Deobandi Books

اہل اللہ اور صراط مستقیم

ہم نوٹ :

26 - 38
کا کیا مطلب ہوا؟ کیا یہ خالی خبر ہے یا اس میں انشاء پوشیدہ ہے؟ اگر آپ کہیں کہ آج میرے یہاں گرماگرم کباب تیار ہے تو کیا مہمان اس کو خالی خبر سمجھے گا یا دعوت بھی سمجھے گا؟ آہ!      اللہ تعالیٰ دعوت دے رہے ہیں کہ اے لوگو! میں دعوت دیتا ہوں کہ میرے مقبول بندوں کو جلدی سے اپنا ساتھی بنالو۔ مگر اس رفاقت میں حسن ڈالنا وَحَسُنَ اُولٰٓئِکَ رَفِیۡقًا حسین رفاقت اختیار کرنا۔حسین رفاقت جب ہوتی ہے جب اتباع بھی ہو، اپنے رفیق و مربی کے مشوروں پر عمل بھی کیا جائے۔ وہ شخص حُسنِ رفاقت سے محروم ہے جو شیخ کے بتائے ہوئے طریقوں سے الگ نفس کے کہنے پر عمل کرتا ہے۔
صراطِ منعم علیہم صراطِ مستقیم کا بدل الکل ہے
تو صِرَاطَ الَّذِیۡنَ اَنۡعَمۡتَ عَلَیۡہِمۡ کو علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ نے فرمایا کہ جتنے اللہ والے ہیں یہ صراطِ مستقیم کے بدل الکل من الکل ہیں۔ اس بدل کے تین نام ہیں:               بدل الکل من الکل، بدل المطابق، بدل الموافق۔ یعنی صراطِ مستقیم پورا پورا اللہ والوں کا راستہ ہے، جس نے اللہ والوں کا راستہ اختیار نہ کیا وہ صراطِ مستقیم سے محروم ہے۔
کلام اللہ کا اعجازِ بلاغت اور علمائے نحو کی حیرانی
اب ایک اشکال علمی اس پر یہ ہے کہ ترکیب بدل میں بدل مقصود ہوتا ہے مبدل منہ مقصود نہیں ہوتا جیسےجَاءَ  زَیْدٌ اَخُوْہُ آیا زید یعنی اس کا بھائی۔ تو  زید نہیں آیا ہے اس کا بھائی آیا ہے، بھائی اس کا بدل ہے،یہاں اس کا بھائی مقصود ہے زید مقصود نہیں۔ اس پر اشکال یہ ہوتا ہے کہ جب مبدل منہ کلام میں غیر مقصود ہوتا ہے اور بدل مقصود ہوتا ہے تو اِہۡدِ نَا الصِّرَاطَ الۡمُسۡتَقِیۡمَ مبدل منہ ہے تو نعوذ باللہ اللہ کے کلام میں کیا غیر مقصود بھی آگیا؟ تو حکیم الامت تھانوی رحمۃ اللہ علیہ نے اس کا جواب دیا کہ مبدل منہ میں اللہ نے ایک لفظ بڑھادیا جو بدل میں نہیں ہے۔ وہ کیا ہے؟ مستقیم۔ صفتِ استقامت اِہۡدِ نَا الصِّرَاطَ الۡمُسۡتَقِیۡمَ مبدل منہ میں صفتِ مستقیم نازل کرکے اور بدل میں یہ صفت نازل نہ کرکے اللہ نے اپنے کلام 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 7 1
3 اَلْحَمْدُ لِلہْ کی چار تفسیریں 9 1
4 معرفتِ الٰہیہ کا تعلق ربوبیتِ الٰہیہ سے 10 1
5 تفکر فی المخلوقات سے استدلالِ توحید پر مغفرت 11 1
6 قرآنِ پاک میں عاشقانِ حق کی شان 12 1
7 تفکر فی خلق اللہ شیوۂ خاصانِ خدا 12 1
8 دین پر ثبات قدمی کی مسنون دعا 13 1
9 اعمال میں کمیت و کیفیت دونوں مطلوب ہیں 14 1
10 حصولِ رحمت کی دعا 14 1
11 توبہ کی تیز رفتاری 15 1
12 عدم استحضارِ معیّتِ الٰہیہ جرأت علی المعصیت کاسبب ہے 15 1
13 رحمتِ حق کو متوجہ کرنے والا عجیب عنوانِ دعا 16 1
14 دل کو اللہ کے لیے خالی کرلیا 17 1
15 علامتِ قہرِ الٰہی 18 1
16 علامتِ مردودیت 18 1
17 گناہوں پر ندامت علامتِ قبولیت ہے 18 1
18 مناجات و ذکر و تلاوت کے فوائد 19 1
19 تلاوت کا خاص اہتمام چاہیے 19 1
20 معیتِ حق کا کمالِ استحضار اور اس کی مثال 19 1
21 ذکر برائے خالق، فکر برائے مخلوق 20 1
22 ممانعتِ تفکر فی اللہ کی حکمت 21 1
23 ربوبیتِ الٰہیہ کا رحمتِ الٰہیہ سے ربط 22 1
24 مٰلِکِ یَوۡمِ الدِّیۡنْ میں شانِ عظمت و شانِ رحمتِ الٰہیہ کا ظہور ہے 22 1
25 مراحِم خسروانہ 22 1
26 نفس و شیطان کی غلامی سے آزادی کی درخواست 23 1
27 اشتغال باللذائذ مانعِ قرب ہے اور اس کی تمثیل 24 1
28 صراطِ مستقیم منعم علیہم کا راستہ ہے 24 1
29 انعام یافتہ بندے کون ہیں؟ 24 1
30 صراطِ مستقیم کے لیے منعم علیہم بندوں کی رفاقت شرط ہے 25 1
31 صراطِ منعم علیہم صراطِ مستقیم کا بدل الکل ہے 26 1
32 کلام اللہ کا اعجازِ بلاغت اور علمائے نحو کی حیرانی 26 1
33 منعم علیہم اپنے اور مغضوب علیہم غیر ہیں 27 1
34 غیروں سے دل لگانے والا محروم رہتا ہے 28 1
35 صراطِ مستقیم کے لیے مغضوب علیہم سے دوری بھی ضروری ہے 28 1
36 نبی کی تعریف 29 1
37 شہید کی تعریف 30 1
38 صالحین کی تعریف 30 1
39 کریم کی شرح 31 1
40 اولیاء اللہ کا سب سے بڑا درجہ صدیقین کا ہے 32 1
41 صدیقین کی تعریف 33 1
42 جس کا قال اور حال ایک ہو 33 41
43 جس کا باطن ظاہری حالات سے متأثر نہ ہو 34 41
44 دونوں جہاں خدا پر فدا کرنے والا 34 41
45 آخرت کو اللہ پر فدا کرنے کے معنیٰ 35 41
Flag Counter