اہل اللہ اور صراط مستقیم |
ہم نوٹ : |
|
اندھیری رات۔ اُس چاند سے تعلق کرو جہاں اندھیرا نہیں ہوتا، اُس سورج سے تعلق رکھو جو غروب نہیں ہوتا اور وہ اللہ تعالیٰ کی نسبت کا نام ہے۔جس شخص کو حق تعالیٰ نے اپنی نسبت دے دی وہ خالقِ آفتاب سے وابستہ ہے، وہاں سورج غروب نہیں ہوتا، وہاں کبھی اندھیرا نہیں ہوتا۔ اسی لیے اللہ والے ہر وقت مست رہتے ہیں، اپنے اللہ کے قرب کے آفتاب سے ہر وقت روشن رہتے ہیں اور دوسروں کو بھی روشن کردیتے ہیں بشرطیکہ وہ اپنی زمین پیش کریں،کاشت کے لیے زمین بھی تو دیں۔یعنی نفس کو اصلاح کے لیے کسی اللہ والے کے حوالے کردیں۔ شہید کی تعریف تو نَبِیّٖنَ کا مطلب آپ نے سمجھ لیا، شہداء کے معنیٰ بھی سمجھ لیجیے، شہادت کا سمجھنا آسان ہے، شہداء وہ لوگ ہیں جن کو پیغمبر صلی اللہ علیہ وسلم کے احکامات پر ایسا یقین آیا کہ اللہ کی راہ میں جان دے کر اللہ تعالیٰ کے وجود اور وحدانیت کی گواہی دے گئے۔ اُحد کے دامن میں ستر صحابہ ایک ہی دن میں شہید ہوگئے اور ہر جنازہ بزبانِ حال یہ شعر پڑھ رہا تھا، زبانِ قال سے نہیں ، زبانِ حال سے گویا یہ کہہ رہا تھا ؎ان کے کوچے سے لے چل جنازہ مرا جان دی میں نے جن کی خوشی کے لیے بے خودی چاہیے بندگی کے لیے جو تجھ بِن نہ جینے کو کہتے تھے ہم سو اس عہد کو ہم وفا کر چلے صالحین کی تعریف صالحین کے معنیٰ مختصراً یہ ہیں کہ جن کی طبیعت میں ایسی سلامتی و صلاحیت ہے کہ وہ اتباعِ سنت اور اتباعِ شریعت کرتے ہیں اور اللہ کو راضی کرنے کی فکر میں رہتے ہیں، ایسے لوگ صالح کہلاتے ہیں۔مگر میں اس وقت صرف صدیقین کی شرح کرنا چاہتا ہوں جو