Deobandi Books

اہل اللہ اور صراط مستقیم

ہم نوٹ :

7 - 38
عرضِ مرتب
مرشدی ومولائی عارف باللہ حضرتِ اقدس مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب          دامت برکاتہم کا پیش نظروعظ ’’اہل اللہ اورصراطِ مستقیم‘‘ دین میں اہل اللہ کی ضرورت واہمیت کو غیرضروری سمجھنےوالوں کےلیےدعوتِ فکراورمتلاشیانِ حق کےلیے شمع ہدایت ہے، جس میں حضرت والا نے کلام ربّ العالمین کی آیات اور ان کی تفسیر سے ثابت فرمایا کہ صراطِ مستقیم دراصل صراطِ منعم علیہم ہے۔ جو شخص صراطِ منعم علیہم یعنی اہل اللہ کے راستے سے رو گرداں ہوا وہ صراطِ مستقیم سے بھٹک گیا،کیوں کہ صراطِ منعم علیہم صراطِ مستقیم کا             بدل الکل من الکل ہے۔پس جو شخص منعم علیہم یعنی انعام یافتہ بندوں کی راہ کو چھوڑ کرصراطِ مستقیم کا خواب دیکھتا ہے اس کا یہ خواب کبھی شرمندۂ تعبیرنہیں ہوسکتا اور عمربھر اس کو وصول الی  اللہ نصیب نہیں ہوسکتا۔
یہ عظیم الشان عالمانہ وعاشقانہ بیان مؤرخہ ۲۶صفر المظفر ۱۴۱۵؁ھ مطابق ۵ اگست ۱۹۹۴؁ ء بروزجمعہ بوقت ساڑھے گیارہ بجے صبح مسجدِ اشرف خانقاہ امدادیہ اشرفیہ گلشن اقبال کی محراب سے حضرت والا دامت برکاتہم کی زبان مبارک سے نشر ہوا اور طالبانِ حق کو سیراب کرگیا ۔حضرت والا کا یہ ایک ہی وعظ حضرت اقدس دامت برکاتہم کے رسوخ فی العلم، سوزِعشق اور دردِ دل کا آئینہ دار ہے۔ جس کے علمی دلائل منصوص ،تمام شبہاتِ باطلہ کے قاطع اور طالبِ حق کو اللہ تک پہنچانے کے لیے کافی ہیں۔ جو لوگ صحبتِ اہل اللہ کے قائل نہیں ہیں اُمید ہے کہ اس کے مطالعے سے ان کو بھی نفع ہوگا۔
اس بیان کو حضرت والا کے مُجازِ بیعت مکرمی جناب سہیل احمد صاحب انجینئر مقیم خانقاہ امدادیہ اشرفیہ نے ٹیپ سےنقل فرمایا اور احقر راقم الحروف نے مرتب کیا اور آج مؤرخہ۳۰ محرم الحرام  ۱۴۱۶؁ھ مطابق ۲۹ جون  ۱۹۹۵؁ء بروز جمعرات طباعت کے لیے دیا جارہا ہے ۔اللہ تعالیٰ شرف قبول عطا فرمائیں اور حضرت والادامت برکاتہم اور حضرت کے صدقے میں جامع ومرتب وجملہ معاونین کے لیے اس کو سرمایۂ آخرت اور امتِ مسلمہ کے لیے قیامت تک شمع ہدایت بنائیں۔
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 7 1
3 اَلْحَمْدُ لِلہْ کی چار تفسیریں 9 1
4 معرفتِ الٰہیہ کا تعلق ربوبیتِ الٰہیہ سے 10 1
5 تفکر فی المخلوقات سے استدلالِ توحید پر مغفرت 11 1
6 قرآنِ پاک میں عاشقانِ حق کی شان 12 1
7 تفکر فی خلق اللہ شیوۂ خاصانِ خدا 12 1
8 دین پر ثبات قدمی کی مسنون دعا 13 1
9 اعمال میں کمیت و کیفیت دونوں مطلوب ہیں 14 1
10 حصولِ رحمت کی دعا 14 1
11 توبہ کی تیز رفتاری 15 1
12 عدم استحضارِ معیّتِ الٰہیہ جرأت علی المعصیت کاسبب ہے 15 1
13 رحمتِ حق کو متوجہ کرنے والا عجیب عنوانِ دعا 16 1
14 دل کو اللہ کے لیے خالی کرلیا 17 1
15 علامتِ قہرِ الٰہی 18 1
16 علامتِ مردودیت 18 1
17 گناہوں پر ندامت علامتِ قبولیت ہے 18 1
18 مناجات و ذکر و تلاوت کے فوائد 19 1
19 تلاوت کا خاص اہتمام چاہیے 19 1
20 معیتِ حق کا کمالِ استحضار اور اس کی مثال 19 1
21 ذکر برائے خالق، فکر برائے مخلوق 20 1
22 ممانعتِ تفکر فی اللہ کی حکمت 21 1
23 ربوبیتِ الٰہیہ کا رحمتِ الٰہیہ سے ربط 22 1
24 مٰلِکِ یَوۡمِ الدِّیۡنْ میں شانِ عظمت و شانِ رحمتِ الٰہیہ کا ظہور ہے 22 1
25 مراحِم خسروانہ 22 1
26 نفس و شیطان کی غلامی سے آزادی کی درخواست 23 1
27 اشتغال باللذائذ مانعِ قرب ہے اور اس کی تمثیل 24 1
28 صراطِ مستقیم منعم علیہم کا راستہ ہے 24 1
29 انعام یافتہ بندے کون ہیں؟ 24 1
30 صراطِ مستقیم کے لیے منعم علیہم بندوں کی رفاقت شرط ہے 25 1
31 صراطِ منعم علیہم صراطِ مستقیم کا بدل الکل ہے 26 1
32 کلام اللہ کا اعجازِ بلاغت اور علمائے نحو کی حیرانی 26 1
33 منعم علیہم اپنے اور مغضوب علیہم غیر ہیں 27 1
34 غیروں سے دل لگانے والا محروم رہتا ہے 28 1
35 صراطِ مستقیم کے لیے مغضوب علیہم سے دوری بھی ضروری ہے 28 1
36 نبی کی تعریف 29 1
37 شہید کی تعریف 30 1
38 صالحین کی تعریف 30 1
39 کریم کی شرح 31 1
40 اولیاء اللہ کا سب سے بڑا درجہ صدیقین کا ہے 32 1
41 صدیقین کی تعریف 33 1
42 جس کا قال اور حال ایک ہو 33 41
43 جس کا باطن ظاہری حالات سے متأثر نہ ہو 34 41
44 دونوں جہاں خدا پر فدا کرنے والا 34 41
45 آخرت کو اللہ پر فدا کرنے کے معنیٰ 35 41
Flag Counter