Deobandi Books

اہل اللہ اور صراط مستقیم

ہم نوٹ :

16 - 38
ہے، کوٹھڑیوں میں ساتھ ہے، لیکن انسان کی فطرت دیکھیے کہ چند انسان اس کو دیکھ رہے ہوں تو وہاں گناہ سے بچتا ہے اور پھر گناہ کے لیے تنہائی تلاش کرتا ہے، راستے بند کرتا ہے، دروازے بند کرتا ہے کہ کوئی دیکھ نہ لے لیکن وہ ذات پاک جو مخلوق سے بے شمار گنا عظیم الشان اور عظیم القدرت ہے وہ وہیں ساتھ میں ہے۔ وَہُوَ مَعَکُمۡ اَیۡنَ مَا کُنۡتُمۡ بندروں سے ڈر گیا اور شیر سے نہیں ڈرا، ایسے سیاح کو ڈاکٹر جمعہ کو دِکھانا چاہیے۔ ایسا بے وقوف سیاح جو جنگل میں بندروں سے ڈررہا ہو اور لومڑیوں سے ڈررہا ہو مگر شیر کے سامنے سینہ تانے ہوئے ہو اس کا کیا حال ہوگا؟ جو اللہ تعالیٰ سے نہیں ڈرتا وہ اس شخص سے زیادہ احمق ہے جو شیر سے نہیں ڈرتا۔
رحمتِ حق کو متوجہ کرنے والا عجیب عنوانِ دعا
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے قربان جائیے، سرورِ عالم صلی اللہ علیہ وسلم پر لاکھوں کروڑوں کروڑوں صلوٰۃ وسلام نازل ہوں کیسی پیاری دعا سکھادی اَللّٰھُمَّ لَا تُخْزِنِیْ فَاِنَّکَ بِیْ عَالِمٌ اے اللہ! ہم کو ذلیل نہ فرما کہ جس کوٹھڑی میں ہم گناہ کررہے تھے وہاں آپ بھی موجود تھے، آپ ہمارے سارے عیوب کو جانتے ہیں، لہٰذا اے خدا! ہم کو  رسوا نہ فرما۔ مخلوق سے تو ہم چھپ لیے لیکن آپ اس وقت بھی موجود تھے جب ہم گناہ کررہے تھے۔ حضور    صلی اللہ علیہ وسلم یہ دعا سکھارہے ہیں،قربان جائیے کیا پیاری دعا ہےاَللّٰھُمَّ لَا تُخْزِنِیْ فَاِنَّکَ بِیْ عَالِمٌ  پس تحقیق کہ آپ خوب جانتے ہیں جو ہم تنہائیوں میں، خلوتوں میں، کوٹھڑیوں میں، حجروں میں چھپ چھپ کے گناہ کرتے ہیں۔ اے خدا! آپ وہیں ہوتے ہیں اور آپ اپنی قدرتِ قاہرہ کے ساتھ ہمیں دیکھتے ہیں، یہ آپ کا کمال حلم و کرم ہے کہ جلدی بدلہ نہیں لیتے، موقع دیتے ہیں کہ شاید اب توبہ کرلے،شاید اب توبہ کرلے،وَلَا تُعَذِّ بْنِیْ فَاِنَّکَ عَلَیَّ قَادِرٌاور مجھ کو عذاب نہ دیجیے کیوں کہ آپ مجھ پر پوری قدرت رکھتے ہیں،13؎آپ جو چاہیں کردیں چاہیں تو دم میں کینسر پیدا کردیں، چاہیں تو گردے بے کار کردیں، چاہیں تو موٹروں سے ایکسیڈنٹ کرادیں، چاہیں تو فالج کرادیں، اتنی بیماریاں پیدا کردیں کہ مریض کی چیخ سے پورا ہسپتال لرز جائے۔ میں نے بنگلہ دیش میں ایک ہسپتال میں دیکھا، ایک شخص کا پیشاب بند تھا، 
_____________________________________________
13؎   مصنَّف بن ابی شیبۃ:177/7،کلام مطرف بن الشخیر،مکتبۃ الرشد، ریاض
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 7 1
3 اَلْحَمْدُ لِلہْ کی چار تفسیریں 9 1
4 معرفتِ الٰہیہ کا تعلق ربوبیتِ الٰہیہ سے 10 1
5 تفکر فی المخلوقات سے استدلالِ توحید پر مغفرت 11 1
6 قرآنِ پاک میں عاشقانِ حق کی شان 12 1
7 تفکر فی خلق اللہ شیوۂ خاصانِ خدا 12 1
8 دین پر ثبات قدمی کی مسنون دعا 13 1
9 اعمال میں کمیت و کیفیت دونوں مطلوب ہیں 14 1
10 حصولِ رحمت کی دعا 14 1
11 توبہ کی تیز رفتاری 15 1
12 عدم استحضارِ معیّتِ الٰہیہ جرأت علی المعصیت کاسبب ہے 15 1
13 رحمتِ حق کو متوجہ کرنے والا عجیب عنوانِ دعا 16 1
14 دل کو اللہ کے لیے خالی کرلیا 17 1
15 علامتِ قہرِ الٰہی 18 1
16 علامتِ مردودیت 18 1
17 گناہوں پر ندامت علامتِ قبولیت ہے 18 1
18 مناجات و ذکر و تلاوت کے فوائد 19 1
19 تلاوت کا خاص اہتمام چاہیے 19 1
20 معیتِ حق کا کمالِ استحضار اور اس کی مثال 19 1
21 ذکر برائے خالق، فکر برائے مخلوق 20 1
22 ممانعتِ تفکر فی اللہ کی حکمت 21 1
23 ربوبیتِ الٰہیہ کا رحمتِ الٰہیہ سے ربط 22 1
24 مٰلِکِ یَوۡمِ الدِّیۡنْ میں شانِ عظمت و شانِ رحمتِ الٰہیہ کا ظہور ہے 22 1
25 مراحِم خسروانہ 22 1
26 نفس و شیطان کی غلامی سے آزادی کی درخواست 23 1
27 اشتغال باللذائذ مانعِ قرب ہے اور اس کی تمثیل 24 1
28 صراطِ مستقیم منعم علیہم کا راستہ ہے 24 1
29 انعام یافتہ بندے کون ہیں؟ 24 1
30 صراطِ مستقیم کے لیے منعم علیہم بندوں کی رفاقت شرط ہے 25 1
31 صراطِ منعم علیہم صراطِ مستقیم کا بدل الکل ہے 26 1
32 کلام اللہ کا اعجازِ بلاغت اور علمائے نحو کی حیرانی 26 1
33 منعم علیہم اپنے اور مغضوب علیہم غیر ہیں 27 1
34 غیروں سے دل لگانے والا محروم رہتا ہے 28 1
35 صراطِ مستقیم کے لیے مغضوب علیہم سے دوری بھی ضروری ہے 28 1
36 نبی کی تعریف 29 1
37 شہید کی تعریف 30 1
38 صالحین کی تعریف 30 1
39 کریم کی شرح 31 1
40 اولیاء اللہ کا سب سے بڑا درجہ صدیقین کا ہے 32 1
41 صدیقین کی تعریف 33 1
42 جس کا قال اور حال ایک ہو 33 41
43 جس کا باطن ظاہری حالات سے متأثر نہ ہو 34 41
44 دونوں جہاں خدا پر فدا کرنے والا 34 41
45 آخرت کو اللہ پر فدا کرنے کے معنیٰ 35 41
Flag Counter