Deobandi Books

اہل اللہ اور صراط مستقیم

ہم نوٹ :

24 - 38
کہ اے خدا! ہم تو ہرن کے شکار کے لیے چلے تھے یعنی آپ تک پہنچنے کے لیے لیکن یہ مجھ کو کیا ہوگیا کہ نفس کے چنگل میں پھنس کر آپ سے اب تک دور پڑا ہوا ہوں۔
اشتغال باللذائذ مانعِ قرب ہے اور اس کی تمثیل
مولانا رومی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ انگور کھانے کے لیے ایک کیڑا چلا لیکن ظالم ایک پتّا ہرا ہرا دیکھ کر یہ سمجھا کہ شاید یہی انگور ہے، ساری زندگی اس پتّے کو کھاتا رہا ، انگور کے درخت کے ہرے پتّے کو، اور وہیں مرگیا، اسی پتّے پر قبرستان بنالیا۔ اگر یہ ظالم ہرے پتّے کی رنگینیوں میں مبتلا نہ ہوتا، اس سے صَرفِ نظر کرکے، اپنی نگاہ کی حفاظت کرکے آگے بڑھتا تو انگور پاجاتا۔ اگر ہم مرنے والی لاشوں سے اپنی نگاہوں کو بچاکر آگے بڑھ جائیں تو ہمیں اللہ  مل جائے مگر ان مردہ لاشوں میں نفس و شیطان ہمیں مبتلا کرکے اللہ کے قرب کے انگور سے محروم کرنا چاہتا ہے۔ جو مضمون پیش کررہا ہوں یہ جلال الدین رومی رحمۃ اللہ علیہ کا فارسی زبان میں ہے جس کو اختر آپ کے سامنے اُردو  زبان میں پیش کررہا ہے۔
لہٰذا آج سے ارادہ کرلیجیے کہ پتّوں پر جان نہیں دیں گے، ان لاشوں سے، ان حسینوں سے آگے بڑھ جائیں گے اور ہمیں اللہ کے قرب کا انگور نصیب ہوجائے گا۔ ان شاء اللہ تعالیٰ۔
صراطِ مستقیم منعم علیہم کا راستہ ہے
اِہۡدِ نَا الصِّرَاطَ الۡمُسۡتَقِیۡمَ اے اللہ! ہم کو سیدھا راستہ دکھا۔ علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں صراطِ مستقیم کیا ہے؟ اس کا بدل صِرَاطَ الَّذِیۡنَ اَنۡعَمۡتَ عَلَیۡہِمۡ ہے، یعنی اے اللہ! جن پر آپ نے انعام نازل کیا، جو آپ کے پیارے بندے ہیں ان کا راستہ دکھا۔ یہ اللہ تعالیٰ نازل فرمارہے ہیں کہ سیدھے راستے کا خواب مت دیکھنا خالی کتابوں سے ، سیدھے راستے کا خواب مت دیکھنا اسبابِ دنیویہ سے، سیدھا راستے ان کا ہے جن کو میں نے انعام سے نوازا ہے، جو میرے مقرّب بندے ہیں۔
انعام یافتہ بندے کون ہیں؟
اب انعام کیا ہے؟ کلفٹن کے بنگلے؟ نہیں! کباب اور بریانیاں؟ نہیں! پھر انعام کیا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 7 1
3 اَلْحَمْدُ لِلہْ کی چار تفسیریں 9 1
4 معرفتِ الٰہیہ کا تعلق ربوبیتِ الٰہیہ سے 10 1
5 تفکر فی المخلوقات سے استدلالِ توحید پر مغفرت 11 1
6 قرآنِ پاک میں عاشقانِ حق کی شان 12 1
7 تفکر فی خلق اللہ شیوۂ خاصانِ خدا 12 1
8 دین پر ثبات قدمی کی مسنون دعا 13 1
9 اعمال میں کمیت و کیفیت دونوں مطلوب ہیں 14 1
10 حصولِ رحمت کی دعا 14 1
11 توبہ کی تیز رفتاری 15 1
12 عدم استحضارِ معیّتِ الٰہیہ جرأت علی المعصیت کاسبب ہے 15 1
13 رحمتِ حق کو متوجہ کرنے والا عجیب عنوانِ دعا 16 1
14 دل کو اللہ کے لیے خالی کرلیا 17 1
15 علامتِ قہرِ الٰہی 18 1
16 علامتِ مردودیت 18 1
17 گناہوں پر ندامت علامتِ قبولیت ہے 18 1
18 مناجات و ذکر و تلاوت کے فوائد 19 1
19 تلاوت کا خاص اہتمام چاہیے 19 1
20 معیتِ حق کا کمالِ استحضار اور اس کی مثال 19 1
21 ذکر برائے خالق، فکر برائے مخلوق 20 1
22 ممانعتِ تفکر فی اللہ کی حکمت 21 1
23 ربوبیتِ الٰہیہ کا رحمتِ الٰہیہ سے ربط 22 1
24 مٰلِکِ یَوۡمِ الدِّیۡنْ میں شانِ عظمت و شانِ رحمتِ الٰہیہ کا ظہور ہے 22 1
25 مراحِم خسروانہ 22 1
26 نفس و شیطان کی غلامی سے آزادی کی درخواست 23 1
27 اشتغال باللذائذ مانعِ قرب ہے اور اس کی تمثیل 24 1
28 صراطِ مستقیم منعم علیہم کا راستہ ہے 24 1
29 انعام یافتہ بندے کون ہیں؟ 24 1
30 صراطِ مستقیم کے لیے منعم علیہم بندوں کی رفاقت شرط ہے 25 1
31 صراطِ منعم علیہم صراطِ مستقیم کا بدل الکل ہے 26 1
32 کلام اللہ کا اعجازِ بلاغت اور علمائے نحو کی حیرانی 26 1
33 منعم علیہم اپنے اور مغضوب علیہم غیر ہیں 27 1
34 غیروں سے دل لگانے والا محروم رہتا ہے 28 1
35 صراطِ مستقیم کے لیے مغضوب علیہم سے دوری بھی ضروری ہے 28 1
36 نبی کی تعریف 29 1
37 شہید کی تعریف 30 1
38 صالحین کی تعریف 30 1
39 کریم کی شرح 31 1
40 اولیاء اللہ کا سب سے بڑا درجہ صدیقین کا ہے 32 1
41 صدیقین کی تعریف 33 1
42 جس کا قال اور حال ایک ہو 33 41
43 جس کا باطن ظاہری حالات سے متأثر نہ ہو 34 41
44 دونوں جہاں خدا پر فدا کرنے والا 34 41
45 آخرت کو اللہ پر فدا کرنے کے معنیٰ 35 41
Flag Counter