اہل اللہ اور صراط مستقیم |
ہم نوٹ : |
|
غیروں سے دل لگانے والا محروم رہتا ہے منافقین والا کام مت کرنا، منافق کافروں سے بھی ملتے تھے اور صحابہ سے بھی ملتے تھے، جسم یہاں رکھتے تھے لیکن دل وہاں غیروں میں رکھتے تھے، جیسے جسم کوئی خانقاہ میں رکھے اور دل جوڑیا بازار میں رکھے یا الفنسٹن اسٹریٹ میں رکھے، اس شخص کو فائدہ ہوگا شیخ کی صحبت سے؟ جسم اور دل دونوں فدا کردو خانقاہوں پر، اللہ والوں پر۔ پھر دیکھو اللہ تعالیٰ آپ کے دل کے اندر وہ باغبانی کرے گا کہ آپ ساری زندگی اس کا شکریہ ادا کریں گے اور یہ مصرع پڑھیں گے ؎کا گا سے ہنس کیو اور کرت نہ لاگی بار ہم تو کوّا تھے، گُو کھاتے تھے، اے میرے شیخ! آپ نے کاگا سے مجھے ہنس چڑیا بنادیا کہ اب ذکر اللہ کے موتی چگتے ہیں اور تمام گندے کاموں سے اللہ نے نجات عطا فرمادی ؎کاگا سے ہنس کیو اور کرت نہ لاگی بار بھیکا معالی پر واریاں دن میں سو سو بار بھیکا شاہ اپنے شیخ ابو المعالی پر سو سو بار قربان ہوجاکہ جس نے اپنی کرامت اور تربیت سے تجھ جیسے کوّے کو ہنس کردیا۔ مگر دل بھی پیش کرو۔ جب باغ پیش نہیں کروگے تو باغبانی کیسے ہوگی؟ اگر دل الفنسٹن اسٹریٹ میں ہے تو آپ نے دل کہاں پیش کیا؟ جسم پر کچھ ظاہری اعمال آجائیں گے،مگر دل تو جب بنے گا جب اللہ والوں پر فدا کیا جائے، دل بھی خانقاہوں میں رکھا جائے۔ جسم تو خانقاہوں میں ہو اور دل جاہوں اور باہوں میں ہو تو شیخ جاہ کا جیم اور باہ کی باء کیسے نکالے گا؟ اور آہ کیسے پیدا ہوگی؟ ایسا شخص تو ابے تبے ہی رہے گا۔ صراطِ مستقیم کے لیے مغضوب علیہم سے دوری بھی ضروری ہے میرے شیخ شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنوں کا ذکر بھی نازل کیا اَنۡعَمۡتَ عَلَیۡہِمۡ جن پر ہم نے انعام نازل کیا،یہ ہمارے اپنے ہیں لیکن