ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2014 |
اكستان |
|
کی اور ہمارے نبی و رسول سیّدنا محمد مصطفی ۖ کی خاص یاد گاریں اَب تک موجود ہیں، اِیمان والوں کو جو لذت اور دولت حاصل ہوتی ہے وہ بھی اِس دُنیا میں جنت ہی کی نعمت ہے پھر مدینہ طیبہ میں روضۂ اَقدس کی زیارت اور حضور اَکرم ۖ کی مسجد شریف میں نمازیں پڑھنا اور براہ ِ راست حضور اَقدس ۖ سے مخاطب ہو کر صلوة وسلام عرض کرنا۔ طیبہ کی گلیوں میں اور وہاں کے جنگلوں میں پھرنا، وہاں کی ہوا میں سانس لینا اور وہاں کی مقدس زمین میں اور ہوا میں بسی ہوئی خوشبو سے دماغ کا معطر ہونا اور حضور ۖ کو یاد کر کے شوق و محبت میں خوش ہونا، کبھی ہنسنا اور کبھی رو پڑنا۔ یہ وہ لذتیں ہیں جو حج کرنے والوں کو مکہ مکرمہ اور مدینہ طیبہ پہنچ کر نقد حاصل ہوتی ہیں بشرطیکہ اللہ تعالیٰ بندے کو اِس قابل بنادے کہ وہ اِن لذتوں کو محسوس کر سکے۔ آؤ سب دُعا کریں کہ اللہ تعالیٰ محض اپنے فضل و کرم سے یہ لذتیں اور دولتیں ہم کو نصیب فرمائے، آمین۔ اِسلام کی پانچ بنیادیں : اِسلام کی جن پانچ بنیادی تعلیمات کا یہاں تک بیان ہوا یعنی کلمہ ، نماز، زکوة، روزہ، حج۔ یہ پانچوں ''اَرکانِ اِسلام'' کہے جاتے ہیں ۔ رسول اللہ ۖ کی مشہور حدیث ہے آپ ۖ نے فرمایا کہ ''اِسلام کی بنیاداِن پانچ چیزوں پر قائم ہے: (١)ایک لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ کی شہادت دینا (٢) دُوسرے نماز قائم کرنا (٣) تیسرے زکوة دینا (٤) چوتھے رمضان کے روزے رکھنا (٥) اور پانچویں بیت اللہ کا حج کرنا اُن کے لیے جو وہاں پہنچ سکتے ہوں۔ اِن پانچ چیزوں کے اَرکانِ اِسلام اور بنیادِاِسلام ہونے کا مطلب یہ ہے کہ یہ اِسلام کے بنیادی فرائض ہیں اور اِن پر اچھی طرح عمل کرنے سے اِسلام کے باقی اَحکام پر عمل کرنے کی صلاحیت پیدا ہو جاتی ہے۔یہاں ہم نے اِن اَرکان کی صرف اہمیت اور فضیلت بیان کی ہے اِن کے تفصیلی مسائل فقہ کی معتبر کتابوں میں دیکھے جائیں یا علماء سے دریافت کیے جائیں۔ (جاری ہے)