ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2014 |
اكستان |
کردیا اور اَعمال کے وزن کرنے کا اِنکار کر دیا کہ یہ کیسے وزن ہوسکتے ہیں عمل کون سی چیز ہے ،رہتا ہے کہاں باقی، جو وزن ہوگا حالانکہ اَب چیزیں نکل بھی آئی ہیں سائنسی ایسی جن میں عمل محفوظ رہتا ہے فلم بن جاتی ہے دوہرائی جاسکتی ہے دکھائی جا سکتی ہے۔ تووہ اَعمال جو موجود چلے آتے ہیں یا جو کچھ آپ کرتے ہیں وہ سب موجود ہیں اُس میں اللہ تعالیٰ جان پیدا فرما دیتے ہیں ،وہ (عمل) قبر میں بلکہ ساتھ بھی آتا ہے وہ رہے گا ساتھ اور اچھے اَعمال اگر ہیں تو وہ کہے گا کہ مجھے تجھے دیکھ کر خوشی ہورہی ہے سکون ہوتا ہے تووہ جواب دیتا ہے کہ میں تیرا عمل ہوں اور تیرے ساتھ ہی رہوں گاتو عذاب یاسوالِ قبر کا ذکروہ اَحادیث میں بہت آیا ہے۔ ایک دفعہ رسول اللہ ۖ کہیں تشریف لے جا رہے تھے آپ کی سواری جو تھی بِدکی تو اُس پر اِرشاد فرمایا یَہُوْد تُعَذَّبُ فِیْ قُبُوْرِہَا ١ یہ یہودی ہیں اِن کو عذاب ہو رہا ہے قبر میں۔اِسی طرح اور جگہ گئے دو قبریں دیکھیں آپ نے اور فرمایا کہ اِن کو عذاب ہورہا ہے اور وَمَا یُعَذَّبَانِ فِیْ کَبِیْرٍ ٢ کبیرہ گناہ میں نہیں یا بڑے مشکل گناہ میں نہیں ،بچنا ممکن تھا لیکن یہ بچے نہیں اُس سے ،ایک یہ کہ اپنے پیشاب کی چھینٹوں سے نہیں بچتا تھا اور دُوسرا چغل خوری کرتا تھا یہ چیز تھی جس پر عذاب ہے پھر آپ نے ایک شاخ لی اُس کے دو ٹکڑے کیے اور ایک اِس میں اور ایک اِس میں گاڑ دی اور حدیث شریف میں آتا ہے کہ یہ بھی فرمایا کہ میں نے دُعا کی ہے کہ جب تک یہ رہیں اِن کے اُوپر سے عذاب ہٹا دیا جائے۔ اِنسان کو جو کچھ کیفیات ہوتی ہیں یہ ضروری نہیں ہے کہ اُس میں آدمی سچ مچ اُٹھ کر بیٹھے اور خواب دیکھتا ہے اور خواب بیان کرتا ہے اور اُس میں کہتا ہے یوں ہوا یوں ہوا یوں ہوا اور بعض دفعہ اُٹھتا ہے اُس کے اَثرات بھی ہوتے ہیں تو ایسی چیزیں جو ہم سے مخفی ہیں اور رسول اللہ ۖ نے بتلائی ہیںتو بتلائی ہی اِس لیے ہیں کہ ہم سے مخفی ہیں آپ کے اِرشادات کا مطلب ہی یہی ہے کہ ہمیں اُس کا پتہ نہیں چلتا ،ہوتی ہیں وہ ،وجود ہے اُن کا تو ''معتزلہ'' جو تھے اُنہوں نے اِس سے بھی آگے بڑھ کر یہ ہی کہہ دیا کہ ہیں ہی نہیں یہ چیزیں کیونکہ عقل میں نہیں آتیں۔ ١ بخاری شریف کتاب الجنائز رقم الحدیث ١٣٧٥ ٢ بخاری شریف کتاب الوضوء رقم الحدیث ٢١٦