ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2016 |
اكستان |
|
( اِنَّ عِدَّةَ الشُّھُوْرِ عِنْدَ اللّٰہِ اثْنَا عَشَرَ شَھْرًا فِیْ کِتٰبِ اللّٰہِ یَوْمَ خَلَقَ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضَ مِنْھَآ اَرْبَعة حُرُم )(سُورة التوبة : ٣٦) یہ حقیقت ہے کہ مہینوں کی تعداد تو اللہ کے نزدیک بارہ ہی ہے اُس دن سے جب سے اُس نے زمین وآسمان بنائے اور اُن میں سے چار مہینے خصوصاًحرمت والے ہیں یعنی محرم، رجب ،ذی القعدہ اور ذی الحجہ ۔ اللہ تعالیٰ کا مہینہ : پھر اِن میں سب سے زیادہ حرمت و فضیلت محرم الحرام کو حاصل ہے اِسی لیے رحمت عالم ۖ نے حدیث ِبالامیں اِسے شَہْرُاللّٰہِ اللہ کا مہینہ فرمایاحالانکہ مہینے تو سارے اللہ تعالیٰ ہی کے ہیں لیکن یہ مہینہ بہت محترم اور مبارک ہے اِس لیے حضور ۖ نے اِسے اللہ تعالیٰ کی طرف منسوب کرکے شَھْرُ اللّٰہِ فرمایا جیسے مساجد تو سب اللہ تعالیٰ ہی کے گھر ہیں مگر مسجدحرام کو بیت اللہ اُس کی عظمت و حرمت کی وجہ سے کہا جاتا ہے، اِسی طرح اُو نٹنیاں تو ساری اللہ تعالیٰ کی پیدا کی ہوئی ہیں مگر حضرت صالح علیہ السلام کی اُونٹنی کو نَاقَةُ اللّٰہِ اُس کی عظمت و حرمت کی وجہ سے کہا جاتا ہے ،اِسی طرح انبیائے کرام تو تمام کے تمام اللہ تعالیٰ ہی کے بھیجے ہوئے نبی اور رسول ہیں مگر ہمارے آقا ۖ کو اُن کی عظمت وحر مت کی وجہ سے مُحَمَّد رَّسُوْلُ اللّٰہِ فرمایا گیا، اِسی طرح مہینے تو سب اللہ تعالیٰ ہی کے ہیں مگر محرم الحرام کو اُس کی حرمت و فضیلت کی وجہ سے شَہْرُاللّٰہِ فرمایا ،محرم کی حرمت کے لیے یہی کافی ہے۔ مزید فرمایا کہ یہ ایسا محترم مہینہ ہے کہ نفلی روزوں میں رمضان کے بعد اِسی ماہ میں روزہ رکھنا سب سے زیادہ فضیلت کا باعث ہے اَفْضَلُ الصِّیَامِ بَعْدَ رَمَضَانَ فرمایایعنی جیسے فرائض کے بعد نوافل میں قیام اللیل اللہ تعالیٰ کو سب سے زیادہ پسند ہے اِسی طرح فرض روزوں کے بعد نفل روزوں میں محرم کے روزے اللہ تعالیٰ کو سب سے زیادہ پسندہیں، ایک حدیث میں ہے : مَنْ صَامَ یَوْمًا مِنَ الْمُحَرَّمِ فَلَہُ بِکُلِّ یَوْمٍ ثَلَاثُوْنَ یَوْمًا۔ یعنی ایام محرم میں سے ایک دن کا روزہ رکھنا دوسرے مہینوں کے تیس دن