رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی نظر میں دنیا کی حقیقت |
ہم نوٹ : |
|
اِلَّافَتَحَ اللہُ عَلَیْہِ بَابَ فَقْرٍوَاَمَّاالَّذِیْ اُحَدِّثُکُمْ فَاحْفَظُوْہُ فَقَالَ اِنَّمَا الدُّنْیَالِاَرْبَعَۃِ نَفَرٍ عَبْدٍ رَزَقَہُ اللہُ مَالًاوَّ عِلْمًا فَھُوَیَتَّقِیْ فِیْہِ رَبَّہٗ وَیَصِلُ رَحِمَہٗ وَیَعْمَلُ لِلہِ فِیْہِ بِحَقِّہٖ فَھٰذَا بِاَفْضَلِ الْمَنَازِلِ وَعَبْدٍ رَزَقَہُ اللہُ عِلْمًا وَّلَمْ یَرْزُقْہُ مَالًا فَھُوَ صَادِقُ النِّیَّۃِ یَقُوْلُ لَوْ اَنَّ لِیْ مَالًا لَعَمِلْتُ فِیْہِ بِعَمَلِ فُلَانٍ فَاَجْرُ ھُمَا سَوَاءٌ وَعَبْدٍ رَّزَقَہُ اللہُ مَالًا وَّلَمْ یَرْزُقْہُ عِلْمًا فَھُوَ یَتَخَبَّطُ فِیْ مَالِہٖ بِغَیْرِ عِلْمٍ لَّایَتَّقِیْ فِیْہِ رَبَّہٗ وَلَا یَصِلُ رَحِمَہٗ وَلَایَعْمَلُ فِیْہِ بِحَقٍّ فَھٰذَا بِاَخْبَثِ الْمَنَازِلِ وَعَبْدٍ لَّمْ یَرْزُقْہُ اللہُ مَالًاوَّلَا عِلْمًا فَھُوَ یَقُوْلُ لَوْ اَنَّ لِیْ مَالًالَّعَمِلْتُ فِیْہِ بِعَمَلِ فُلَانٍ فَھُوَ نِیَّتُہٗ وَوِزْرُھُمَا سَوَاءٌ۔ رَوَاہُ التِّرْمِذِیُّ وَقَالَ ھٰذَا حَدِیْثٌ صَحِیْحٌ؎ ترجمہ: حضرت ابو کبشہ انماری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا تین باتیں ہیں جن پر میں قسم کھاتا ہوں کہ وہ حق ہیں اور تم سے میں ایک حدیث بیان کرتا ہوں تم اس کو محفوظ رکھو۔ وہ تین باتیں جن پر میں قسم کھاتا ہوں یہ ہیں کہ بندے کا مال صدقہ اورخیرات کرنے سے کم نہیں ہوتا (یعنی صدقہ کرنا اگر چہ بظاہر صورت میں نقصان ہے لیکن چوں کہ دنیا میں موجبِ خیر وبرکت اور آخرت میں حصولِ ثواب کا سبب ہے ، اس لیے حکم میں زیادتی کے ہے نہ کہ نقصان کے ) اور جس بندے پرظلم وزیادتی کی جائے اور وہ اس پر صبر کرے اللہ تعالیٰ اس کی عزت کو بڑھاتا ہے ( یعنی اپنے نزدیک اس کو زیادہ معزز بنالیتا ہے جس طرح ظالم کو اپنے نزدیک ذلیل رکھتا ہے،یا مظلوم کی عزت انجام کار دنیا میں بڑھادیتا ہے جس طرح ظالم کو ظلم کے سبب ایک دن ذلت کا منہ دیکھنا پڑتا ہے اور اکثر معاملہ برعکس کردیا جاتا ہے کہ ظالم کو مظلوم کے آگے ذلیل کردیا جاتا ہے )اور جس بندے نے سوال ------------------------------