یا کسی اور طریقہ پر بال صاف کر لینا بھی کافی ہے (1) اکھاڑنا اس لئے بہتر ہے کہ اس کی وجہ سے بال کم اگ سکے گا اور گندگی کم جمع ہو سکے گی ۔ بال مونڈنے کی شکل میں بال کی پیدائش بڑھ جائے گی اور اس کی وجہ سے بدبو میں بھی اضافہ ہوگا ۔چالیس روز میں کم از کم ایک بار بغل کی صفائی مستحب ہے (2) بغل صاف کرتے ہوئے مستحب ہے کہ دائیں بغل سے شروع کیا جائے (3) سینے اور پیٹھ کا بال بلا عذر نہیں کاٹنا چاھئے ۔ فقہاء نے ان کے مونڈنے کو خلاف ادب قرار دیا ہے (4) علامہ اب نجیم مصری نے لکھا ہے کہ معمولی طور پر بھوں کے بال کاٹے جا سکتے ہیں (5) لیکن یہ غالبا صرف اس صورت میں ہے جب کہ بھوں کے بال غیر معمولی طور پر بڑے ہو جائیں یا بھوں کے بال سے آنکھ میں تکلیف نہ ہو اس لئے کہ گذر چکا ہے کہ محض آرائش اور زینت کےلئے عورتوں کو بھی بھوں کے بال اکھاڑنے سے منع کیا گیا تو اس جذبہ کے ساتھ بال کا تراشنا اور کاٹنا بھی ممنوع ہونا چاھئے اور مردوں کیلئے بدرجہ اولیٰ اس کی کراہت ہونی چاہئے ۔
موئے زیر ناف
پیغبر اسلام ﷺ نے ہر چھوٹے بڑے اور خلوت وجلوت کے مسائل میں انسانیت کی رہنمائی فرمائی ہے ، یہ جامعیت اور ہمہ گیری آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی
-------------------------------
(1) الاتحاف للزبیدی 651/2
(2) احیاءالعلوم مع الاتحاف 651/2
(3) اتحاف 652/2
(4) بحر204/8
(5) ولا باس بان یاخذ حاجبین بحر 204/8