بارک اللہ و بارک علیک و جمع بینکما فی خیر (۱) اللہ برکت دے، تم پر برکت فرمائے اور تم دونوں کو خیر پر جمع کرے۔
حضرت عقیل بن ابی طالب کی روایت میں یہ الفاظ منقول ہیں : بارک اللہ فیک و بارک لک فیھا (۲)اللہ تعالیٰ تمہاری ذات کو اور تمہارے لئے اس کی ذات کو مبار ک کرے۔
دف وغیرہ
نکاح میں چوں کہ اعلان اور اظہار مقصود ہے، اس لئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دف بجائے کی اجازت مرحمت فرمائی ہے، ارشاد ہے "و اضربو علیہ بالدفون (۳)" بلکہ عید کے موقعہ سے بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کم عمر بچیوں کو دف بجانے سے منع نہیں فرمایا (۴)۔ بعد کو چل کر حالاتِ زمانہ کو سامنے رکھتے ہوئے گو دف جائز ہونے اور نہ ہونے میں اہل علم کی رائیں مختلف ہو گئیں (۵) لیکن زیادہ تر فقہاء کا رحجان اس کے جائز ہونے کی طرف ہے، یہی امام یوسف سے منقول ہے (۶)۔ اور اسی طرح کی بات حنابلہ وغیرہ نے لکھی ہے (۷) لیکن یہ بات ذہن نشیں رہے کہ گانا بجانا، مزامیر کا استعمال، تالیاں، طبلے، عورتوں کا برسرِ محفل پڑھنا، یہ قبیح رسمیں جو ہمارے یہاں رائج ہو گئی ہیں، قطعاً ناجائز اور حرام ہیں اور فی زمانہ ان غیر شرعی رسوم کے سدّباب
-----------------------------------------------------------------
(۱) ترمذی ۳/۱۳۸۔
(۲) نیل الاوطار ۶/۴۰۔
(۳) ترمذی ۱/۱۳۸۔
(۴) بخاری و مسلم عن عائشہ رضی اللہ عنہا۔
(۵) البحر الرائق ۲/۴۲۹۔
(۶) عالمگیری ۵/۳۵۲۔