Deobandi Books

اہل اللہ اور صراط مستقیم

ہم نوٹ :

18 - 38
علامتِ قہرِ الٰہی
گناہوں پر ، نافرمانی پر جرأت کرنے والا اس کی عقل پر عذاب ہے، قہر ہے، شیطان کا نشہ اس پر ہے۔ مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں؎
از شرابِ قہر   چوں مستی دہی
اے خدا! آپ جس کو اپنے قہر اور عذاب کی مستی دیتے ہیں؎
نیست ہا را  صورتِ  ہستی دہی
تو ان مٹی کی فانی شکلوں میں اس کو پتا نہیں کیا نظر آتا ہے۔ یہ مرنے والے، یہ مردے، یہ لاشیں جو لاشے ہیں مگر ان ہی کے اندر وہ پاگل ہوجاتا ہے۔ اسی لیے ان کو دیکھنا ہی حرام ہے۔ دیکھنا اسی لیے حرام ہے کہ تم پاگل نہ ہوجاؤ۔ صورتوں کو حسن دینے والے نے حکم دیا ہے کہ میں نے ان کو ایسا جمال اور صورت دی ہے کہ خبردار ان کو دیکھنا مت، ورنہ تمہاری عقل خراب ہوجائے گی۔لیکن اللہ تعالیٰ کا جس پر عذاب ہوتا ہے وہی ان سے دل لگاتا ہے۔یہ قہرِ الٰہی کی علامت ہے کہ فانی چیزوں سے دل لگا بیٹھے۔
علامتِ مردودیت
اور اچانک ایک بات حکیم الامت کی یاد آگئی جس کو بار بار کہتا رہتا ہوں کہ جس شخص کو اپنے گناہوں پر پریشانی اور ندامت نہ ہوتو سمجھ لو یہ اللہ تعالیٰ کے عذاب میں مبتلا ہے جیسا کہ ابلیس کو آج تک شرمندگی نہیں ہے۔ بتاؤ بھائی! ابلیس کو ندامت ہے؟ اس ظالم کو ندامت کہاں۔یہی علامتِ مردودیت ہے۔ لہٰذا گناہوں پر پریشانی کا ہونا یہ علامت اچھی ہے۔
گناہوں پر ندامت علامتِ قبولیت ہے
بزرگوں نے فرمایا کہ جس انسان کے پیٹ میں زہر چلاجائے اور اس کو قے ہوجائے تو سمجھ لو اچھا ہوجائے گا۔ اسی طرح گناہ کرکے دل میں پریشانی ہوجائے اور رونے لگے تو سمجھ لو اس نے قے کردی۔ دو  رکعات توبہ پڑھ کر اللہ سے رونے لگے، یہ علامت ہے کہ گناہ اس
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 7 1
3 اَلْحَمْدُ لِلہْ کی چار تفسیریں 9 1
4 معرفتِ الٰہیہ کا تعلق ربوبیتِ الٰہیہ سے 10 1
5 تفکر فی المخلوقات سے استدلالِ توحید پر مغفرت 11 1
6 قرآنِ پاک میں عاشقانِ حق کی شان 12 1
7 تفکر فی خلق اللہ شیوۂ خاصانِ خدا 12 1
8 دین پر ثبات قدمی کی مسنون دعا 13 1
9 اعمال میں کمیت و کیفیت دونوں مطلوب ہیں 14 1
10 حصولِ رحمت کی دعا 14 1
11 توبہ کی تیز رفتاری 15 1
12 عدم استحضارِ معیّتِ الٰہیہ جرأت علی المعصیت کاسبب ہے 15 1
13 رحمتِ حق کو متوجہ کرنے والا عجیب عنوانِ دعا 16 1
14 دل کو اللہ کے لیے خالی کرلیا 17 1
15 علامتِ قہرِ الٰہی 18 1
16 علامتِ مردودیت 18 1
17 گناہوں پر ندامت علامتِ قبولیت ہے 18 1
18 مناجات و ذکر و تلاوت کے فوائد 19 1
19 تلاوت کا خاص اہتمام چاہیے 19 1
20 معیتِ حق کا کمالِ استحضار اور اس کی مثال 19 1
21 ذکر برائے خالق، فکر برائے مخلوق 20 1
22 ممانعتِ تفکر فی اللہ کی حکمت 21 1
23 ربوبیتِ الٰہیہ کا رحمتِ الٰہیہ سے ربط 22 1
24 مٰلِکِ یَوۡمِ الدِّیۡنْ میں شانِ عظمت و شانِ رحمتِ الٰہیہ کا ظہور ہے 22 1
25 مراحِم خسروانہ 22 1
26 نفس و شیطان کی غلامی سے آزادی کی درخواست 23 1
27 اشتغال باللذائذ مانعِ قرب ہے اور اس کی تمثیل 24 1
28 صراطِ مستقیم منعم علیہم کا راستہ ہے 24 1
29 انعام یافتہ بندے کون ہیں؟ 24 1
30 صراطِ مستقیم کے لیے منعم علیہم بندوں کی رفاقت شرط ہے 25 1
31 صراطِ منعم علیہم صراطِ مستقیم کا بدل الکل ہے 26 1
32 کلام اللہ کا اعجازِ بلاغت اور علمائے نحو کی حیرانی 26 1
33 منعم علیہم اپنے اور مغضوب علیہم غیر ہیں 27 1
34 غیروں سے دل لگانے والا محروم رہتا ہے 28 1
35 صراطِ مستقیم کے لیے مغضوب علیہم سے دوری بھی ضروری ہے 28 1
36 نبی کی تعریف 29 1
37 شہید کی تعریف 30 1
38 صالحین کی تعریف 30 1
39 کریم کی شرح 31 1
40 اولیاء اللہ کا سب سے بڑا درجہ صدیقین کا ہے 32 1
41 صدیقین کی تعریف 33 1
42 جس کا قال اور حال ایک ہو 33 41
43 جس کا باطن ظاہری حالات سے متأثر نہ ہو 34 41
44 دونوں جہاں خدا پر فدا کرنے والا 34 41
45 آخرت کو اللہ پر فدا کرنے کے معنیٰ 35 41
Flag Counter