Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2013

اكستان

31 - 64
متعلق کچھ پوچھنا ہووہ اُبی بن کعب کے پاس جائے اَور جس کو حلال و حرام کے متعلق دَریافت کرنا ہووہ    معاذ بن جبل کے پاس جائے اَور جس کو میراث کا مسئلہ پوچھنا ہو وہ زید بن ثابت( رضی اللہ عنہم) کے پاس جائے اَور جس کو مال کی ضرورت ہو وہ میرے پاس آئے۔ 
اَور یہ کلمہ تو نہ معلوم کتنے لوگوں کی نسبت فرمایا   لَوْلَا فُلَان لَہَلَکَ عُمَرُ  یعنی اگر فلاں شخص نہ ہوتا تو عمر ہلاک ہوجاتا ، مثلاً ایک عورت کے سنگسار کرنے کا حکم دیا جو زِنا سے حاملہ تھی۔ حضرت معاذ   نے کہا کہ   اَمیر المومنین یہ عورت حاملہ ہے اَبھی سنگسار کرنے سے بچہ ضائع ہوجائے گا یہ سنتے ہی اَپنے حکم کو واپس لے لیا اَور فرمایا  لَوْلَا مُعَاذ لَہَلَکَ عُمَرُ  اگر معاذ نہ ہوتے تو عمر ہلاک ہوجاتا۔ 
 ایک مرتبہ ایک اَورعورت کے سنگسار کرنے کا حکم دیا۔ حضرت علی نے کہا کیا آپ نے نہیں سنا کہ  رسولِ خدا  ۖ  نے فرمایا کہ تین قسم کے لوگ مرفوع القلم ہیں یعنی اُن پر کوئی حکم ِشرعی جاری نہیں ہوتا: مجنون ، نابالغ بچہ اَور سوتاہوا آدمی۔ فرمایا ہاں سنا تو ہے پھر کیا بات ہوئی  ؟  حضرت علی نے کہا وہ عورت جس کے سنگسار کرنے کا حکم آپ نے دیا ہے مجنون ہے ،یہ سنتے ہی اَپنا حکم واپس لے لیا اَور فرمایا   لَوْلَا عَلِیّ لَہَلَکَ عُمَرُ  یعنی اگر علی نہ ہوتے تو عمر ہلاک ہوجاتا۔ 
ایک روز خطبہ میں فرمایا اے لوگو  !  عورتوں کے مہر زیادہ نہ باندھا کرو، رسولِ خدا  ۖ  کی اَزواجِ مطہرات اَور صاحبزادیوں سے زیادہ اگر مہر ہوگا تو میںاُس زائد مقدار کو ضبط کر کے بیت المال میں داخل کرلوں گا۔ ایک بڑھیا بول اُٹھی کہ آپ کو ایسا کرنے کا کیا حق ہے  ؟  اللہ تعالیٰ فرماتاہے کہ  وَاٰتَیْتُمْ اِحْدٰھُنَّ قِنْطَارًا فَلَا تَأخُذُوْ مِنْہُ شَیْئًا   ١   بس اِس کو سن کر منبر سے یہ کہتے ہوئے اُتر آئے کہ  کُلُّ النَّاسِ اَعْلَمُ مِنْ عُمَرَ حَتَّی الْعَجَائِزُ  یعنی سب لوگ عمر سے زیادہ علم رکھتے ہیں حتی کہ بڑھیا بھی۔ (جاری ہے)
   ١  ''اے شو ہرو  !  اگر تم اَپنی بیویوں کو ڈھیر بھر مال دے دو تو پھر اُس میں سے کچھ واپس نہ لو۔ '' جواب اِس بڑھیا کا بہت آسان تھا ،شو ہر پر اَمیر المومنین کو قیاس کر رہی تھی یہ قیاس صحیح نہیں ۔ اَمیر المومنین کو سیاستًہ ایسے اِختیارات حاصل ہیں جو شو ہر کو ہر گز حاصل نہیں ہیں۔ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 ( حمد باری تعالٰی ) 7 1
5 درس حديث 9 1
6 اللہ کو جھٹلانا : 9 5
7 اللہ کو گالی دینا : 9 5
8 سیکولراِزم اَور قادیانیت 11 1
9 اَنفَاسِ قدسیہ 13 1
10 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 13 9
11 حکایاتِ صالحین : 13 9
12 چراغِ محمد ۖ کی چند شعائیں یعنی ملفوظات شیخ الاسلام 13 9
13 پردہ کے اَحکام 22 1
14 نا محرم رشتہ دَاروں سے پردہ : 22 13
15 زینت و مواقعِ زینت کی تفصیل اَور اُن کا شرعی حکم : 22 13
16 آج کل کے خوبصورت برقعے : 23 13
17 ایک ہی گھر میں نامحرم رشتہ دَاروں کے ساتھ رہنا ہو تو پردہ کس طرح کیا جائے : 23 13
18 ضرورت کے وقت نامحرم کے سامنے آنے کا طریقہ : 24 13
19 پردہ کا لحاظ کرنے کی وجہ سے رشتہ دَاروں میں تعلقات کی خرابی کا شبہ : 24 13
20 جس کو ناجائز فعل سے اِطمینان ہو اُس کو بھی پردہ کرنا ضروری ہے : 26 13
21 پاک دامن اَور پاکیزہ دِل والوں سے پردہ : 26 13
22 پاک دامن اَور پاکیزہ دِل والوں سے پردہ : 26 13
23 قرآنیات 27 1
24 قسط : ١٧ سیرت خلفائے راشدین 28 1
25 اَمیر المؤمنین فاروقِ اَعظم عمر بن خطاب 28 24
26 حضرت فاروقِ اَعظم کی خلافت : 28 24
27 عام اَخلاق وحالات : 29 24
29 الیکشن کے حوالے سے پاکستان کے علماء ِکرام اَور عوام الناس سے اَپیل 32 1
30 اِنتخابات میں ووٹ، ووٹراَور اُمیدوار کی شرعی حیثیت 33 1
31 ووٹ اَور ووٹر : 35 30
32 ضروری تنبیہ : 36 30
33 اِس حقیقت کو سامنے رکھیں تو اِس سے مندرجہ ذیل نتائج برآمد ہوتے ہیں : 38 30
36 قرآنِ مجید کی عظمت وحفاظت اَور رُوحانی برکات و سیاسی ثمرات 39 1
37 قرآن کی قانونی عظمت : 39 36
38 اِنسان کے لیے اِختیاری قانون : 40 36
39 قانون ساز قو ت میں مندرجہ ذیل اُمور کا پایا جانا ضروری ہے 40 36
40 فہم ِ اِنسانی میں عادت و خواہش کی دَخل اَندازی : 41 36
41 بقول علامہ اِقبال : 43 36
42 (١) سرولف لکھتا ہے : 43 36
43 (٢) ڈاکٹر مولیس فرانسیسی لکھتا ہے : 43 36
44 (٣) ڈاکٹر سموئیل لکھتا ہے : 43 36
45 (٤) جارج سیل لکھتا ہے : 43 36
46 (٥) ارمیکسوئل لکھتا ہے : 43 36
47 قرآن کی'' سیاسی'' عظمت : 44 36
48 سیاسی غلبہ کے آٹھ اَسباب : 44 36
49 گلدستۂ اَحادیث 47 1
50 تین چیزیں اللہ تعالیٰ نے اَپنے بندوں سے مخفی رکھی ہیں : 47 49
51 قرآنِ کریم سات حرفوں پر نازل کیا گیا ہے : 48 49
52 ماہِ رجب کے فضائل واَحکام 51 1
53 ماہِ رجب عظمت وفضیلت والا مہینہ : 51 52
54 رجب کی پہلی رات کی فضیلت : 52 52
55 ٢٢ رجب کے کونڈے : 53 52
56 ماہِ رجب میں روزے : 53 52
57 کونڈوں کی رسم کی شرعی حیثیت : 54 52
58 حضرت مولانا مفتی محمدتقی صاحب عثمانی مدظلہم فرماتے ہیں : 56 52
59 ٢٧ رجب کے منکرات اَور رسمیں : 58 52
60 ٢٧رجب اَور شب ِمعراج : 58 52
61 وفیات 62 1
62 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter