Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2013

اكستان

46 - 64
 مدنی زندگی کا اَکثر حصہ غزاوات و سرایا کے شغل میں گزرا اَور عرب کو قرآن کے قریب آنے کا موقع نہ ملا۔ کچھ مدت صلح حدیبیہ کے بعد اَور کچھ فتح مکہ کے بعد ایسی ہے جو چار پانچ سال سے زیادہ نہیں کہ قرآن کو عرب پر اَثر اَندازی کا موقع مِلا لیکن ہوا کیا  ؟   ہوا یہ کہ عرب بعد القرآن  کو  عرب قبل القرآن  سے کوئی نسبت ہی نہیں رہی،اِتنی کم مدت میںقرآن نے عرب کو کہاں سے کہاں پہنچادیا۔
 عرب کو قرآن نے ایسا فیض بخشا کہ وہ ایک ایسی قوم بن گئی جو تنظیم،اِتحاد ،اَخلاق، بلند خیالی، اُولوالعزمی، اِیثار،قربانی، خدا پرستی، شجاعت، سخاوت، قناعت، عفت، پاکدامنی، عدل و اِنصاف، اَمانت و دیانت میں بے مثال ہواِسی طرح جہانگیری و جہان بانی میں بھی بے نظیرہوگئی۔ رحمت و شفقت، عقل و تدبر، پابندی عہد و قول، راست بازی میں کوئی قوم اِن کی ہمسر نہ پہلے گزری اَور نہ آئندہ ممکن ہے یہاں تک کہ اِنسانیت کی پوری تاریخ اِن کے اَخلاق اَور خوبیوں کی نظیر پیش کرنے سے قاصر ہے یہی وجہ تھی کہ اِن آٹھ کمزوریوں کے باوجود جو ہم نے ذکر کیں، اُنہوں نے بیک وقت دُنیا ئے شرق و غرب   کی دو عظیم متمدن اَور ہزاروں سالوں کی مستحکم سلطنتوں'' کسریٰ ''  و  '' قیصر'' سے ٹکر لی اَور اِن دونوں عظیم حکومتوں کو غبار بنا کر رکھ دیا(حالانکہ) اِن میں سے ہر حکومت دُنیا میں اپنا جواب نہیں رکھتی تھی۔
اَب سوال یہ ہے کہ یہ معجزانہ اَور اَسبابِ مادّیہ کے خلاف سیاسی غلبہ جوعرب کو حاصل ہوا جس کی طوفانی موجیں شرق میںکا شغر اَور دیوارِ چین سے ٹکرائیں اَور مغرب میں مراکش اَور اَلجزائر ہسپانیہ اَور فرانس تک پہنچیں، اُس کے اَسباب  یا  مادّی ہوں گے  یا  رُوحانی  و  غیبی۔ 
پہلا سبب جیسا کہ ہم نے ذکر کیا، عرب کو حاصل نہ تھا بلکہ عرب کی حریف اَور دُشمن طاقتوں کو حاصل تھا تو مجبوراً اِقرار کرنا پڑے گا کہ یہ رُوحانی قوت کا کرشمہ تھا جو قرآن کے فیض سے عرب کو حاصل ہوا جس سے قرآن کی سیاسی عظمت و تفوق بخشی ہوئی اَوراُس کی مقناطیسی قوت تاریخی واقعات سے مدلل طور پر ثابت ہوگئی۔
( بیالس برس قبل یہ مضمون ماہنامہ اَنوار ِ مدینہ میں شائع ہو چکا ہے، ج ٢  شمارہ  ١  تا  ٣   ١٣٩١ھ /١٩٧١ء ) 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 ( حمد باری تعالٰی ) 7 1
5 درس حديث 9 1
6 اللہ کو جھٹلانا : 9 5
7 اللہ کو گالی دینا : 9 5
8 سیکولراِزم اَور قادیانیت 11 1
9 اَنفَاسِ قدسیہ 13 1
10 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 13 9
11 حکایاتِ صالحین : 13 9
12 چراغِ محمد ۖ کی چند شعائیں یعنی ملفوظات شیخ الاسلام 13 9
13 پردہ کے اَحکام 22 1
14 نا محرم رشتہ دَاروں سے پردہ : 22 13
15 زینت و مواقعِ زینت کی تفصیل اَور اُن کا شرعی حکم : 22 13
16 آج کل کے خوبصورت برقعے : 23 13
17 ایک ہی گھر میں نامحرم رشتہ دَاروں کے ساتھ رہنا ہو تو پردہ کس طرح کیا جائے : 23 13
18 ضرورت کے وقت نامحرم کے سامنے آنے کا طریقہ : 24 13
19 پردہ کا لحاظ کرنے کی وجہ سے رشتہ دَاروں میں تعلقات کی خرابی کا شبہ : 24 13
20 جس کو ناجائز فعل سے اِطمینان ہو اُس کو بھی پردہ کرنا ضروری ہے : 26 13
21 پاک دامن اَور پاکیزہ دِل والوں سے پردہ : 26 13
22 پاک دامن اَور پاکیزہ دِل والوں سے پردہ : 26 13
23 قرآنیات 27 1
24 قسط : ١٧ سیرت خلفائے راشدین 28 1
25 اَمیر المؤمنین فاروقِ اَعظم عمر بن خطاب 28 24
26 حضرت فاروقِ اَعظم کی خلافت : 28 24
27 عام اَخلاق وحالات : 29 24
29 الیکشن کے حوالے سے پاکستان کے علماء ِکرام اَور عوام الناس سے اَپیل 32 1
30 اِنتخابات میں ووٹ، ووٹراَور اُمیدوار کی شرعی حیثیت 33 1
31 ووٹ اَور ووٹر : 35 30
32 ضروری تنبیہ : 36 30
33 اِس حقیقت کو سامنے رکھیں تو اِس سے مندرجہ ذیل نتائج برآمد ہوتے ہیں : 38 30
36 قرآنِ مجید کی عظمت وحفاظت اَور رُوحانی برکات و سیاسی ثمرات 39 1
37 قرآن کی قانونی عظمت : 39 36
38 اِنسان کے لیے اِختیاری قانون : 40 36
39 قانون ساز قو ت میں مندرجہ ذیل اُمور کا پایا جانا ضروری ہے 40 36
40 فہم ِ اِنسانی میں عادت و خواہش کی دَخل اَندازی : 41 36
41 بقول علامہ اِقبال : 43 36
42 (١) سرولف لکھتا ہے : 43 36
43 (٢) ڈاکٹر مولیس فرانسیسی لکھتا ہے : 43 36
44 (٣) ڈاکٹر سموئیل لکھتا ہے : 43 36
45 (٤) جارج سیل لکھتا ہے : 43 36
46 (٥) ارمیکسوئل لکھتا ہے : 43 36
47 قرآن کی'' سیاسی'' عظمت : 44 36
48 سیاسی غلبہ کے آٹھ اَسباب : 44 36
49 گلدستۂ اَحادیث 47 1
50 تین چیزیں اللہ تعالیٰ نے اَپنے بندوں سے مخفی رکھی ہیں : 47 49
51 قرآنِ کریم سات حرفوں پر نازل کیا گیا ہے : 48 49
52 ماہِ رجب کے فضائل واَحکام 51 1
53 ماہِ رجب عظمت وفضیلت والا مہینہ : 51 52
54 رجب کی پہلی رات کی فضیلت : 52 52
55 ٢٢ رجب کے کونڈے : 53 52
56 ماہِ رجب میں روزے : 53 52
57 کونڈوں کی رسم کی شرعی حیثیت : 54 52
58 حضرت مولانا مفتی محمدتقی صاحب عثمانی مدظلہم فرماتے ہیں : 56 52
59 ٢٧ رجب کے منکرات اَور رسمیں : 58 52
60 ٢٧رجب اَور شب ِمعراج : 58 52
61 وفیات 62 1
62 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter