ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2014 |
اكستان |
|
گناہ ہے اور یہ ہندوئوں کا کام ہے نہ کہ مسلمانوں کا،مساجد اور گھروں میں غیر ضروری چراغاں سے بچا جائے اِسکا بھی سخت گناہ ہے کیونکہ اَوّل تو یہ شریعت سے ثابت نہیں ،دُوسرے اِس میں فضول خرچی ہے۔ ٭ بہت سے لوگ اِس شب میں بجائے عبادت کے حلوے مانڈے میں مصروف ہوجاتے ہیں شریعت سے اِس شب حلوہ وغیرہ پکانے کا کوئی ثبوت نہیں۔ ٭ بہت سے لوگ مسجد میں اکٹھے ہو کر شوروغوغا کرتے ہیں اِس سے بچا جائے اِس کا سخت گناہ ہے ،بہتر یہ ہے کہ نفلی عبادت خُفیہ کی جائے کہ دُوسرے کو پتہ نہ چلے ۔آنحضرت ۖ اور صحابہ کرام اِس شب میں اِس طرح مسجد میں اکٹھے نہیں ہوتے تھے سب اپنے گھروں میںہی عبادت کرتے تھے ۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو سمجھنے اور عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے ،آمین۔ شب ِ براء ت کی مسنون دُعا : حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ رسولِ اَکرم ۖ کو میں نے شب ِ برا ء ت سجدہ میںیہ دُعا کرتے سُنا : اَعُوْذُ بِعَفْوِکَ مِنْ عِقَابِکَ وَاَعُوْذُ بِرَضَاکَ مِنْ سَخَطِکَ وَ اَعُوْذُبِکَ مِنْکَ جَلَّ وَجْہُکَ لَآ اُحْصِیْ ثَنَائً عَلَیْکَ اَنْتَ کَمَا اَثْنَیْتَ عَلٰی نَفْسِکَ۔ اے اللہ ! میں پناہ طلب کرتا ہوں آپ کے عفووکرم کے صدقے آپ کی سزا سے اورمیں پناہ طلب کرتاہوں آپ کی رضا کے صدقے آپ کی ناراضگی سے اور میں پناہ طلب کرتا ہوں آپ کے صدقے آپ کی پکڑ سے ، آپ کی ذات بزرگی والی ہے ، میں آپ کی تعریف کا حق اَدا نہیں کرسکتا ،آپ تو ایسے ہی ہیں جیسے آپ نے خود اپنی تعریف کی ہے۔'' صبح کو میں نے آپ سے اِن دُعائوں کا تذکرہ کیا تو فرمایا کہ اِن دُعائوں کو یاد کرلو اور دُوسروں کو بھی اِن کی تعلیم دو کیونکہ جبرئیل علیہ السلام نے مجھے یہ دُعائیں سکھائیں اور کہاکہ سجدہ میں یہ مکرر سہ کرر پڑھی جائیں۔''(ما ثبت بالسنة ص ١٧٣) ض ض ض