ماہنامہ انوار مدینہ لاہور فروری 2013 |
اكستان |
|
(٦) ایک مرتبہ طلبہ کے جلسے میں اِرشاد فرمایا کہ یوپی کے باشندوں کا مزاج سیاسی ہے وہ حکومت کرنے کے قابل ہیں۔ (٧) آپ نے ایک تقریر میں اِرشاد فرمایا ''اَنگریز مسلمانوں کا سخت ترین دُشمن ہے'' یہ دُنیا میں مسلمانوں کا وجود دیکھنا پسند نہیں کرتا اِس لیے وہ سمجھتا ہے کہ دُنیا میں اَگر کوئی طاقت ہے تو وہ مسلمانوں کی ہے جو اَنگریز کا مقابلہ کر سکتی ہے۔آپ نے اِرشاد فرمایا کہ ''مسلم لیگ بیوقوف ہے جو اُس نے اَنگریز پر اِعتماد کیا۔ '' (٨) آپ نے اِرشاد فرمایا کہ میرے پاس ایسی تحریریں موجود ہیںجن میں اَنگریز نے صاف طور سے بیان کیا ہے کہ ہم ہندوستان کو اَپنے فائدے کی غرض سے تقسیم کرا رہے ہیں۔ (٩) ایک طالب علم کے سوال کا جواب دیتے ہوئے اِرشاد فرمایا کہ ہمارا ہندوؤں کے ساتھ ملکر کام کرنا بالکل ایسا ہی ہے کہ جس طرح ایک سڑک کی تعمیر میں مختلف مذاہب کے پیرو شریک ہوتے ہیں۔ (١٠) ایک تقریر میں فرمایا کہ اُردو کی ترویج وترقی میں اَنگریزوں نے جو حصہ لیا اُس کا تعلق اُردو نوازی یا اَدب نوازی سے بہت کم تھا ،اُردو ہندوستان کی عام زبان تھی اَور عدالتی و اِنتظامی اُمور کو بہتر بنانے کے لیے اُردو دَاں ہندوستانی کلرکوں اَور اَنگریزی حکمرانوں کی سخت ضرورت تھی، ورنہ حقیقت یہ ہے کہ اَنگریزوں نے اَپنے عہد ِاِقتدار میں ہمیشہ اُردو کی مخالفت کی ہے۔ خودسر سیّد اَحمد خاں نے ہندی کے مقابلے میں اُردو کی ترویج کا جو پروگرام بنایا تھا اُس کی مخالفت میں ہندوؤں سے زیادہ اَنگریز حاکم پیش پیش تھے اَور لطف یہ ہے کہ سر سیّد اَحمد خاں اَنگریزوں کے خاص طرف دَاروں میں شمار ہوتے تھے۔ (١١) ''مکمل آزادی'' اِسلام اَور مسلمانوں کا مطمح نظر ہونا چاہیے۔ قواعد ِشرعیہ کی بناء پر اَگر مسلمان اِس سے غافل ہوئے تو عنداللہ ماخوذ ہوجانے کے مستحق ہوں گے۔ مسلمانوں پر حسب ِ طاقت ضروری ہے کہ اِس راہ میں گامزن رہیں ،ہماری جب تک جان میں جان ہے اَپنی طاقت کے موافق آزادی کے لیے سعی کریں گے خواہ کوئی ہمارا ساتھ دے یا نہ دے ،اللہ ہمارا ولی ہے۔