ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2016 |
اكستان |
|
کے بندوں کوراہِ راست پر لایا جائے اور دین اِلٰہی و سنت ِنبوی کی خدمت کی جائے۔ دُوسری چیز معلم کے لیے ضروری ہے کہ معلم وہ طریقہ اپنے شاگر دوں کے ساتھ اِختیار کرے جو جناب ِ رسول اللہ ۖ کاصحابہ کے ساتھ تھا چنانچہ آپ اپنے شا گردوں کے ساتھ اِس قدر شفقت و محبت سے پیش آتے تھے کہ جس کی نظیر ملنا مشکل ہے۔ تیسری چیز معلم کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ اپنے متعلمین سے کسی معاوضہ و اَجر کا طالب نہ ہو کماقال اللہ تعالیٰ ( قُلْ لَا اَسْئَلُکُمْ عَلَیْہِ اَجْرًا ) چنانچہ آپ نے مدة العمر اپنے کسی شاگرد سے کسی قسم کا طمع اور لا لچ نہ کیا بلکہ ( اِنْ اَجْرِیَ اِلَّا عَلَی اللّٰہِ ) پر عمل پیرا رہے۔ چوتھی چیز یہ ضروری ہے کہ اپنے شا گردوں کواَخلاقِ حسنہ کی جانب رغبت دلائے اور سیئات سے بچنے کی تا کید کرتارہے چنانچہ آپ درس میں ہمیشہ سختی کے ساتھ اِن دونوں باتوں کا حکم دیتے تھے اگر کبھی ضرورت پڑتی تو تُرش لہجہ میں اَمر با لمعروف و نہی عن المنکر فرماتے، ایک طرف تو شاگردوں پر شفقت کا یہ عالَم کہ اُن کے جوتے تک سیدھے کرتے دُوسری طرف اگر کوئی خلافِ شرع اَمراُن سے سرزد ہو جائے تو پھر عدل و اِنصاف کا دامن ہاتھ سے نہ چھوٹتا تھا۔ پانچویں چیز یہ ضروری ہے کہ شا گردوں کوموعظِ حسنہ کے ذریعے نصیحت کرے چنانچہ آپ ہمیشہ مو عظ حسنہ ہی فرما تے تھے نیز یہ بھی ضروری ہے کہ معلم متعلمین کی قوتِ اَذہان کے موافق علوم بیان کرے جس قدر کہ وہ تحمل کر سکیں چنانچہ آپ بحکمِ آقائے نامدار ۖ اِنَّا مَعْشَرُ الْاَنْبِیَاء اُمِرْنَا اَنْ نُنْزِلَ النَّاسَ مَنَازِلَھُمْ وَ اَنْ نُخٰطِبَہُمْ عَلٰی قَدْرِ عُقُوْلِھِمْ پر پوری طرح عمل فرماتے تھے، نیز یہ سب سے زیادہ ضروری اور اَشد ہے کہ معلم کے قول و فعل میں مطابقت ہو، دُوسروں کو جس کی تعلیم دے توپہلے خوداُس پر عامل ہو۔ آپ کے پیش ِ نظر چونکہ قولہ تعالیٰ( لِمَ تَقُوْلُوْنَ مَالَا تَفْعَلُوْنَ ) اور آقائے نا مدار ۖ کا اِرشاد ِ گرامی اَشَدُّ الَّناسِ عَذَابًا عَالِم لَمْ یَنْفَعْہُ اللّٰہُ بِعِلْمِہ وَقَالَ اَیْضًا اَنَّ اَشَدَّ النَّاسِ حَسْرَةً یَوْمَ الْقِیَامَةِ رَجُلَانِ رَجُل عَلِمَ عِلْمًا فَیَرَی غَیْرَہُ یَدْخُلُ بِہِ الْجَنَّةَ لِعَمَلِہ وَھُوَ یَدْخُلُ النَّارَ لِتَضْیِیْعِہِ الْعَمَلَ ۔ یہ آیات و اَحادیث تھیں اور آپ اِن اَحادیث کی تعلیم دیتے تھے لہٰذا اِس بنا پر آپ کے قول و فعل میں