Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور نومبر 2013

اكستان

16 - 64
اِس کا ایک جواب تو یہ ہے کہ اِس کے صحیح مخاطب رسول اللہ  ۖ  ہیں اَور اُن کی نظر مبارک کا آسمان تک پہنچنا معجزہ سے بعید نہیں۔ 
دُوسرے یہ عرض ہے کہ اِن آیات کی تفسیر حضرت شاہ عبدالعزیز صاحب نے کچھ تو(یورپ کے) فلاسفۂ قدیم کے نظریے سے کی ہے اَور زیادہ حصہ ایسی طرح سے کی ہے کہ جس سے آج کے بھی تمام اِشکالات رفع ہوجاتے ہیں، وہ فرماتے ہیں  : 
( فَا رْجِعِ الْبَصَرَ ) اَپنی آنکھ عالمِ علوی کی طرف پھیرو کیونکہ پیدا ہوانے والی اَور صحیح اَور غلط ہونے والی چیزوں کا اَصل مبدأ وہی ہے اَور جب تک کسی چیز کی اَصل میں خلل نہیں آتا ہے اُس وقت تک اُس چیز میں بھی کسی طرح کا نقصان نہیںآتا ۔
( ھَلْ تَرٰی مِنْ فُطُوْرٍ )کیا تم عالمِ علوی میں کوئی شگاف یا دَراڑ جو اُس کی حکمت کا نقص ظاہر کرے دیکھتے ہو  ؟  اَور اگر ایک دفعہ دیکھنے سے تشفی نہ ہو اَور خیال ہو کہ پہلی دفعہ دیکھنے کا اِعتبار نہیں  ہوتا تو (  ثُمَّ ارْجِعِ الْبَصَرَ ) پھر اَپنی عقل کی آنکھ کو پھرا کر دیکھو اَور اِس عالم کے اَحوال کو   مکرر دیکھو (کَرَّتَیْنِ )۔ ( یَنْقَلِبْ اِلَیْکَ الْبَصَرُ خَاسِئًا ) تمہاری طرف نظر کُھدیڑی ہو ئی لوٹ آئے گی   (وَھُوَ حَسِیْر ) وہ تھکی ہوئی اَور عاجز ہوگی۔
 پھر (  وَلَقَدْ زَیَّنَ السَّمَآئَ الدُّنْیَا ) کی تفسیر میں اِرشاد فرماتے ہیں  :  جاننا چاہیے کہ کسی مکان کو چراغوں سے مزین کرنا اِس بات پر موقوف نہیں کہ سب چراغ اُسی مکان میں رکھے ہوں بلکہ اُوپر سے رسیوں اَور زنجیروں سے قندیلوں کو اِس طرح لٹکا دینا کہ اُس کی روشنی سے وہ سب مکان روشن ہوجائے اِسی کا نام'' زینت'' ہے۔ 
ہم حضرت شاہ صاحب کے اِس جملہ کو فلسفہ ٔ قدیم کی نظر سے نہ دیکھیں جس کا اُس وقت تک رواج تھا تو آج یہ مطلب لیا جا سکتا ہے کہ چاند سورج وغیرہ سب آسمان سے نیچے معلق ہیں اَور اِن سے آسمان کو زینت بخشی گئی ہے اَور عالمِ غیب کے اَور بھی کام لیے جاتے ہیں مثلاً عالمِ غیب کے علوم شیاطین نہ اَخذ کر سکیں اَور اُنہیں مار بھگایا جائے۔ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درسِ حدیث 6 1
4 ''سچا وعدہ ''تجارت کی ضرورت ہے چاہے مسلمان ہو یاکافر : 8 3
5 تجارت میں نفع کی حد : 8 3
6 قرآن کا معجزہ : 11 3
7 کیا اِنسان چاند پر پہنچ سکتا ہے ؟ 14 1
8 'سَمَاء ''کی تشریح : 17 7
9 ''فَلَکْ''کی تشریح : 18 7
10 اِنسان کی چاند تک رسائی : 19 7
11 فوائد ِ ضروریہ : 21 7
12 ''رُوحانی قوت ''خیالی قوت سے بڑھ کر ہے : 22 7
13 سفرِ معراج،وقت و مسافت : 23 7
14 حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا آسمان پر زِندہ اُٹھایا جانا : 23 7
15 پردہ کے اَحکام 27 1
16 بد نگاہی و بد فعلی کا بیان 27 15
17 اَمرد یعنی بے ریش خوبصورت لڑکے سے اِحتیاط : 27 15
18 اَمردوں سے قرآن یا نعت سننا : 27 15
19 عورتوں کی طرح اَمردوں کو پردہ کا حکم کیوں نہیں : 28 15
20 بدنگاہی کا مرض : 28 15
21 بدنگاہی سے بہت کم لوگ بچے ہیں : 29 15
22 بدنگاہی کا مرض بہت چھپا ہوا ہوتا ہے : 30 15
23 بدنگاہی بھی بدکاری اَور بدترین معصیت ہے : 31 15
24 اِس تعلق ِبد کا اَنجام : 32 15
25 سیرت خُلفَا ئے راشد ین 33 1
26 اَمیر المؤمنین فاروقِ اَعظم عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ 33 25
27 عہد فاروقی کی فتوحات : 33 25
28 فتح ِ اِیران : 34 25
29 فتح رُوم و شام : 41 25
30 محرم الحرام کی فضیلت اَور منکراتِ مروجہ کی مذمت 43 1
31 قسم اَوّل کے منکرات : 45 30
32 قسم دوم کے منکرات : 47 30
33 عمار خان کا نیا اِسلام اَور اُس کی سرکوبی 50 1
34 عمار خان کے خود تراشیدہ ضابطے : 53 33
35 عمار خان کی اہل ِحق پر طعنہ زنی : 58 33
36 جاوید غامدی کی طعنہ زنی : 58 33
37 عمار خان کے طنز : 59 33
38 گلدستۂ اَحادیث 61 1
39 محض ثواب کی نیت سے سات سال اَذان دینے کی فضیلت : 61 38
40 عقیقہ ساتویں دِن کرنا مستحب ہے : 61 38
41 اَخبار الجامعہ 63 1
42 وفیات 63 1
Flag Counter