رہتا ہے برعکس اس کے کہ ناراض ہو فیصلۂ الٰہی سے ہر وقت متفکر اور پریشان رہتا ہے کیوں کہ  کوئی انسان مصائب اور حوادث سے خالی نہیں۔ اہل اللہ تسلیم ورضا کی برکت سے ہر حالت میں پُر سکون ہیں   ؎
 خوشا  حوادثِ پیہم  خوشا  یہ  اشکِ رواں
جو غم کے ساتھ ہو تم بھی تو غم کا کیا غم ہے 
------------------------------

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 بشارتِ عظمیٰ 6 1
4 طباعتِ جدیدہ کے متعلق چند معروضات 8 1
5 مقدمہ 9 1
6 کتاب الرقاق(دل کو نرم کرنے والی حدیثیں ) 10 1
7 انتخاب کتاب الرقاق مشکوٰۃ شریف 26 6
9 فقراء کی فضیلت اور نبی ﷺ کی معاشرت کا بیان 75 49
10 حرص وآرزو کا بیان 98 45
11 اللہ کی اطاعت کے لیے مال اور عمر سے محبت رکھنے کا بیان 110 41
12 توکّل اور صبر کا بیان 121 36
13 ریا اور سمعہ کا بیان 139 32
14 رونے اور ڈرنے کا بیان 156 22
15 لوگوں کی حالتوں میں تغیر وتبدل کا بیان 176 26
16 ڈرانے اورنصیحت کرنے کا بیان 186 30
17 ضروری تفصیل 4 1
18 عنوانات 5 1
19 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
20 اس کتاب کا تعارف 194 1
21 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 2
22 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 1
23 فصلِ اوّل 156 22
24 فصلِ دوم 161 22
25 فصلِ سوم 170 22
26 بَابُ تَغَیُّرِ النَّاسِ 176 1
27 فصلِ اوّل 176 26
28 فصلِ دوم 178 26
29 فصلِ سوم 184 26
30 بَابٌ فِیْ ذِکْرِ الْاِنْذَارِوَالتَّحْذِیْرِ 186 1
31 اُمورِ عشرہ برائے اصلاحِ معاشرہ 192 30
32 بَابُ الرِّیَاءِ وَالسُّمْعَۃِ 139 1
33 فصلِ اوّل 140 32
34 فصلِ دوم 142 32
35 فصلِ سوم 148 32
36 بَابُ التَّوَکُّلِ وَالصَّبْرِ 121 1
37 توکل کی حقیقت 121 36
38 فصلِ اوّل 122 36
39 فصلِ دوم 124 36
40 فصلِ سو م 131 36
41 بَابُ اسْتِحْبَابِ الْمَالِ وَالْعُمْرِ لِلطَّاعَۃِ 110 1
42 فصلِ اوّل 110 41
43 فصلِ دوم 111 41
44 فصلِ سوم 117 41
45 بَابُ الْاَمَلِ وَالْحِرْصِ 98 1
46 فصلِ اوّل 98 45
47 فصلِ دوم 103 45
48 فصلِ سوم 106 45
49 بَابُ فَضْلِ الْفُقَرَاءِ وَمَا کَانَ مِنْ عَیْشِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ 75 1
50 فصلِ اوّل 76 49
51 فصلِ دوم 83 49
52 فصلِ سوم 93 49
53 فصلِ اوّل 10 6
54 فصلِ دوم 26 6
55 فصلِ سوم 49 6
Flag Counter