ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2016 |
اكستان |
|
محرم الحرام کی حرمت و عظمت ( حضرت مولانا مفتی محمد شفیق شاہ صاحب ،اِنڈیا ) محرم الحرام کی حرمت و عظمت : قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ۖ اَفْضَلُ الصِّیَامِ بَعْدَ رَمَضَانَ شَھْرُاللّٰہِ الْمُحَرَّمُ۔ ١ ''حضرت ابو ہریرہ سے مروی ہے کہ رحمت عالم ۖ نے اِرشاد فرمایا: بہترین روزہ رمضان کے فرض روزوں کے بعد اللہ تعالیٰ کے مہینے محرم کے روزے ہیں ۔'' محترم مہینہ : چاند کی سالانہ گردش ایک بار پھر اپنا دورہ تمام کر چکی اور اسلامی سال کا آخری مہینہ ذی الحجہ ختم ہو کر اسلامی سال کا پہلا مہینہ محرم الحرام شروع ہو گیا اور عجیب بات یہ ہے کہ ذی الحجہ کی دسویں تاریخ میںجد ِرسول اللہ ۖ کی قربانی کاواقعہ پیش آیا تو محرم کی دسویں تاریخ میں سبط ِرسول اللہ ۖ کی قربانی کا واقعہ پیش آیا، گویا اسلامی سال کا آخری مہینہ بھی قربانی والا ہے اور پہلا مہینہ بھی قربانی والا ہے، فرق اِتنا ہے کہ پچھلا مہینہ ہم سے قربانی طلب کرتا ہے تو اگلا مہینہ ہم کو طلب کرتا ہے۔ غرض دونوں مہینے فضیلت ،عظمت اور حرمت والے ہیںلیکن محرم کی حرمت تو اُس کے نام ہی سے ظاہر ہوتی ہے اِس لیے کہ محرم کے لغوی معنی معظم اور محترم کے ہیں، قرآنِ کریم میں بیت اللہ شریف کی نسبت سیّدنا ابراہیم خلیل اللہ علیہ السلام کی ایک دُعا میں یہ الفاظ ہیں : (رَبَّنَا اِنِّیْ اَسْکَنْتُ مِنْ ذُرِّیَّتِیْ بِوَادٍ غَیْرِ ذِیْ زَرْعٍ عِنْدَ بَیْتِکَ الْمُحَرَّمِ) ٢ جیسے کعبة اللہ فضیلت اور حرمت والا ہے جس کی وجہ سے اُسے محرم کہاگیا ایسے ہی محرم بھی حرمت اور فضیلت والا ہے جس کی وجہ سے اِسے بھی محرم کہاجاتاہے چنانچہ اِرشاد باری ہے : ١ صحیح مسلم ، ابوداود ، ترمذی ، ابن ماجہ ٢ سُورہ ابراہیم : ٣٧