ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2013 |
اكستان |
|
(١٢) درسِ حدیث میںاِرشاد فرمایا کہ حضورِ اکرم ۖ نے جو اِقتصادی پروگرام پیش کیا تھا وہ اُن کی (اہلِ عرب کی) تمام ضرورتوںکے لیے کافی تھا آپ نے اُن کا مسئلہ نہایت مکمل طریقہ سے حل کر دیا تھا چنانچہ ملک ِ عرب جو ہمیشہ غربت اَور افلاس کے لیے مشہور تھا،کچھ عرصہ بعد وہاں دولت کی فراوانی اَور خوشحالی کا یہ حال ہو گیا تھا کہ لوگ صدقات دینے کے لیے نکلتے تھے تو کوئی صدقہ لینے کو تیار نہ ہوتا تھا اَور ہر شخص یہی کہتا تھا کہ مجھے اِس کی ضرورت نہیں میں غنی ہوں۔ اِس سے بخوبی اَندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ اُن لوگوں کی معاشی حالت کس قدر بہتر ہو گئی تھی۔ حقیقت یہ ہے کہ اِسلام کا نظام نہ صرف ملک ِ عرب کی ضروریات کے لیے بلکہ وسعت پذیر اِسلامی حکومت کی بڑھتی ہوئی ضروریات کے لیے بھی کافی تھا چنانچہ جہاں تک اِسلامی حکومت کا دائرۂ عمل وسیع ہوتا گیا وہاں فارغ البالی اَور خوشحالی بھی ساتھ ہو گئی ۔اِسلام کے وہ اُصول آج بھی زندہ ہیں اَور قائم ہیں۔ (جاری ہے) قارئین اَنوارِمدینہ کی خدمت میں اپیل ماہنامہ اَنوارِ مدینہ کے ممبر حضرات جن کو مستقل طورپر رسالہ اِرسال کیا جارہا ہے لیکن عرصہ سے اُن کے واجبات موصول نہیں ہوئے اُن کی خدمت میں گزارش ہے کہ اَنوارِ مدینہ ایک دینی رسالہ ہے جو ایک دینی اِدارہ سے وابستہ ہے اِس کا فائدہ طرفین کا فائدہ ہے اَور اِس کا نقصان طرفین کا نقصان ہے اِس لیے آپ سے گزارش ہے کہ اِس رسالہ کی سرپرستی فرماتے ہوئے اَپنا چندہ بھی اِرسال فرمادیں اَوردیگر اَحباب کوبھی اِس کی خریداری کی طرف متوجہ فرمائیں تاکہ جہاں اِس سے اِدارہ کو فائدہ ہو وہاں آپ کے لیے بھی صدقہ جاریہ بن سکے۔(ادارہ)