Deobandi Books

اہل اللہ اور صراط مستقیم

ہم نوٹ :

29 - 38
غیروں کا بھی تذکرہ کر دیا غَیۡرِ الۡمَغۡضُوۡبِ جن پر ہم نے غضب نازل کیا، جو گمراہ لوگ ہیں، خبردار ان کو غیر سمجھنا اور ان کے اعمال کو بھی غیر سمجھنا، معذّب قوموں کے اعمال سے احتیاط رکھنا،یہ نہیں کہ اب تم کو وہ قومِ لوط ملے گی، حضرت لوط علیہ السلام کی قوم اب کہاں ہے؟لیکن جو ان کے اعمال کرتے ہیں گویا کہ وہ قومِ لوط کی معذّب قوم سے رابطہ رکھتے ہیں۔ اسی لیے محدثین نے لکھا ہے، علماء فرماتے ہیں کہ جس قوم معذّب میں جو خصلت تھی آج جو شخص اس فعل کو کرے گا، معذّب قوموں کے فعل کو اختیار کرے گا یعنی گناہ کرے گا تو اس کا حشر ان ہی کے ساتھ ہوگا اگر توبہ نہ کیاِنْ لَّمْ یَتُبْ۔اس لیے دوستو! غَیْرِ الْمَغْضُوْبِ سے مراد ہے کہ جن پر اللہ تعالیٰ نے غضب نازل کیا۔
لہٰذا جو گمراہ لوگ ہیں ان سے بھی بچو اور ان کے اعمال سے بھی بچو۔یہ نہیں کہ وہ ہم سے دور رہیں اور ان کا ہم عمل کرتے رہیں۔جس فعل پر اللہ کا غضب نازل ہے،جس فعل سے اللہ ناراض ہے اس سے بھی احتیاط کرو کہ وہ معذّب قوموں کا ورثہ ہے، ہر گناہ کسی نہ کسی معذب قوم کی وراثت اور ترکہ ہے۔
اب میں منعم علیہم کی تفسیر اور شرح کرنا چاہتا ہوں اور خصوصاً صدیقین کی شرح کرکے تقریر ختم کرتا ہوں۔
نبی کی تعریف
مِنَ النَّبِیّٖنَ جن کو ہم نے نبوت سے نوازا۔یعنی جن انسانوں پر فرشتہ اللہ کی طرف سے وحی لے کر آتا تھا۔مگر نبوت کا دروازہ اب بند ہوچکا اور حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم آخری نبی ہیں اور تمام نبیوں کے سردار ہیں۔ اب قیامت تک کوئی نبی نہیں آئے گا۔ پیغمبری اختیاری چیز نہیں ہے لیکن راہِ پیغمبری پر چلنا اختیاری چیز ہے۔ شیطان و نفس کے کہنے پر  ڈسٹمپری کا راستہ اختیار نہ کیجیے، راہِ پیغمبر پر چلیے، اختر کا شعر سنیے؎
خاک ہوجائیں گے قبروں میں حسینوں کے بدن
ان  کے  ڈسٹمپر  کی  خاطر  راہِ  پیغمبر  نہ   چھوڑ
خدائے تعالیٰ ہم سب کو توفیق دے۔صورتیں بدلنے والی ہیں، بس چار دن کی چاندنی پھر
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 7 1
3 اَلْحَمْدُ لِلہْ کی چار تفسیریں 9 1
4 معرفتِ الٰہیہ کا تعلق ربوبیتِ الٰہیہ سے 10 1
5 تفکر فی المخلوقات سے استدلالِ توحید پر مغفرت 11 1
6 قرآنِ پاک میں عاشقانِ حق کی شان 12 1
7 تفکر فی خلق اللہ شیوۂ خاصانِ خدا 12 1
8 دین پر ثبات قدمی کی مسنون دعا 13 1
9 اعمال میں کمیت و کیفیت دونوں مطلوب ہیں 14 1
10 حصولِ رحمت کی دعا 14 1
11 توبہ کی تیز رفتاری 15 1
12 عدم استحضارِ معیّتِ الٰہیہ جرأت علی المعصیت کاسبب ہے 15 1
13 رحمتِ حق کو متوجہ کرنے والا عجیب عنوانِ دعا 16 1
14 دل کو اللہ کے لیے خالی کرلیا 17 1
15 علامتِ قہرِ الٰہی 18 1
16 علامتِ مردودیت 18 1
17 گناہوں پر ندامت علامتِ قبولیت ہے 18 1
18 مناجات و ذکر و تلاوت کے فوائد 19 1
19 تلاوت کا خاص اہتمام چاہیے 19 1
20 معیتِ حق کا کمالِ استحضار اور اس کی مثال 19 1
21 ذکر برائے خالق، فکر برائے مخلوق 20 1
22 ممانعتِ تفکر فی اللہ کی حکمت 21 1
23 ربوبیتِ الٰہیہ کا رحمتِ الٰہیہ سے ربط 22 1
24 مٰلِکِ یَوۡمِ الدِّیۡنْ میں شانِ عظمت و شانِ رحمتِ الٰہیہ کا ظہور ہے 22 1
25 مراحِم خسروانہ 22 1
26 نفس و شیطان کی غلامی سے آزادی کی درخواست 23 1
27 اشتغال باللذائذ مانعِ قرب ہے اور اس کی تمثیل 24 1
28 صراطِ مستقیم منعم علیہم کا راستہ ہے 24 1
29 انعام یافتہ بندے کون ہیں؟ 24 1
30 صراطِ مستقیم کے لیے منعم علیہم بندوں کی رفاقت شرط ہے 25 1
31 صراطِ منعم علیہم صراطِ مستقیم کا بدل الکل ہے 26 1
32 کلام اللہ کا اعجازِ بلاغت اور علمائے نحو کی حیرانی 26 1
33 منعم علیہم اپنے اور مغضوب علیہم غیر ہیں 27 1
34 غیروں سے دل لگانے والا محروم رہتا ہے 28 1
35 صراطِ مستقیم کے لیے مغضوب علیہم سے دوری بھی ضروری ہے 28 1
36 نبی کی تعریف 29 1
37 شہید کی تعریف 30 1
38 صالحین کی تعریف 30 1
39 کریم کی شرح 31 1
40 اولیاء اللہ کا سب سے بڑا درجہ صدیقین کا ہے 32 1
41 صدیقین کی تعریف 33 1
42 جس کا قال اور حال ایک ہو 33 41
43 جس کا باطن ظاہری حالات سے متأثر نہ ہو 34 41
44 دونوں جہاں خدا پر فدا کرنے والا 34 41
45 آخرت کو اللہ پر فدا کرنے کے معنیٰ 35 41
Flag Counter