ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2013 |
اكستان |
|
اِنصاف کا عملاً حامی نہیں ہوسکتا جس کی بڑی دَلیل دُنیا کے سب سے بڑے عالمی اِدارۂ اَمن و اِنصاف کا طرزِ عمل ہے جس میں چھوٹی بڑی سو کے قریب اَقوام شامل ہیں لیکن دَرحقیقت یہ اِدارہ دُنیا کی پانچ بڑی طاقتوں کے ہاتھ میں کھلونا بن کر رہ گیا ہے اَور آج تک وہ کسی مظلوم قوم کو اُس کا حق نہیں دِلا سکا بلکہ اعلانِ حق تک نہ کرسکا اَور اِس تجربے کے بعد موجودہ دَور کے اِنسان سے قانونِ اِنصاف کی توقع سعی لاحاصل ہے۔ اِس بڑے عالمی اِدارے کا یہ قانون ہے کہ پانچ بڑی طاقتوں کو ویٹو پاور یعنی حق ِتنسیخ حاصل ہے یعنی اِن پانچ طاقتوں میں سے کوئی بھی اگر ایک مظلوم مُلک یا قوم کا مسئلہ زیر بحث نہ لاناچاہے تو اُس پر اِس اِدارے میں بحث نہیں ہوسکتی حالانکہ ظالم اکثر بڑی طاقتیں ہوتی ہیں، جب اُن کے خلاف کوئی مقدمہ پیش ہی نہیں ہو سکتا تو مظلوم کی حق رسی کیونکر ممکن ہو گی۔ یہی وجہ ہے کہ اِس اِدارے کی صحیح حقیقت وہی ہے جو مستقل مندوب پاکستان سیّد اَحمد شاہ بخاری نے اپنے طویل تجربے کے بعد اَخبار جنگ مؤرخہ ٦دسمبر ١٩٦٧ء میں شائع کی ، یہ تقریر اُنہوں نے ٧ جنوری ١٩٥٣ء میں کی تھی۔ تقریر یہ ہے کہ ''اگر اَقوامِ متحدہ میں دو چھوٹی قوموں کا تنازعہ دَرپیش ہو تو وہ تنازعہ اَور مقدمہ غائب ہوجائے گا اَور اگر تنازعہ ایک چھوٹی اَور ایک بڑی قوم کا ہو تو چھوٹی قوم غائب ہو جائے گی اَور اگر تنازعہ دو بڑی قوموں میں ہو تو خود اَقوامِ متحدہ غائب ہو جائے گی۔ ''یہ ہے دَورِ حاضر کی اِنتہائی تعلیم کے بلند ترین اِنسانوں کے اِنصاف اَور قانون کا مظاہرہ قیاس کن ز گلستانِ ما خزان مرا اِس لیے اِنصاف اَور قانون کا سر چشمہ صرف اللہ ہے اَور جس کا قانون قرآن کی شکل میں محفوظ ہے جس سے قرآن کی عظمت نمایاں ہوجاتی ہے۔ ( اِنِ الْحُکْمُ اِلَّا لِلّٰہِ ) قانونِ دُنیا صرف خدا کا حق ( وَتَمَّتْ کَلِمَةُ رَبِّکَ صِدْقًا وَّعَدْلاً) اللہ کا کلام سچائی اَور اِنصاف کے لحاظ سے تام اَور کامل ہے۔