ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2016 |
اكستان |
|
کی اجازت دے کر شہید منبر و محراب سیّد نا عمر بن خطاب کو ہمیشہ کے لیے جنت میں سلا دیا۔ پہنچی وہیں پہ خاک جہاں کا خمیر تھا زخمی ہونے کے تین دن کے بعد بعمر٦٣ سال یکم محرم کو سیّدنا فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ کی شہادت کا واقعہ پیش آیا ۔(الفاروق ج ١ ص٢٨٨ ) آپ کتنے خوش نصیب تھے کہ زندگی میں تو ہر وقت حبیب خدا ۖ کے قریب رہے ہی، شہادت کے بعد بھی آپ سے جدائی گوارہ نہ ہوئی ،فاروقِ اعظم رضی اللہ عنہ کے مقدر کا کیا کہنا ،سچ ہے کہ کملی والے سے جو قریب ہوتا ہے وہ خدا سے قریب ہوتا ہے عشق نبی میں جان دینے والا بولو ! کتنا خوش نصیب ہوتا ہے اُن کی چوکھٹ کا مانگنے والا کون کہتا ہے غریب ہوتا ہے محرم عبادت و عبرت کا مہینہ ہے : صاحبو ! آج ضرورت ہے اِس بات کی کہ محرم الحرام کی آمد پر ہم اِس کی عظمت و فضیلت سے فائدہ اُٹھا کر زیادہ سے زیادہ اللہ جل شانہ کی عبادت اور حضور ۖ کی سچی اطاعت میں اپنا وقت گزاریںاور اِس میں رونما ہونے والے عظیم الشان واقعات سے نصیحت و عبرت حاصل کریں کہ اسلامی سال کا یہ پہلا مہینہ محرم الحرام عبادت و عبرت کا ہے، اِس کی عظمت کا تقاضا یہ ہے کہ خصوصاً اِس میں ہر قسم کے محرمات و منکرات، خرافات و رسومات، بدعات اور معاصی سے مکمل اجتناب کریںتا کہ اِس کا اثر پورے سال بلکہ زندگی بھر باقی رہے ،غفلت میں ہر گز نہ گزاریں۔ یاد رکھیے ! جس طرح دین کی حفاظت و دعوت کے لیے بوقت ِضرورت اپنا پیارا ملک چھوڑنا ضروری ہے جسے ہجرت کہتے ہیں اور وہ محرم کی ایک یادگار بھی ہے اِسی طرح دین کی حفاظت کے لیے ہر وقت معاصی سے اجتناب کرنا بھی نہایت ضروری ہے کہ مہاجر صرف وہی نہیں جو دین کی حفاظت واِشاعت کی خاطر بوقت ِضرورت اپنا ملک چھوڑ دے بلکہ مہاجر وہ بھی ہے جو ہر وقت اپنے دین کی حفاظت کے لیے جملہ معاصی چھوڑ دے ،حدیث میں یہی بات بیان کی گئی ہے فرمایا :