Deobandi Books

اہل اللہ اور صراط مستقیم

ہم نوٹ :

22 - 38
ربوبیتِ الٰہیہ کا رحمتِ الٰہیہ سے ربط
لیکن سب سے بڑی نعمت اَلۡحَمۡدُ لِلہِ رَبِّ الۡعٰلَمِیۡنَ کے بعداَلرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ14؎ ہے کہ میں نے تمہاری پرورش رحمت سے کی ہے۔ شیخ شاہ عبدالغنی صاحب رحمۃ اللہ علیہ فرماتے تھے کہ ایک لوہار اگر قینچی بناتاہے چاقو بناتا ہے تو  لوہے کو آگ میں ڈالتا ہے، پھر اس پر ہتھوڑے مارتا ہے تب جاکے قینچی چاقو بناتا ہے لیکن اے ظالمو! اے مجھ کو بھولنے والو! ماؤں کے پیٹ میں میں نے کتنے ہتھوڑے تمہیں لگائے؟ اس طرح سے تمہاری ترکیب و تربیت کی اور اس طرح سے تمہیں بنایا کہ تمہیں احساس بھی نہیں ہوا اور تمہاری ماں کو بھی اس کا احساس نہیں ہوا کہ کب آنکھیں بن رہی ہیں او رکب کان بن رہے ہیں اور کب سینے میں دل رکھا جارہا ہے۔ تو ہمارے شیخ فرماتے تھے کہ ارحم الراحمین کی یہ علامت ہے کہ کس رحمت سے تم کو پیدا کیا۔ کس رحمت سے بنایا۔
مٰلِکِ یَوۡمِ الدِّیۡنْ میں شانِ عظمت        و  شانِ رحمتِ الٰہیہ کا ظہور ہے
پھر مٰلِکِ یَوۡمِ الدِّیۡنِ فرمایا کہ میں مالک ہوں قیامت کے دن کا۔ اس دن میری حیثیت منصف اور جج کی نہیں ہوگی، جج قانونِ مملکت کا پابند ہوتا ہے لیکن اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں کہ میں اپنے قانون اور سلطنت اور قوانین کا پابند اور غلام نہیں ہوں، میں مالک رہوں گا قیامت کے دن کا۔اگر میرے قانون سے کوئی بخشا نہ جاسکا تو اپنے شاہی رحم سے معاف کردوں گا۔ یہ ہے مٰلِکِ یَوۡمِ الدِّیۡنِ کا راز۔
مراحِم خسروانہ
جس کو شاہ عبدالقادر صاحب رحمۃ اللہ علیہ شاہ ولی اللہ محدث رحمۃ اللہ علیہ کے بیٹے نے فرمایا کہ عرشِ اعظم کے سامنے لکھا ہوا ہے سَبَقَتْ رَحْمَتِیْ عَلٰی غَضَبِیْ میری رحمت
_____________________________________________
14؎  الفاتحۃ:2
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 7 1
3 اَلْحَمْدُ لِلہْ کی چار تفسیریں 9 1
4 معرفتِ الٰہیہ کا تعلق ربوبیتِ الٰہیہ سے 10 1
5 تفکر فی المخلوقات سے استدلالِ توحید پر مغفرت 11 1
6 قرآنِ پاک میں عاشقانِ حق کی شان 12 1
7 تفکر فی خلق اللہ شیوۂ خاصانِ خدا 12 1
8 دین پر ثبات قدمی کی مسنون دعا 13 1
9 اعمال میں کمیت و کیفیت دونوں مطلوب ہیں 14 1
10 حصولِ رحمت کی دعا 14 1
11 توبہ کی تیز رفتاری 15 1
12 عدم استحضارِ معیّتِ الٰہیہ جرأت علی المعصیت کاسبب ہے 15 1
13 رحمتِ حق کو متوجہ کرنے والا عجیب عنوانِ دعا 16 1
14 دل کو اللہ کے لیے خالی کرلیا 17 1
15 علامتِ قہرِ الٰہی 18 1
16 علامتِ مردودیت 18 1
17 گناہوں پر ندامت علامتِ قبولیت ہے 18 1
18 مناجات و ذکر و تلاوت کے فوائد 19 1
19 تلاوت کا خاص اہتمام چاہیے 19 1
20 معیتِ حق کا کمالِ استحضار اور اس کی مثال 19 1
21 ذکر برائے خالق، فکر برائے مخلوق 20 1
22 ممانعتِ تفکر فی اللہ کی حکمت 21 1
23 ربوبیتِ الٰہیہ کا رحمتِ الٰہیہ سے ربط 22 1
24 مٰلِکِ یَوۡمِ الدِّیۡنْ میں شانِ عظمت و شانِ رحمتِ الٰہیہ کا ظہور ہے 22 1
25 مراحِم خسروانہ 22 1
26 نفس و شیطان کی غلامی سے آزادی کی درخواست 23 1
27 اشتغال باللذائذ مانعِ قرب ہے اور اس کی تمثیل 24 1
28 صراطِ مستقیم منعم علیہم کا راستہ ہے 24 1
29 انعام یافتہ بندے کون ہیں؟ 24 1
30 صراطِ مستقیم کے لیے منعم علیہم بندوں کی رفاقت شرط ہے 25 1
31 صراطِ منعم علیہم صراطِ مستقیم کا بدل الکل ہے 26 1
32 کلام اللہ کا اعجازِ بلاغت اور علمائے نحو کی حیرانی 26 1
33 منعم علیہم اپنے اور مغضوب علیہم غیر ہیں 27 1
34 غیروں سے دل لگانے والا محروم رہتا ہے 28 1
35 صراطِ مستقیم کے لیے مغضوب علیہم سے دوری بھی ضروری ہے 28 1
36 نبی کی تعریف 29 1
37 شہید کی تعریف 30 1
38 صالحین کی تعریف 30 1
39 کریم کی شرح 31 1
40 اولیاء اللہ کا سب سے بڑا درجہ صدیقین کا ہے 32 1
41 صدیقین کی تعریف 33 1
42 جس کا قال اور حال ایک ہو 33 41
43 جس کا باطن ظاہری حالات سے متأثر نہ ہو 34 41
44 دونوں جہاں خدا پر فدا کرنے والا 34 41
45 آخرت کو اللہ پر فدا کرنے کے معنیٰ 35 41
Flag Counter