Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2015

اكستان

38 - 65
( یٰأَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰہَ وَذَرُوْا مَابَقِیَ مِنَ الرِّبٰوا اِنْ کُنْتُمْ مُّؤْمِنِیْنَ o فَاِنْ لَّمْ تَفْعَلُوْا فَاْذَنُوْا بِحَرْبٍ مِّنَ اللّٰہِ وَرَسُوْلِہ)(سُورة البقرہ :  ٢٧٨ ، ٢٧٩)
''اے ایمان والو  !  اللہ سے ڈرو اور جوکچھ سود باقی رہ گیا ہے اُسے چھوڑدو اگر تم مومن ہو پھر اگر نہیں چھوڑتے تو اللہ اور اُس کے رسول سے لڑنے کو تیار ہوجاؤ۔''
قرآنِ کریم میں اِس طرح کی سخت وعید کسی اور عمل پروارِد نہیں ہے اِس سے سودی آمدنی کے منحوس ہونے کا بہ آسانی اَندازہ لگایا جاسکتا ہے نیز اَحادیث شریفہ میں بھی کثرت کے ساتھ سود کی ممانعت وارِد ہوئی ہے۔
(١)  حضرت عبد اللہ بن حنظلہ ص  فرماتے ہیں کہ حضور اکرم  ۖنے اِرشاد فرمایا  :
دِرْہَمُ رِبٰوا یَاْکُلُہُ الرَّجُلُ وَہُوَ یَعْلَمُ اَشَدُّ مِنْ سِتَّةٍ وَثَلٰثِیْنَ زِنْیَةً.   ١  
''سود کا ایک درہم جسے آدمی جان بوجھ کر کھائے اُس کا وبال اور گناہ ٣٦مرتبہ بدکاری کرنے سے بڑھا ہوا ہے۔''
(٢)  سیّدنا حضرت جابر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں  :
لَعَنَ رَسُوْلُ اللّٰہِ آکِلَ الرِّبٰوا وَمُوکِلَہ وَکاتِبَہ وَ شَاہِدَیْہِ وَقَالَ : ھُمْ سَوَائ.  ٢  
''آنحضرت  ۖنے سود کھانے والے، کھلانے والے، سودی معاملہ کو لکھنے والے اور اُس کی گواہی دینے والوں پر لعنت فرمائی ہے اور فرمایا کہ یہ سب (گناہ میں) برابر ہیں۔''
(٣)  سیّدنا حضرت اَبوہریرہ  ص  آنحضرت  ۖ  کا اِرشاد نقل فرماتے ہیں  :
اَلرِّبٰوا سَبْعُوْنَ حُوْباً  اَیْسَرُہَا اَنْ یَّنْکِحَ الرَّجُلُ اُمَّہ .(الترغیب والترہیب :  ٢٨٨١)
''سود کے ستر درجات ہیں جن میں سب سے ہلکا درجہ ایسا ہے جیسے کوئی شخص اپنی ماں سے (نعوذ باللہ) منہ کالا کرے۔''
  ١   مُسند احمد ٥ /٢٢٥ ، الترغیب ٢٨٧٧    ٢    رواہ مسلم٢/٢٧ ،  مظاہرحق ٣/٢٣

x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 اس شمارے میں 3 1
3 حرفِ آغاز 4 1
4 مغربی ثقافت اور ملحدانہ اَفکار کا نفوذ اور اُس کے اَسباب 7 3
5 درسِ حدیث 8 1
6 ''جھوٹا میڈیا ''یہودی دستور : 9 5
7 اہلِ ثروت کے لیے سنت پر چلنے کا طریقہ : 10 5
8 حضرت اَبوذر کا مسلک خوب کمائو اور خرچو مگر جمع نہ کرو : 10 5
9 غلاموں کا درجہ بلند کیا : 11 5
10 عیدتکبیر اور تعظیمِ شعائراللہ کا مقدس دن 13 1
11 لفظ ِ عید اور اُس کی حقیقت : 13 10
12 ''عید'' اور ''تہوار'' میں فرق : 14 10
13 ایساکیوں ؟ : 15 10
14 رمضان المبارک کی باطنی برکات ، اللہ کی یاد اور اُس کی مشق 17 1
15 حقیقی حیات رُوحانی ہے صرف اَنبیاء ہی اُس کے بارے میں درست بتا سکتے ہیں 17 14
16 شہداء کی کرامات 17 14
17 شہدائِ اُحد کی کرامات : 19 14
18 دیگر شہداء کی کرامات : 19 14
19 تیرہ سو برس بعد جسم سالِم : 20 14
20 ساعت ِ رحمت : 20 14
21 حقیقی نیک،تھوڑا عمل مگر مسلسل : 21 14
22 تمام سال اِس مشق کی برکات : 21 14
23 اِسلام کیا ہے ؟ 22 1
24 عید کس کی ہے ؟ 25 1
25 قصص القرآن للاطفال 27 1
26 پیارے بچوں کے لیے قرآن کے پیارے قصے 27 25
27 ( بستی والوں کا قصہ ) 27 25
28 کسبِ معاش میں شرعی حدود کی رعایت 30 1
29 شرعی حدود کی رعایت نا گزیر : 35 28
30 کون سے مالدار قابلِ تعریف ہیں ؟ : 36 28
31 سود کی ممانعت : 37 28
32 سود کی حرمت پچھلی شریعتوں میں : 40 28
33 سود کے چند مفاسد : 42 28
34 جوا اور سٹّہ : 43 28
35 لاٹری وغیرہ : 44 28
36 شوال کے چھ روزوں کی فضیلت 46 1
37 شب ِقدر کی دُعائ 47 36
38 ایک اللہ والا اپنے خطوط کے آئینے میں 48 1
39 جو بادہ کش تھے پرانے وہ اُٹھتے جاتے ہیں 55 1
Flag Counter