ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مارچ 2015 |
اكستان |
|
تسبیح جانمازیں قرآن اور کتابیں اِس کے علاوہ کیا ہے اے یار مدرسوں میں جن کو کوئی کھٹک ہو شک ہو کسی طرح کا آ جاؤ موسٹ ویلکم سو بار مدرسوں میں آزادیوں کے نعرے ہم نے عطا کیے تھے ہیں مادرِ وطن کے معمار مدرسوں میں محسوس خود ہی ہوگا سچ کیا ہے جھوٹ کیا ہے تم آکے پاس بیٹھو اِک بار مدرسوں میں اپنی عنایتوں کو اپنے ہی پاس رکھیے کیجیے مداخلت نہ سرکار مدرسوں میں کوئی اگر نہ پوچھے تو مدرسوں میں آنا پاؤ گے ہم کو مخلص غمخوار مدرسوں میں ایسا نہ کام کرنا جس سے کسی کو غم ہو ہم سے لیا بڑوں نے اِقرار مدرسوں میں سوتی ہے قوم ساری ہم پر بھروسہ کر کے رہتے ہیں رات دِن ہم بیدار مدرسوں میں بدنام کرنے والو اَب ہوش میں بھی آجاؤ ہم لوگ بن نہ جائیں اَنگار مدرسوں میں ہر سمت ہر جگہ ہے تبدیلیوں کا موسم مولیٰ رہے سلامت معیار مدرسوں میں اَب اپنی زندگی کا کوثر خدا ہی حافظ ہم نے تو پھونک ڈالے گھر بار مدرسوں میں