Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور مئی 2013

اكستان

30 - 64
 سیرتِ صدیقی کے خلاف کوئی حکم دُوں تو تم کیا کرو گے  ؟  لوگ کچھ نہ بولے پھر دوبارہ آپ نے یہی اِرشاد فرمایا تو ایک نوجوان تلوار کھینچ کر کھڑا ہو گیا اَور کہنے لگا  فَعَلْنَا ھٰکَذَا یعنی اِس طرح تلوار سے سر کاٹ دیں گے اِس پر آپ رضی اللہ عنہ بہت خوش ہوئے۔'' 
٭  خلیفہ ہوتے ہی عام اِجازت دی کہ میری جو بات قابلِ اِعتراض ہو سرِ دَربار مجھے ٹوک دیا جائے، آپ کی طرف سے اِعلان کردیا گیا کہ  اَحَبُّ النَّاسِ اِلَیَّ مَنْ رَفَعَ اِلَیَّ عُیُوْبِیْ   یعنی سب سے زیادہ میں اُس شخص کو پسند کروں گا جو میرے عیبوں پر مجھے اِطلاع دے۔ اِس اعلان کے بعد اَدنیٰ اَدنیٰ لوگوں نے سرِ دربار آپ پر نکتہ چینی شروع کی، اگرچہ وہ نکتہ چینی غلط ہوتی تھی مگر آپ اِس پر خوش ہوتے تھے اَور بڑی توجہ سے سنتے تھے اَور اُس کا جواب دیتے تھے۔ 
٭  تواضع کی صفت آپ میں اِس قدر تھی کہ اِس کا اَندازہ کرنے سے عقلِ اِنسانی عاجز ہے۔  عرب و عجم کا بادشاہ بلکہ بادشاہوں کا فرمانروا اَور اُس میں اِس قدر تواضع۔ 
٭  خلیفہ ہونے کے بعد منبر پر گئے تو منبر کے اُس زینے پر بیٹھے جس پر حضرت صدیق  پاؤں رکھتے تھے۔ لوگوں نے کہا اُوپر بیٹھیے تو فرمایا میرے لیے یہی کافی ہے کہ مجھے اُس مقام پر جگہ مِل جائے جہاں صدیق کے پاؤں رہتے تھے۔ شروع میں لوگوں نے آپ   کو خلیفۂ رسول کہنا چاہا تو فرمایا میں اِس قابل نہیں ہوں اَور اَپنے لیے ایک سادہ لفظ اَمیر المو منین پسند فرمایا۔ یہ لفظ سب سے پہلے آپ کے لیے ہی اِستعمال ہوا۔ 
علمی کمالات کا ذکر ہوتاتو کبھی اَپنا شمار کسی دَرجہ میں نہ فرماتے دُوسروں کا حوالہ دیتے حالانکہ     بشہادتِ نبوی  ۖ  خود سب سے اَعلم   ١  تھے ۔ایک روز خطبہ میں اِرشاد فرمایا کہ جس کو قرآن شریف کے 
  ١  صحیح بخاری اَور صحیح مسلم میں باسا نید متعددہ مروی ہے کہ رسولِ خدا  ۖ  نے فرمایا میں نے خواب میں دیکھا کہ میں نے دُودھ پیا اَور اَپنا بچا ہوا دُودھ عمر بن خطاب کو دیا۔ لوگوں نے پوچھا حضرت اِس کی تعبیر کیا  ہے  ؟  فرمایا علم ۔علاوہ اِس کے جس قدرتفاسیر آیاتِ قرآنیہ کی تعلیم مسائل فقہیہ کے متعلق اِن سے منقول ہیں وہ خود اِن کے اَعلم ہونے کی دلیل ہے۔ 
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 حرف آغاز 3 1
3 ( حمد باری تعالٰی ) 7 1
5 درس حديث 9 1
6 اللہ کو جھٹلانا : 9 5
7 اللہ کو گالی دینا : 9 5
8 سیکولراِزم اَور قادیانیت 11 1
9 اَنفَاسِ قدسیہ 13 1
10 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 13 9
11 حکایاتِ صالحین : 13 9
12 چراغِ محمد ۖ کی چند شعائیں یعنی ملفوظات شیخ الاسلام 13 9
13 پردہ کے اَحکام 22 1
14 نا محرم رشتہ دَاروں سے پردہ : 22 13
15 زینت و مواقعِ زینت کی تفصیل اَور اُن کا شرعی حکم : 22 13
16 آج کل کے خوبصورت برقعے : 23 13
17 ایک ہی گھر میں نامحرم رشتہ دَاروں کے ساتھ رہنا ہو تو پردہ کس طرح کیا جائے : 23 13
18 ضرورت کے وقت نامحرم کے سامنے آنے کا طریقہ : 24 13
19 پردہ کا لحاظ کرنے کی وجہ سے رشتہ دَاروں میں تعلقات کی خرابی کا شبہ : 24 13
20 جس کو ناجائز فعل سے اِطمینان ہو اُس کو بھی پردہ کرنا ضروری ہے : 26 13
21 پاک دامن اَور پاکیزہ دِل والوں سے پردہ : 26 13
22 پاک دامن اَور پاکیزہ دِل والوں سے پردہ : 26 13
23 قرآنیات 27 1
24 قسط : ١٧ سیرت خلفائے راشدین 28 1
25 اَمیر المؤمنین فاروقِ اَعظم عمر بن خطاب 28 24
26 حضرت فاروقِ اَعظم کی خلافت : 28 24
27 عام اَخلاق وحالات : 29 24
29 الیکشن کے حوالے سے پاکستان کے علماء ِکرام اَور عوام الناس سے اَپیل 32 1
30 اِنتخابات میں ووٹ، ووٹراَور اُمیدوار کی شرعی حیثیت 33 1
31 ووٹ اَور ووٹر : 35 30
32 ضروری تنبیہ : 36 30
33 اِس حقیقت کو سامنے رکھیں تو اِس سے مندرجہ ذیل نتائج برآمد ہوتے ہیں : 38 30
36 قرآنِ مجید کی عظمت وحفاظت اَور رُوحانی برکات و سیاسی ثمرات 39 1
37 قرآن کی قانونی عظمت : 39 36
38 اِنسان کے لیے اِختیاری قانون : 40 36
39 قانون ساز قو ت میں مندرجہ ذیل اُمور کا پایا جانا ضروری ہے 40 36
40 فہم ِ اِنسانی میں عادت و خواہش کی دَخل اَندازی : 41 36
41 بقول علامہ اِقبال : 43 36
42 (١) سرولف لکھتا ہے : 43 36
43 (٢) ڈاکٹر مولیس فرانسیسی لکھتا ہے : 43 36
44 (٣) ڈاکٹر سموئیل لکھتا ہے : 43 36
45 (٤) جارج سیل لکھتا ہے : 43 36
46 (٥) ارمیکسوئل لکھتا ہے : 43 36
47 قرآن کی'' سیاسی'' عظمت : 44 36
48 سیاسی غلبہ کے آٹھ اَسباب : 44 36
49 گلدستۂ اَحادیث 47 1
50 تین چیزیں اللہ تعالیٰ نے اَپنے بندوں سے مخفی رکھی ہیں : 47 49
51 قرآنِ کریم سات حرفوں پر نازل کیا گیا ہے : 48 49
52 ماہِ رجب کے فضائل واَحکام 51 1
53 ماہِ رجب عظمت وفضیلت والا مہینہ : 51 52
54 رجب کی پہلی رات کی فضیلت : 52 52
55 ٢٢ رجب کے کونڈے : 53 52
56 ماہِ رجب میں روزے : 53 52
57 کونڈوں کی رسم کی شرعی حیثیت : 54 52
58 حضرت مولانا مفتی محمدتقی صاحب عثمانی مدظلہم فرماتے ہیں : 56 52
59 ٢٧ رجب کے منکرات اَور رسمیں : 58 52
60 ٢٧رجب اَور شب ِمعراج : 58 52
61 وفیات 62 1
62 اَخبار الجامعہ 63 1
Flag Counter