ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2016 |
اكستان |
|
سعید : اگر مجھے یقین ہوتا کہ تومجھ کو جہنم میں پہنچا سکتاہے توتجھ کو اپناخدا بنالیتا۔ حجاج : بتلا حضور ۖ کے متعلق تیرا کیا عقیدہ ہے ؟ سعید : وہ رحمة للعالمین تھے خدا کے سچے پیغمبر تھے اور بہترین نصیحت کے ساتھ تمام دُنیا کی طرف رسول بناکر بھیجے گئے تھے۔ حجاج : خلفاء کی نسبت تیرا کیا خیال ہے ؟ سعید : میںاُن کا داروغہ نہیں، ہر شخص اپنے اعمال کا ذمہ دار ہے۔ حجاج : میں اُن کو براکہتا ہوں یا اچھا ؟ سعید : جس چیز کومیں جانتا نہیں اُس کی نسبت میں کیا کہہ سکتا ہوں۔ حجاج : خلفاء میں سب سے بہتر تیرے نزدیک کون ہے ؟ سعید : جو خدا کو سب سے زیادہ راضی کرنے والا تھا ۔ حجاج : اچھا سب سے زیادہ خدا کو راضی کرنے والا کون تھا ؟ سعید : اُس کو تو وہی جانتاہے جو چھپی ہوئی اور ظاہری چیزوں کو جانتا ہے (یعنی اللہ زیادہ جاننے والا ہے) ۔ حجاج : علی جہنم میں ہے یا جنت میں ؟ سعید : اگر میں جنت اور جہنم کو دیکھ آؤں توبتا سکتا ہوں کہ وہ جنت میں ہیں یا نہیں ۔ حجاج : تومجھ سے سچ بولنے کا اِرادہ نہیں کرتا (بلکہ چال کی باتیں کرتا ہے)۔ سعید : میں نے اب تک جھوٹ بھی نہیں کہا۔ حجاج : میں نے سنا ہے تو کبھی ہنستانہیں، اِس کی کیاوجہ ہے ؟ سعید : مجھے قیامت میں اللہ کے سامنے کھڑا ہونا ہے اور اُس کی دوزخ کا خوف ۔ حجا ج : میں تو خوب ہنستاہوں۔ سعید : اللہ نے ہم کومختلف طریقوں پربنایا ہے (تمہارا اِس میں کوئی قصور نہیں) ۔