Deobandi Books

رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی نظر میں دنیا کی حقیقت

ہم نوٹ :

12 - 194
تشریح :یہ مثال محض سمجھانے کے لیے ہے کہ دنیا آخرت کے مقابلے میں کس قدربے وقعت ہے۔ ورنہ حقیقت کے اعتبار سے دنیا کی اتنی بھی وقعت اور قیمت اور نسبت آخرت کے مقابلے میں نہیں ہے جتنا کہ انگلی کو دریا میں ڈال کر نکالنے کے بعد پانی کی تری کو دریا سے ہے۔ پس اس مثال کا مقصود تفہیم کو آسان کرنا ہے۔ ورنہ دنیا متناہی محدود کو آخرت غیر متناہی غیر محدود سے کیا نسبت؟ دنیا کی نعمت پر نہ مغرور ہو اور نہ یہاں کی تکلیف کا شکوہ کرے،اور کہے جیسا کہ فرمایا آں حضرت  صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ اَللّٰھُمَّ لَاعَیْشَ اِلَّا عَیْشُ الْاٰخِرَۃِ؎یہ کلمہ آپ نے دو مرتبہ فرمایا:ایک دفعہ یوم الاحزاب میں اور دوسری دفعہ حجۃ الوداع پر۔؎ جس کا ترجمہ یہ ہے کہ نہیں ہے کوئی عیش مگر آخرت کا عیش۔
3- وَعَنْ جَابِرٍ اَنَّ رَسُوْلَ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِجَدْیٍ اَسَکَّ مَیِّتٍ قَالَ اَیُّکُمْ یُحِبُّ اَنَّ ھٰذَا لَہٗ بِدِرْھَمٍ ، فَقَالُوْا:مَانُحِبُّ اَنَّہٗ لَنَابِشَیْءٍ، قَالَ: فَوَاللہِ  لَلدُّنْیَااَھْوَنُ عَلَی اللہِ مِنْ ھٰذَا عَلَیْکُمْ   ؎
ترجمہ:حضرت  جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک بکری کے بچے کے پاس سے گزرے جس کے کان چھوٹے یا کٹے ہوئے تھے اور مرا ہوا تھا، ارشاد فرمایا: تم میں سے کون پسند کرتا ہے کہ اس کو ایک درہم کے عوض میں لے لے، صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین نے عرض کیا کہ ہم اس کو کسی چیز کے بدلے میں نہیں لینا چاہتے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قسم ہےخداوندتعالیٰ کی! یہ دنیا اللہ تعالیٰ کے نزدیک اس سے بھی زیادہ ذلیل ہےجتنا کہ تمہاری نظر میںیہ بچہ بکری کا ذلیل ہے۔
تشریح:مقصود اس حدیث سے بے رغبت کرنا ہے دنیا سے اور راغب کرنا ہے آخرت کی طرف کیوں کہ  دنیا کی محبت ہر گناہ کا سر ہے اور ترکِ محبتِ دنیا ہر عبادت کا سر ہے۔ دنیا  کا عاشق اگر دین کے کام میں بھی مشغول ہوتا ہے تو اس کی غرض فاسد ہوتی ہے اور دنیا سے 
------------------------------

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 بشارتِ عظمیٰ 6 1
4 طباعتِ جدیدہ کے متعلق چند معروضات 8 1
5 مقدمہ 9 1
6 کتاب الرقاق(دل کو نرم کرنے والی حدیثیں ) 10 1
7 انتخاب کتاب الرقاق مشکوٰۃ شریف 26 6
9 فقراء کی فضیلت اور نبی ﷺ کی معاشرت کا بیان 75 49
10 حرص وآرزو کا بیان 98 45
11 اللہ کی اطاعت کے لیے مال اور عمر سے محبت رکھنے کا بیان 110 41
12 توکّل اور صبر کا بیان 121 36
13 ریا اور سمعہ کا بیان 139 32
14 رونے اور ڈرنے کا بیان 156 22
15 لوگوں کی حالتوں میں تغیر وتبدل کا بیان 176 26
16 ڈرانے اورنصیحت کرنے کا بیان 186 30
17 ضروری تفصیل 4 1
18 عنوانات 5 1
19 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
20 اس کتاب کا تعارف 194 1
21 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 2
22 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 1
23 فصلِ اوّل 156 22
24 فصلِ دوم 161 22
25 فصلِ سوم 170 22
26 بَابُ تَغَیُّرِ النَّاسِ 176 1
27 فصلِ اوّل 176 26
28 فصلِ دوم 178 26
29 فصلِ سوم 184 26
30 بَابٌ فِیْ ذِکْرِ الْاِنْذَارِوَالتَّحْذِیْرِ 186 1
31 اُمورِ عشرہ برائے اصلاحِ معاشرہ 192 30
32 بَابُ الرِّیَاءِ وَالسُّمْعَۃِ 139 1
33 فصلِ اوّل 140 32
34 فصلِ دوم 142 32
35 فصلِ سوم 148 32
36 بَابُ التَّوَکُّلِ وَالصَّبْرِ 121 1
37 توکل کی حقیقت 121 36
38 فصلِ اوّل 122 36
39 فصلِ دوم 124 36
40 فصلِ سو م 131 36
41 بَابُ اسْتِحْبَابِ الْمَالِ وَالْعُمْرِ لِلطَّاعَۃِ 110 1
42 فصلِ اوّل 110 41
43 فصلِ دوم 111 41
44 فصلِ سوم 117 41
45 بَابُ الْاَمَلِ وَالْحِرْصِ 98 1
46 فصلِ اوّل 98 45
47 فصلِ دوم 103 45
48 فصلِ سوم 106 45
49 بَابُ فَضْلِ الْفُقَرَاءِ وَمَا کَانَ مِنْ عَیْشِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ 75 1
50 فصلِ اوّل 76 49
51 فصلِ دوم 83 49
52 فصلِ سوم 93 49
53 فصلِ اوّل 10 6
54 فصلِ دوم 26 6
55 فصلِ سوم 49 6
Flag Counter