ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2016 |
اكستان |
|
منسلک کرنا درست نہیں ، اسلام امن اور انسانیت کا مذہب ہے جو یہ کہتا ہے کہ ایک انسان کا قتل تمام انسانیت کے قتل کے مترادف ہے ، اُمت مسلمہ اپنے دین، ریاستوں اور مقدس مقامات کو بچانے کے لیے متحد ہے، علماء کرام نے اسلام کا حقیقی چہرہ دُنیا کے سامنے پیش کیا، ہمیں اپنی صفوں میں موجود دشمن کو تلاش کرنا اور اُس کو راہِ راست پر لانا ہے، علماء کرام اِس حوالے سے اپنا کردار ادا کریں ۔ وہ گزشتہ روز کنونشن سنٹر میں اتحاد اُمت عظمت حرمین شریفین کانفرنس سے خطاب کررہے تھے، وفاقی وزیر نے کہا کہ آج بدقسمتی سے جو خطرہ درپیش ہے جس کا دُنیا کا ہر مسلمان ملک اور معاشرہ شکار ہے اُس میں دشمن کی تصویر واضح دکھائی نہیں دیتی۔اُنہوں نے کہا کہ اِس وقت ہمیں جو خطرہ درپیش ہے وہ یہ ہے کہ دشمن ہماری صفوں میں موجود ہے، اُنہوں نے کہا کہ اِس دشمن کو تلاش کرنے کے لیے کوئی دُوربین یا کوئی ایسا ڈرون ایجاد نہیں ہوسکا جو اُن کی نشاندہی کرسکے۔ اُنہوں نے کہا کہ ایسے بھٹکے ہوئے لوگوں کو پہچاننے کی آنکھ صرف ہمارے علماء کرام کے پاس ہی ہے جو یہاں موجود ہیں اور وہ اُن کو گمراہی سے راہِ راست پر لانے کی صلاحیت رکھتے ہیں ۔ پرویز رشید نے کہا کہ اسلام امن اور انسانیت کا مذہب ہے جو ایک انسان کے قتل کوتمام انسانیت کا قتل قرار دیتا ہے۔ ہمارے علماء کرام نے یورپ کو اِسلام کا اصل پیغام اور حقیقی چہرہ دکھانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔'' (روزنامہ نوائے وقت ٢٢اگست ٢٠١٦ء ) قارئین کرام غور فرمائیں ! اِن کا پہلا بیان اِن کے خبث ِ باطن کی نشاندہی کر رہا ہے جبکہ دوسرا بیان خبث ِ ظاہر کی ، ظاہری باطنی خبث کا حامل شخص مسلمانوں کی صفوں میں موجود دشمن کو تلاش کرنے کی دُہائی دے رہا ہے ''چور پکارے چور چور '' کے مصداق کالی بھیڑ، کالی بھیڑوں کے خلاف بھپتی کس رہی ہے۔