ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2013 |
اكستان |
|
آنحضرت ۖ جب جنگ میں فتح حاصل کرتے تو میدانِ جنگ میں تین دِن تک قیام فرماتے تھے :عَنْ قَتَادَةَ قَالَ ذَکَرَلَنَا اَنَسُ بْنُ مَالِکٍ عَنْ اَبِیْ طَلْحَةَ اَنَّ نَبِیَّ اللّٰہِ ۖ اَمَرَ یَوْمَ بَدْرٍ بِاَرْبَعَةٍ وَّ عِشْرِیْنَ رَجُلًا مِّنْ صَنَادِیْدِ قُرَیْشِ فَقُذِفُوْا فِیْ طَوِیٍّ مِنْ اَطْوَائِ بَدْرٍ خَبِیْثٍ مُخْبِثٍ وَکَانَ اَذَا ظَھَرَ عَلٰی قَوْمٍ اَقَامَ بِالْعَرْصَةِ ثَلَاثَ لَیَالٍ فَلَمَّا کَانَ بِبَدْرِ نِ الْیَوْمَ الثَّالِثَ اَمَرَ بِرَاحِلَتِہ فَشُدَّ عَلَیْھَا رَحْلُھَا ثُمَّ مَشٰی وَاَتْبَعَہ اَصْحَابُہ وَقَالُوْا مَا نُرٰی یَنْطَلِقُ اِلَّا لِبَعْضِ حَاجَتِہ حَتّٰی قَامَ عَلٰی شَفَةِ الرَّکِیِّ فَجَعَلَ یُنَادِیْھِمْ بِاَسْمَائِھِمْ وَاَسْمَائِ آبَائِھِمْ یَا فُلَانَ بْنَ فُلَانٍ وَیَا فُلَانَ بْنَ فُلَانٍ اَیَسُرُّکُمْ اَنَّکُمْ اَطَعْتُمُ اللّٰہَ وَرَسُوْلَہ فَاِنَّا قَدْ وَجَدْنَا مَا وَعَدَنَا رَبُّنَا حَقًّا فَھَلْ وَجَدْتُّمْ مَّا وَعَدَ رَبُّکُمْ حَقًّا۔قَالَ فَقَالَ عُمَرُ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ مَا تُکَلِّمُ مِنْ اَجْسَادٍ لَا اَرْوَاحَ لَھَا فَقَالَ النَّبِیُّ ۖ وَالَّذِیْ نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِیَدِہِ مَا اَنْتُمْ بِاَسْمَعَ لِمَا اَقُوْلُ مِنْھُمْ قَالَ قَتَادَةُ اَحْیَاھُمُ اللّٰہُ حَتّٰی اَسْمَعَھُمْ قَوْلَہ تَوْ بِیْخًا وَ تَصْغِیْرًا وَ نِقْمَةً وَ حَسْرَتًا وَ نَدَمًا۔ (بخاری شریف ج ٢ ص ٥٦٦ ، مسلم شریف ج ٢ ص ٣٨٧ باب عرض مقعد المیت من الجنة و النار، مشکوة شریف ص ٣٤٥ ) حضرت قتادہ فرماتے ہیں کہ حضرت اَنس رضی اللہ عنہ نے حضرت اَبو طلحہ رضی اللہ عنہ کے واسطے سے ہمیں یہ حدیث سُنائی کہ اللہ کے نبی ۖ نے جنگ ِ بدر کے موقع پر (مکہ کے) کفارِ قریش کے چو بیس (مقتول) سرداروں کے بارے میں حکم دیا کہ (اُن کو ٹھکانے لگا دیا جائے) چنانچہ اُن کی نعشوں کو بدر کے ایک ایسے کنویں میں ڈال دیا گیا جو ناپاک تھا اَور ناپاک کرنے والا تھا۔ نبی کریم ۖ کی عادت تھی کہ جب آپ جنگ میں کسی قوم یعنی دُشمنوں پر غلبہ اَور فتح پالیتے تھے تو اُسی میدانِ جنگ میں تین راتیں قیام فرماتے تھے۔ (اِس عادت کے مطابق آپ جنگ جیت لینے کے بعد بدر کے میدانِ جنگ میں بھی تین