اہل اللہ اور صراط مستقیم |
ہم نوٹ : |
|
عرضِ مرتب مرشدی ومولائی عارف باللہ حضرتِ اقدس مولانا شاہ حکیم محمد اختر صاحب دامت برکاتہم کا پیش نظروعظ ’’اہل اللہ اورصراطِ مستقیم‘‘ دین میں اہل اللہ کی ضرورت واہمیت کو غیرضروری سمجھنےوالوں کےلیےدعوتِ فکراورمتلاشیانِ حق کےلیے شمع ہدایت ہے، جس میں حضرت والا نے کلام ربّ العالمین کی آیات اور ان کی تفسیر سے ثابت فرمایا کہ صراطِ مستقیم دراصل صراطِ منعم علیہم ہے۔ جو شخص صراطِ منعم علیہم یعنی اہل اللہ کے راستے سے رو گرداں ہوا وہ صراطِ مستقیم سے بھٹک گیا،کیوں کہ صراطِ منعم علیہم صراطِ مستقیم کا بدل الکل من الکل ہے۔پس جو شخص منعم علیہم یعنی انعام یافتہ بندوں کی راہ کو چھوڑ کرصراطِ مستقیم کا خواب دیکھتا ہے اس کا یہ خواب کبھی شرمندۂ تعبیرنہیں ہوسکتا اور عمربھر اس کو وصول الی اللہ نصیب نہیں ہوسکتا۔ یہ عظیم الشان عالمانہ وعاشقانہ بیان مؤرخہ ۲۶صفر المظفر ۱۴۱۵ھ مطابق ۵ اگست ۱۹۹۴ ء بروزجمعہ بوقت ساڑھے گیارہ بجے صبح مسجدِ اشرف خانقاہ امدادیہ اشرفیہ گلشن اقبال کی محراب سے حضرت والا دامت برکاتہم کی زبان مبارک سے نشر ہوا اور طالبانِ حق کو سیراب کرگیا ۔حضرت والا کا یہ ایک ہی وعظ حضرت اقدس دامت برکاتہم کے رسوخ فی العلم، سوزِعشق اور دردِ دل کا آئینہ دار ہے۔ جس کے علمی دلائل منصوص ،تمام شبہاتِ باطلہ کے قاطع اور طالبِ حق کو اللہ تک پہنچانے کے لیے کافی ہیں۔ جو لوگ صحبتِ اہل اللہ کے قائل نہیں ہیں اُمید ہے کہ اس کے مطالعے سے ان کو بھی نفع ہوگا۔ اس بیان کو حضرت والا کے مُجازِ بیعت مکرمی جناب سہیل احمد صاحب انجینئر مقیم خانقاہ امدادیہ اشرفیہ نے ٹیپ سےنقل فرمایا اور احقر راقم الحروف نے مرتب کیا اور آج مؤرخہ۳۰ محرم الحرام ۱۴۱۶ھ مطابق ۲۹ جون ۱۹۹۵ء بروز جمعرات طباعت کے لیے دیا جارہا ہے ۔اللہ تعالیٰ شرف قبول عطا فرمائیں اور حضرت والادامت برکاتہم اور حضرت کے صدقے میں جامع ومرتب وجملہ معاونین کے لیے اس کو سرمایۂ آخرت اور امتِ مسلمہ کے لیے قیامت تک شمع ہدایت بنائیں۔