Deobandi Books

اہل اللہ اور صراط مستقیم

ہم نوٹ :

14 - 38
اعمال میں کمیت و کیفیت دونوں مطلوب  ہیں
جولوگ پڑھتے ہیں وہ کبھی کبھارپڑھتے ہیں،کثرت سے نہیں پڑھتے،دل لگا کر نہیں پڑھتے،محرومی کا سبب یہی ہے۔آپ بتائیے کہ کسی کو ایک گلاس پانی چاہیے، ڈاکٹر نے بتایا کہ ایک گلاس گلوکوز کا خوب ٹھنڈا شربت اس کو پلادو ورنہ مرجائے گا اور آپ ایک چمچہ پلائیں تو بتائیے بچے گا یا مرجائے گا؟ اسی طرح سخت پیاس میں کوئی ایک گلاس گرم پانی پلائے تو کیا پیاس بجھے گی؟ لہٰذا کمیت اور کیفیت دونوں مطلوب ہیں۔تو جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم معصوم ہونے کے باوجود کثرت سے پڑھتے تھے تو ہم کو آپ کو کتنا پڑھنا چاہیے!لہٰذا کثرت سے پڑھتے رہیےیَامُقَلِّبَ الْقُلُوْبِ ثَبِّتْ قَلْبِیْ عَلٰی دِیْنِکَ اے دلوں کے بدلنے والے! ہمارے دل کو اپنے دین پر قائم فرما۔
حصولِ رحمت کی دعا
اور دوسری دو  دعائیں بھی برابر سکھاتا رہتا ہوں کہ جس شخص کو گناہ میں ابتلا ہے یہ شخص خدا کی رحمت سے محروم ہے۔اس لیےیہ دعا یاد کرلیجیے، پھر سکھارہا ہوں۔اَللّٰھُمَّ ارْحَمْنِیْ بِتَرْکِ الْمَعَاصِیْ اے خدا! مجھ پر وہ رحمت نازل کردے جس سے گناہ چھوڑنے کی توفیق ہوجاتی ہے۔
معلوم ہوا کہ رحمت وہ ہے جو ہم سے گناہ چھڑادے، اور جو گناہ میں مبتلا ہے یہ ظالم خدائے تعالیٰ کی رحمتوں سے اپنی خباثتوں اور نالائقیوں کی وجہ سے اپنے کو محروم کررہا ہے۔ پڑھو بھائیو! اَللّٰھُمَّ ارْحَمْنِیْ بِتَرْکِ الْمَعَاصِیْ (اے خدا! اپنی رحمت سے مجھ کو گناہ چھوڑنے کی توفیق دے)وَلَا تُشْقِنِیْ بِمَعْصِیَتِکَ(اور اپنی نافرمانی سے مجھ کو بد نصیب، بدبخت نہ بنا۔)10؎ معلوم ہوا کہ گناہ انسان کو بدبخت کرتے ہیں، بد نصیب کرتے ہیں، اور تقویٰ انسان کو اللہ کی رحمت کی گود میں لے جاتا ہے۔
_____________________________________________
10؎   جامع الترمذی: 197/2 (3570)، باب فی دعاالحفظ،ایج ایم سعید
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 عرضِ مرتب 7 1
3 اَلْحَمْدُ لِلہْ کی چار تفسیریں 9 1
4 معرفتِ الٰہیہ کا تعلق ربوبیتِ الٰہیہ سے 10 1
5 تفکر فی المخلوقات سے استدلالِ توحید پر مغفرت 11 1
6 قرآنِ پاک میں عاشقانِ حق کی شان 12 1
7 تفکر فی خلق اللہ شیوۂ خاصانِ خدا 12 1
8 دین پر ثبات قدمی کی مسنون دعا 13 1
9 اعمال میں کمیت و کیفیت دونوں مطلوب ہیں 14 1
10 حصولِ رحمت کی دعا 14 1
11 توبہ کی تیز رفتاری 15 1
12 عدم استحضارِ معیّتِ الٰہیہ جرأت علی المعصیت کاسبب ہے 15 1
13 رحمتِ حق کو متوجہ کرنے والا عجیب عنوانِ دعا 16 1
14 دل کو اللہ کے لیے خالی کرلیا 17 1
15 علامتِ قہرِ الٰہی 18 1
16 علامتِ مردودیت 18 1
17 گناہوں پر ندامت علامتِ قبولیت ہے 18 1
18 مناجات و ذکر و تلاوت کے فوائد 19 1
19 تلاوت کا خاص اہتمام چاہیے 19 1
20 معیتِ حق کا کمالِ استحضار اور اس کی مثال 19 1
21 ذکر برائے خالق، فکر برائے مخلوق 20 1
22 ممانعتِ تفکر فی اللہ کی حکمت 21 1
23 ربوبیتِ الٰہیہ کا رحمتِ الٰہیہ سے ربط 22 1
24 مٰلِکِ یَوۡمِ الدِّیۡنْ میں شانِ عظمت و شانِ رحمتِ الٰہیہ کا ظہور ہے 22 1
25 مراحِم خسروانہ 22 1
26 نفس و شیطان کی غلامی سے آزادی کی درخواست 23 1
27 اشتغال باللذائذ مانعِ قرب ہے اور اس کی تمثیل 24 1
28 صراطِ مستقیم منعم علیہم کا راستہ ہے 24 1
29 انعام یافتہ بندے کون ہیں؟ 24 1
30 صراطِ مستقیم کے لیے منعم علیہم بندوں کی رفاقت شرط ہے 25 1
31 صراطِ منعم علیہم صراطِ مستقیم کا بدل الکل ہے 26 1
32 کلام اللہ کا اعجازِ بلاغت اور علمائے نحو کی حیرانی 26 1
33 منعم علیہم اپنے اور مغضوب علیہم غیر ہیں 27 1
34 غیروں سے دل لگانے والا محروم رہتا ہے 28 1
35 صراطِ مستقیم کے لیے مغضوب علیہم سے دوری بھی ضروری ہے 28 1
36 نبی کی تعریف 29 1
37 شہید کی تعریف 30 1
38 صالحین کی تعریف 30 1
39 کریم کی شرح 31 1
40 اولیاء اللہ کا سب سے بڑا درجہ صدیقین کا ہے 32 1
41 صدیقین کی تعریف 33 1
42 جس کا قال اور حال ایک ہو 33 41
43 جس کا باطن ظاہری حالات سے متأثر نہ ہو 34 41
44 دونوں جہاں خدا پر فدا کرنے والا 34 41
45 آخرت کو اللہ پر فدا کرنے کے معنیٰ 35 41
Flag Counter