Deobandi Books

اہل اللہ اور صراط مستقیم

ہم نوٹ :

34 - 38
جس کا باطن ظاہری حالات سے متأثر نہ ہو
۲) اَلَّذِیْ لَا یَتَغَیَّرُ بَاطِنُہٗ مِنْ ظَاھِرِہٖ جس کا باطن اتنا زبردست اور قوی ایمان رکھتا ہو کہ ظاہری حالات سے متأثر نہ ہوتا ہو۔چاہے جرمن، جاپان، لندن کی تمام لڑکیاں اور سارے عالم کی ٹیڈیاں سامنے آجائیں ، کچھ بھی ہوجائے لیکن کبھی مغلوب نہ ہوتا ہو۔یہ نہ کہے کہ کیا کریں بھائی، ایسے حالات میں کیسے نظر بچائیں؟ کیا کریں بھائی خاندان کی وجہ سے مروّت آگئی۔ اس لیے ویڈیو فلم بنوالی۔ ٹیپ ریکارڈر لگا تھا گانا سن لیا۔ کیا کہیں وہ نہیں کہتا۔ وہ مؤثر ہوتا ہے، غالب ہوتا ہے۔ بقول ہمارے شیخ مولانا شاہ محمد احمد صاحب رحمۃ اللہ علیہ    ؎ 
جہاں جاتے ہیں ہم تیرا فسانہ چھیڑدیتے ہیں
کوئی محفل ہو تیرا رنگِ محفل دیکھ لیتے  ہیں
لندن کی سڑک ہو یا جاپان کی، اللہ والے جہاں بھی جاتے ہیں اللہ والے ہی رہتے ہیں۔ یہی دلیل ہے کہ ان کے دل میں اللہ ہے۔ شیر کا دوست لومڑی اور بندر سے ڈرے گا؟ سورج کا دوست ستاروں سے ڈرے گا؟ بس سمجھ لیجیے کہ اللہ کے دوستوں کا کیا مقام ہوگا۔ پس صدیق کا ایمان اس قدر قوی ہوتا ہے کہ ظاہری حالات سے متأثر نہیں ہوتا، کسی سے مرعوب نہیں ہوتا، لوگوں سے ڈر کر اللہ کی مرضی کے خلاف کوئی کام نہیں کرتا ؎
سارا  جہاں   خلاف    ہو   پروا   نہ   چاہیے
پیشِ    نظر    تو    مرضیِ   جانا نہ    چاہیے
پھر اس نظر سے جانچ  کے  تو  کر  یہ  فیصلہ
کیا  کیا  تو  کرنا   چاہیے کیا  کیا  نہ  چاہیے
اور صدیق کی تیسری تعریف ہے:
دونوں جہاں خدا پر فدا کرنے والا
۳) اَلَّذِیْ یَبْذُلُ الْکَوْنَیْنِ فِیْ رِضَاءِ مَحْبُوْبِہٖ  صدیق وہ ہے جو دونوں جہاں اللہ پر فدا
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 7 1
3 اَلْحَمْدُ لِلہْ کی چار تفسیریں 9 1
4 معرفتِ الٰہیہ کا تعلق ربوبیتِ الٰہیہ سے 10 1
5 تفکر فی المخلوقات سے استدلالِ توحید پر مغفرت 11 1
6 قرآنِ پاک میں عاشقانِ حق کی شان 12 1
7 تفکر فی خلق اللہ شیوۂ خاصانِ خدا 12 1
8 دین پر ثبات قدمی کی مسنون دعا 13 1
9 اعمال میں کمیت و کیفیت دونوں مطلوب ہیں 14 1
10 حصولِ رحمت کی دعا 14 1
11 توبہ کی تیز رفتاری 15 1
12 عدم استحضارِ معیّتِ الٰہیہ جرأت علی المعصیت کاسبب ہے 15 1
13 رحمتِ حق کو متوجہ کرنے والا عجیب عنوانِ دعا 16 1
14 دل کو اللہ کے لیے خالی کرلیا 17 1
15 علامتِ قہرِ الٰہی 18 1
16 علامتِ مردودیت 18 1
17 گناہوں پر ندامت علامتِ قبولیت ہے 18 1
18 مناجات و ذکر و تلاوت کے فوائد 19 1
19 تلاوت کا خاص اہتمام چاہیے 19 1
20 معیتِ حق کا کمالِ استحضار اور اس کی مثال 19 1
21 ذکر برائے خالق، فکر برائے مخلوق 20 1
22 ممانعتِ تفکر فی اللہ کی حکمت 21 1
23 ربوبیتِ الٰہیہ کا رحمتِ الٰہیہ سے ربط 22 1
24 مٰلِکِ یَوۡمِ الدِّیۡنْ میں شانِ عظمت و شانِ رحمتِ الٰہیہ کا ظہور ہے 22 1
25 مراحِم خسروانہ 22 1
26 نفس و شیطان کی غلامی سے آزادی کی درخواست 23 1
27 اشتغال باللذائذ مانعِ قرب ہے اور اس کی تمثیل 24 1
28 صراطِ مستقیم منعم علیہم کا راستہ ہے 24 1
29 انعام یافتہ بندے کون ہیں؟ 24 1
30 صراطِ مستقیم کے لیے منعم علیہم بندوں کی رفاقت شرط ہے 25 1
31 صراطِ منعم علیہم صراطِ مستقیم کا بدل الکل ہے 26 1
32 کلام اللہ کا اعجازِ بلاغت اور علمائے نحو کی حیرانی 26 1
33 منعم علیہم اپنے اور مغضوب علیہم غیر ہیں 27 1
34 غیروں سے دل لگانے والا محروم رہتا ہے 28 1
35 صراطِ مستقیم کے لیے مغضوب علیہم سے دوری بھی ضروری ہے 28 1
36 نبی کی تعریف 29 1
37 شہید کی تعریف 30 1
38 صالحین کی تعریف 30 1
39 کریم کی شرح 31 1
40 اولیاء اللہ کا سب سے بڑا درجہ صدیقین کا ہے 32 1
41 صدیقین کی تعریف 33 1
42 جس کا قال اور حال ایک ہو 33 41
43 جس کا باطن ظاہری حالات سے متأثر نہ ہو 34 41
44 دونوں جہاں خدا پر فدا کرنے والا 34 41
45 آخرت کو اللہ پر فدا کرنے کے معنیٰ 35 41
Flag Counter