ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جون 2014 |
اكستان |
ایک گھونٹ پر کسی روزہ دار کا روزہ اِفطار کرادے ۔ (اِس کے بعد آپ ۖ نے فرمایا ) اِس مبارک مہینہ کا پہلا حصہ رحمت ہے ، درمیانی حصہ مغفرت ہے اورآخری حصہ دوزخ کی آگ سے آزادی ہے۔ (اِس کے بعد آپ ۖ نے فرمایا)اورجو آدمی اِس مہینے میں اپنے غلام وخادم کے کام میں ہلکا پن اور کمی کردے گا اللہ تعالیٰ اُس کی مغفرت فرمادے گا اوراُس کو دوزخ سے رہائی اورآزادی دے گا۔ اوراِس مہینہ میں چار چیزوں کی کثرت رکھا کرو جن میں سے دوچیزیں ایسی ہیں کہ تم اِن کے ذریعہ سے اپنے رب کو راضی کرسکتے ہو اوردوچیزیں ایسی ہیں جن سے تم کبھی بے نیاز نہیں ہوسکتے ۔ پہلی دوچیزیں جن سے تم اپنے رب کو راضی کرسکتے ہو وہ کلمہ طیبہ اوراِستغفار کی کثرت ہے۔اور دُوسری دوچیزیں یہ ہیں کہ جنت کا سوال کرو اور دوزخ سے پناہ مانگو۔ اورجو کوئی کسی روزہ دار کو پانی سے سیراب کرے گا اُس کو اللہ تعالیٰ (قیامت کے دن) میرے حوضِ (کوثر)سے ایسا سیراب کرے گا جس کے بعد اُس کو کبھی پیاس ہی نہیں لگے گی یہاں تک کہ وہ جنت میں پہنچ جائے گا۔ ( بیہقی، ترغیب وترہیب ) بقیہ : ''علم'' مقدم ہے'' عمل'' پر اللہ تعالیٰ ہمیں اِن حضرات کی برکات عطا فرمائے اور اُن کے طفیل ہماری دُنیا بھی سنوار دے آخرت بھی سنواردے، ہماری خطاؤ ں سے در گزر فرمائے ،ہمارا خاتمہ اِیمان پر فرمائے اور آخرت میں رسول اللہ ۖ کی شفاعت نصیب فرمائے۔ واخر دعوانا ان الحمد للّٰہ رب العالمین۔