Deobandi Books

رسول اللہ صلی اللہ علیہ و سلم کی نظر میں دنیا کی حقیقت

ہم نوٹ :

112 - 194
ترجمہ:حضرت عبید بن خالد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دوشخصوں کے درمیان اُخوّت کرادی تھی ( یعنی بھائی بھائی بنادیا تھا ) ان میں سے ایک شخص اللہ کی راہ میں مارا گیا اس کے بعد دوسرا بھی ایک ہفتہ یا قریب ایک ہفتہ کے بعد (اپنے بستر پر ) مر گیا ۔ صحابہ رضی اللہ عنہم نے اس شخص کے جنازے کی نماز پڑھی۔  نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ رضی اللہ عنہم سے پوچھا کہ تم نے نماز میں کیا پڑھا ؟ صحابہ رضی اللہ عنہم نے عرض کیا کہ ہم نے اس کے لیے دعا کی کہ اللہ اس کو بخش دے اور اس پررحم فرمائے اور اس کو اس کے ساتھی کے پاس پہنچادے ( جو شہید ہوا ہے )۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ سن کر فرمایا :اس کی وہ نماز کہاں گئی جو اس نے اپنے ساتھی کے شہید ہونے کے بعد پڑھی اور وہ عمل کہاں گیا جو اس نے اس کے بعد کیا، یا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ الفاظ فرمائے کہ اس کے وہ روزے کہاں گئے جو اس کے بعد اس نے رکھے ہیں۔ ( یعنی جب تم نے شہید کے برابر مرتبے پر پہنچنے کی دعا اس کے لیے کی ہے تو اس کے ان اعمال کا ثواب کیا ہوا یعنی اس کا مرتبہ شہید سے زیادہ ہے ) پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جنّت کے اندر ان دو شخصوں کے درمیان جو فاصلہ ہے وہ اس فاصلے سے زیادہ ہے جو زمین اور آسمان کے درمیان ہے۔
تشریح:مرادیہ ہے کہ دوسرے شخص کا درجہ شہید سے زیادہ ہوا بوجہ اس کے اعمالِ صالحہ کے جو اس نے کیے اس کی شہادت کے بعد، لیکن سوال یہ ہوتا ہے کہ شہادت کا درجہ تو بہت زیادہ ہے اور اعمال سے خصوص جو جہاد کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کیا گیا ۔ جواب یہ ہے کہ دوسرا شخص بھی مرابط تھا، یعنی جہاد کی سرحد پر نگہبانی کرتا تھا اور نیت شہادت کی رکھتا تھا پس اپنی نیت کے مطابق جزا دیا گیا۔
111۔وَعَنْ اَبِیْ کَبْشَۃَ الْاَنْمَارِیِّ اَنَّہٗ سَمِعَ رَسُوْلَ اللہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَقُوْلُ ثَلٰثٌ اُقْسِمُ عَلَیْھِنَّ وَاُحَدِّ ثُکُمْ حَدِیْثًا فَاحْفَظُوْہُ فَاَمَّا الَّذِیْ اُقْسِمُ عَلَیْھِنَّ فَاِنَّہٗ مَانَقَصَ مَالُ عَبْدٍ مِّنْ صَدَقَۃٍ وَّلَا ظُلِمَ عَبْدٌ مَّظْلِمَۃً صَبَرَ عَلَیْھَا اِلَّا زَادَہُ اللہُ بِھَا عِزًا وَّلَا فَتَحَ عَبْدٌ بَابَ مَسْئَلَۃٍ 

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
3 بشارتِ عظمیٰ 6 1
4 طباعتِ جدیدہ کے متعلق چند معروضات 8 1
5 مقدمہ 9 1
6 کتاب الرقاق(دل کو نرم کرنے والی حدیثیں ) 10 1
7 انتخاب کتاب الرقاق مشکوٰۃ شریف 26 6
9 فقراء کی فضیلت اور نبی ﷺ کی معاشرت کا بیان 75 49
10 حرص وآرزو کا بیان 98 45
11 اللہ کی اطاعت کے لیے مال اور عمر سے محبت رکھنے کا بیان 110 41
12 توکّل اور صبر کا بیان 121 36
13 ریا اور سمعہ کا بیان 139 32
14 رونے اور ڈرنے کا بیان 156 22
15 لوگوں کی حالتوں میں تغیر وتبدل کا بیان 176 26
16 ڈرانے اورنصیحت کرنے کا بیان 186 30
17 ضروری تفصیل 4 1
18 عنوانات 5 1
19 قارئین ومحبین سے گزارش 4 1
20 اس کتاب کا تعارف 194 1
21 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 2
22 بَابُ الْبُکَاءِ وَالْخَوْفِ 156 1
23 فصلِ اوّل 156 22
24 فصلِ دوم 161 22
25 فصلِ سوم 170 22
26 بَابُ تَغَیُّرِ النَّاسِ 176 1
27 فصلِ اوّل 176 26
28 فصلِ دوم 178 26
29 فصلِ سوم 184 26
30 بَابٌ فِیْ ذِکْرِ الْاِنْذَارِوَالتَّحْذِیْرِ 186 1
31 اُمورِ عشرہ برائے اصلاحِ معاشرہ 192 30
32 بَابُ الرِّیَاءِ وَالسُّمْعَۃِ 139 1
33 فصلِ اوّل 140 32
34 فصلِ دوم 142 32
35 فصلِ سوم 148 32
36 بَابُ التَّوَکُّلِ وَالصَّبْرِ 121 1
37 توکل کی حقیقت 121 36
38 فصلِ اوّل 122 36
39 فصلِ دوم 124 36
40 فصلِ سو م 131 36
41 بَابُ اسْتِحْبَابِ الْمَالِ وَالْعُمْرِ لِلطَّاعَۃِ 110 1
42 فصلِ اوّل 110 41
43 فصلِ دوم 111 41
44 فصلِ سوم 117 41
45 بَابُ الْاَمَلِ وَالْحِرْصِ 98 1
46 فصلِ اوّل 98 45
47 فصلِ دوم 103 45
48 فصلِ سوم 106 45
49 بَابُ فَضْلِ الْفُقَرَاءِ وَمَا کَانَ مِنْ عَیْشِ النَّبِیِّ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ 75 1
50 فصلِ اوّل 76 49
51 فصلِ دوم 83 49
52 فصلِ سوم 93 49
53 فصلِ اوّل 10 6
54 فصلِ دوم 26 6
55 فصلِ سوم 49 6
Flag Counter