ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2016 |
اكستان |
|
ہماری بد قسمتی کہ ہمارے ملک میں تمام مسلم لیگیوں ، پیپلز پارٹیوں، عمران خانیوں میں سے ہر جماعت میں یہ آستین کے سانپ بر ساتی کیڑوں کی طرح بکثرت پائے جاتے ہیں۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ روزِ اوّل سے عالمِ اسلام کے اندرونی دشمنوں کے دو رُخے چہروں کو قرآن کس طرح شد و مد کے ساتھ بے نقاب کر کے مسلمانوں کی سیاسی قیادت کو خبردار کر رہا ہے : ''اور لوگوں میں کچھ ایسے بھی ہیں جو کہتے ہیں ہم ایمان لائے اللہ پر اور قیامت کے دن پر اور وہ ہرگز مومن نہیں، دغا بازی کرتے ہیں اللہ سے اور ایمان والوں سے حالانکہ اصل میں وہ کسی کو دغا نہیں دیتے مگر اپنے آپ کو اور نہیں سوچتے۔ اُن کے دلوں میں بیماری ہے پھر (مزید) بڑھادی اللہ نے بیماری اور اُن کے لیے درناک عذاب ہے اِس بات پر کہ جھوٹ باندھتے ہیں۔ اور جب کہا جاتا ہے اُن کو کہ فساد نہ ڈالو ملک میں تو کہتے ہیں ہم تو اصلاح کرنے والے ہیں، جان لو وہی ہیں خرابی کرنے والے لیکن ( یہ شیخی کے مارے ) نہیں سمجھتے۔ اور جب کہا جاتا ہے اُن کو ایمان لاؤ جس طرح ایمان لائے سب لوگ، تو کہتے ہیں ہم ایمان لائیں ؟ جس طرح ایمان لائے بیوقوف، جان لو وہی (خود) ہیں بیوقوف لیکن (عقل پر پردہ کی وجہ سے) نہیں جانتے ۔ اور جب ملاقات کرتے ہیں (کھرے) مسلمانوں سے تو (اِن مسلمانوں سے) کہتے ہیںہم ایمان لے آئے ہیں اور جب اکیلے ہوتے ہیں اپنے شیطانوں (یہود ونصاریٰ، قادیانی) آقاؤں کے پاس تو کہتے ہیں کہ بے شک ہم تمہارے ساتھ ہیں ہم تو (اِن مسلمانوں سے) ہنسی کرتے ہیں (اور ان کی بیوقوفی سب پر ظاہر کرتے ہیں کہ باوجودیکہ ہمارے افعال ہمارے اقوال کے مخالف ہیں مگر وہ اپنی بیوقوفی سے صرف ہماری زبانی باتوں پر ہم کو مسلمان سمجھ کر ہمارے مال اور اولاد پر ہاتھ نہیں ڈالتے اور مالِ غنیمت میں ہم کو شریک کر لیتے ہیں اور اپنی اولاد سے ہمارا نکاح