Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جولائی 2013

اكستان

55 - 64
آنحضرت  ۖ جب جنگ میں فتح حاصل کرتے تو میدانِ جنگ میں تین دِن تک قیام فرماتے تھے  :عَنْ قَتَادَةَ قَالَ ذَکَرَلَنَا اَنَسُ بْنُ مَالِکٍ عَنْ اَبِیْ طَلْحَةَ اَنَّ نَبِیَّ  اللّٰہِ  ۖ  اَمَرَ یَوْمَ بَدْرٍ بِاَرْبَعَةٍ وَّ عِشْرِیْنَ رَجُلًا مِّنْ صَنَادِیْدِ قُرَیْشِ فَقُذِفُوْا فِیْ طَوِیٍّ مِنْ اَطْوَائِ بَدْرٍ خَبِیْثٍ مُخْبِثٍ وَکَانَ اَذَا ظَھَرَ عَلٰی قَوْمٍ اَقَامَ بِالْعَرْصَةِ ثَلَاثَ لَیَالٍ فَلَمَّا کَانَ بِبَدْرِ نِ الْیَوْمَ الثَّالِثَ اَمَرَ بِرَاحِلَتِہ فَشُدَّ عَلَیْھَا رَحْلُھَا ثُمَّ مَشٰی وَاَتْبَعَہ اَصْحَابُہ وَقَالُوْا مَا نُرٰی یَنْطَلِقُ اِلَّا لِبَعْضِ حَاجَتِہ حَتّٰی قَامَ عَلٰی شَفَةِ الرَّکِیِّ فَجَعَلَ یُنَادِیْھِمْ بِاَسْمَائِھِمْ وَاَسْمَائِ آبَائِھِمْ یَا فُلَانَ بْنَ فُلَانٍ  وَیَا فُلَانَ بْنَ فُلَانٍ اَیَسُرُّکُمْ اَنَّکُمْ اَطَعْتُمُ اللّٰہَ وَرَسُوْلَہ فَاِنَّا قَدْ وَجَدْنَا مَا وَعَدَنَا رَبُّنَا حَقًّا فَھَلْ وَجَدْتُّمْ مَّا وَعَدَ رَبُّکُمْ حَقًّا۔قَالَ فَقَالَ عُمَرُ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ مَا تُکَلِّمُ مِنْ اَجْسَادٍ لَا اَرْوَاحَ لَھَا فَقَالَ النَّبِیُّ  ۖ  وَالَّذِیْ نَفْسُ مُحَمَّدٍ بِیَدِہِ مَا اَنْتُمْ بِاَسْمَعَ لِمَا اَقُوْلُ مِنْھُمْ قَالَ قَتَادَةُ اَحْیَاھُمُ اللّٰہُ حَتّٰی اَسْمَعَھُمْ قَوْلَہ تَوْ بِیْخًا وَ تَصْغِیْرًا وَ نِقْمَةً وَ حَسْرَتًا وَ نَدَمًا۔
(بخاری شریف ج ٢ ص ٥٦٦ ، مسلم شریف ج ٢ ص ٣٨٧  باب عرض مقعد المیت من الجنة  و النار، مشکوة شریف ص ٣٤٥ )
حضرت قتادہ فرماتے ہیں کہ حضرت اَنس رضی اللہ عنہ نے حضرت اَبو طلحہ رضی اللہ عنہ کے واسطے سے ہمیں یہ حدیث سُنائی کہ اللہ کے نبی  ۖ  نے جنگ ِ بدر کے موقع پر (مکہ کے) کفارِ قریش کے چو بیس (مقتول) سرداروں کے بارے میں حکم دیا کہ (اُن کو ٹھکانے لگا دیا جائے) چنانچہ اُن کی نعشوں کو بدر کے ایک ایسے کنویں  میں ڈال دیا گیا جو ناپاک تھا اَور ناپاک کرنے والا تھا۔
 نبی کریم  ۖ  کی عادت تھی کہ جب آپ جنگ میں کسی قوم یعنی دُشمنوں پر غلبہ اَور فتح پالیتے تھے تو اُسی میدانِ جنگ میں تین راتیں قیام فرماتے تھے۔ (اِس عادت کے مطابق آپ جنگ جیت لینے کے بعد بدر کے میدانِ جنگ میں بھی تین
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 درس حديث 9 1
4 بین الاقوامی معاہدے اَور اِسلامی اُصول : 10 3
5 کلمہ گو دو قسم کے ہیں : 11 3
6 کامل مومن کی علامت : 11 3
7 اَوّل دَرجہ میدانِ جہاد : 12 3
8 دو طرح کے ''مجاہد'' : 12 3
9 دو طرح کے ''مہاجر'' : 13 3
10 اللہ کے لیے محبت اَور نفرت کی وضاحت : 13 3
11 چند عملیات اَ ور وظائف جو ہر آدمی کو کرتے رہنا چاہیے 14 1
12 مسائلِ زکٰوة 17 1
13 صدقۂ فطر 23 12
14 رمضان المبارک کی فضیلت اَور تاریخی واقعات 25 1
15 ماہِ رمضان کی فضیلت و عظمت : 25 14
16 نزولِ قرآن : 26 14
17 جنگ ِ بدر : 26 14
18 فتح مکہ : 27 14
19 روزے کے فائدے : 27 14
20 روزہ دار پر اِنعامات ِ خداوندی : 28 14
21 روزہ نہ رکھنے پر وعید : 29 14
22 شب ِقدر کی دُعائ 30 14
23 رمضان المبارک ............ نیکیوں کا موسم 31 1
24 مسلمان کا اِمتیاز : 32 23
25 اِنسانیت کامعیار : 32 23
26 دینی سیزن : 33 23
27 ہر عبادت کے لیے سیزن : 36 23
28 سیزن دَر سیزن میں سیزن : 36 23
29 وفیات 37 1
30 عید کس کی ہے ؟ 38 1
31 قسط : ٢٣پردہ کے اَحکام 40 1
32 پردہ کس عمر سے ہونا مناسب ہے ؟ 40 31
33 بیاہی لڑکی کی بھی حفاظت بہت ضروری ہے : 40 31
34 پردہ کی حقیقت و صورت اَور پردہ کی رُوح : 41 31
35 آنکھوں کے زِنا کرنے اَور بدنگاہی کی حقیقت : 42 31
36 پردہ سے متعلق چند ضروری اَحکام و مسائل : 43 31
37 قسط : ١٩سیرت خُلفَا ئے راشد ین 48 1
38 عبادات : 48 37
39 گلدستۂ اَحادیث 54 1
40 تین قسم کے لوگوں کی آنکھیں جہنم کو نہیں دیکھیں گی : 54 39
41 تین شخصوں کی توہین کرنا منافق کا کام ہے : 54 39
42 چار چیزیں چار چیزوں سے سیر نہیں ہوتیں : 57 39
43 حضور علیہ السلام نے چار عمرے کیے تھے : 57 39
44 اَخبار الجامعہ 58 1
45 شیخ الحدیث حضرت مولانا سیّد محمود میاں صاحب کی کوئٹہ آمد : 61 44
Flag Counter