ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2016 |
اكستان |
|
کے خلاف اُس کے دل میں جوش انتقام بڑھ گیاوہ اِسی فکر و انتظار میں رہتا تھا کہ اپنے ہم مذہب ہم مسلک اور ہم وطنوں کا کسی نہ کسی طرح فاروق اعظم سے بدلہ لیا جائے چنانچہ ایک روزآپ حسب معمول مسجد نبوی میں مصلائے رسول پر نماز فجر پڑھانے کے لیے کھڑے ہوئے تو یہ مجوسی غلام بھی نمازی کی شکل اِختیار کر کے پہلی صف میں آپ کے برابرآپ کے پیچھے کھڑا ہو گیا، فاروق اعظم نے جو ںہی نماز فجر شروع فرمائی اِس کمینہ نے پیچھے سے زہر میں بجھے ہوئے خنجر سے پے در پے وار کر کے آپ کو زخمی کر دیا اورزخموں سے چور فاروق اعظم نے گرتے وقت فورًا حضرت عبد الرحمن بن عوف کا بازو پکڑ کر مصلی پر اِمامت کے لیے کھڑا کر دیا اور اِشارہ سے نماز مکمل کرنے کا حکم فرمایا ۔ ( سیرة الصحابہ ص ١٢٨) اُس نے آپ کے ساتھ اور لوگوں کو بھی زخمی کر دیا لیکن بالآخر پکڑ لیا گیا تو وہی خنجر اپنے سینہ میں اُتار دیا، اپنے سینہ میں اپنا خنجر ! دیکھا آپ نے فاروق اعظم کے دشمن کی پرانی نشانی،اُس نے خود کشی کر لی۔ حضرت عبد الرحمن بن عوف نے نماز ختم کی، صحابہ کو معلوم ہوا تو آپ کے گرد محراب کے قریب جمع ہو گئے ،ایک اضطراب کی کیفیت طاری ہو گئی ،علاج کے لیے مدینہ کے مشہور طبیب کو بلایا گیالیکن اُس کی پلائی ہوئی دوا زخموں کے راستے سے باہر نکل گئی، آپ کو یقین ہو گیا کہ اِنشا اللہ میری آرزوئے شہادت پوری ہوگی ،اُس وقت آپ نے فرمایاکہ اب مجھے دو اکی ضرورت نہیں کہ دوا کا وقت ختم ہوا اور دُعا کا وقت شروع ہوا ،لہٰذا مجھ کو میرے مولیٰ کے سپرد کرو اور یہ بتاو کہ میرا قاتل کون ہے ؟صحابہ نے عرض کیا:مجوسی غلام ہے، توسن کر آپ نے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا کہ میرے خون سے کسی مسلمان کے ہاتھ رنگین نہیں ہوئے،پھر اپنے بیٹے سیّدنا عبد اللہ بن عمر کو فرمایامیرا سر اپنی گود سے ہٹا کر زمین پر رکھ دو شاید اللہ تعالیٰ کو مجھ پر رحم آجائے نیز فرمایاکہ اُم المومنین سیّدہ عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی خدمت میں جا کر میرا سلام عرض کر کے درخواست کرنا کہ عمر پہلوئے رسول ۖ میں دفن ہونے کے لیے وہ جگہ چاہتا ہے جو آپ نے اپنے لیے رکھی ہے، جب بیٹے نے اپنی روحانی ماں کے سامنے درخواست رکھی تو منظور کرلی گئی، اماں عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرمانے لگیں:کوئی اور ہوتا تو میں اِنکار کر دیتی لیکن عمر فاروق جیسے جلیل القدر صحابی رسول کو میں اِنکار نہیں کر سکتی، اُم المومنین نے پہلوئے مصطفی میں دفن ہونے