ماہنامہ انوار مدینہ لاہور اکتوبر 2016 |
اكستان |
|
یٰآاَیُّھَا النَّاسُ قُوْلُوْا لَا اِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ تُفْلِحُوْا اے لوگو ! ایک اللہ کو مانو فلاح پاجاؤگے ..... اے لو گو ! لا اِلہ اِلا اللہ کہہ لو کامیاب ہوجاؤ گے۔ ایک شخص اُس کے پیچھے پتھر مارتا اور کہتا جاتا ہے یٰااَیُّھَا النَّاسُ لَا تَسْمَعُوْا اَنَّہ کَذَّاب اے لوگو ! اِس کی بات نہ سنو یہ بڑا جھوٹا ہے، نعوذ باللہ ! میں نے پوچھا یہ کون ہے ؟ کہا گیا وہ شخص قریش کا ایک نو جوان ہے جو پیغمبری کا دعوی کرتا ہے پتھرمارنے والا اُس کا چچا ابو لہب ہے۔ایسے متعدد واقعات پیش آئے ٢٣ برس تک آقائے نامدار ۖ دین کی دعوت دیتے رہے اور طرح طرح کے مظالم سہتے رہے بار بار اللہ تعالیٰ کی طرف سے تاکید آتی رہی : ( وَاصْبِرْ وَمَاصَبْرُکَ اِلَّابِاللّٰہِ وَلَا تَحْزَنْ عَلَیْھِمْ وَلَا تَکُ فِیْ ضَیْقٍ مِّمَّا یَمْکُرُوْنَ o اِنَّ اللّٰہَ مَعَ الَّذِیْنَ اتَّقَوْا وَالَّذِ یْنَ ھُمْ مُّحْسِنُوْنَ)(سُورة النحل : ١٥ ، ١٦) ١ دوسری جگہ اِرشاد ہے : ( وَلاَ تَسْتَوِی الْحَسَنَةُ وَلَا السَّیِّئَةُ اِدْ فَعْ بِالَّتِیْ ھِیَ اَحْسَنُ) (حم سجدہ : ٣٤) ٢ صبر کرو اور تحمل کرو اور غمگین نہ ہو، تنگ نہ ہو، بھلائی اور برائی دونوں برابر نہیں ہوتیں، پتھر کا جواب پتھر سے اور گالی کا جواب گالی سے مت دو بلکہ پتھر کا جواب پھولوں سے دو، گالی کا جواب تعریفوں سے دو (وَاذَا خَاطَبَھُمُ الْجَاہِلُوْنَ قَالُوْا سَلَامًا) ٣ جب جاہلوں سے مقابلہ ہوجائے تو سلام کہہ کر چلے جاؤ۔ مکہ کی تیرہ سالہ زندگی ایسی ہی گزری، کفار ظلم کرتے رہے اور آپ صبر کرتے رہے اِس کے بعد مدینہ ہجرت فرمائی، ہرچیز قربان کی، اپنی راحت اور گھر بار چھوڑا، مدینہ پہنچ کر بھی آپ کو کفار نے چین لینے نہ دیا، اعلان کیا گیا کہ جو حضرت محمد ۖ کا اور ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ کا سر لائے اُس کو ہر ایک کے لیے سو اُونٹ اِنعام میں دیے جائیں گے، دشمنوں نے ہر جگہ ڈھونڈھنا شروع کیا مگر آپ کا ١ اور آپ صبر کیجیے اور آپ کا صبرکرنا خدا ہی کی توفیق سے ہے اور اُن پر غم نہ کیجیے اور جو کچھ یہ تد بیریں کیا کرتے ہیں اُن سے تنگ دل نہ ہوجیے۔ اللہ تعالیٰ ایسے لوگوں کے ساتھ ہوتا ہے جو پر ہیزگار ہوتے ہیں اور جو نیک کردار ہوتے ہیں۔ ٢ نیکی اور بدی برابر نہیں ہوتی (بلکہ ہر ایک کا اثر جدا ہے ) تو اب آپ (مع اَتباع) نیک برتاؤ سے (بدی کو) ٹال دیا کیجیے۔ ٣ سُورة الفرقان : ٦٣