ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2013 |
اكستان |
|
سے تعلق ہے وہ لڑکا تو مسلمان ہے اَور کہا کہ آپ میری بچی کی شادی خراب نہ کریں یہاں سے چلے جائیں اگر مِلنا ہے تو شادی کے بعد آکر ملنا۔ ہمارے ختم ِ نبوت کے ساتھیوں نے اہل ِ علاقہ سے فردًا فردًا ملاقات کی اَور اِس مسئلے کی سنگینی سے آگاہ کیا اَور نماز ِ مغرب کے بعد مقامی اَحباب کی مشاورت سے یہ طے ہوا کہ پہلے خود ہی لڑکی والوں کو سمجھاتے ہیں اگر سمجھ گئے تو ٹھیک ہے ورنہ اِنتظامیہ (پولیس) سے رابطہ کریں گے، جب لڑکی والوں کی طرف گئے تو معلوم ہوا کہ وہ تو رسم ِ حنا کے لیے جا چکے ہیں ۔پھر سب اَکٹھے ہو کر اِقبال ٹاؤن تھانے چلے گئے کیونکہ قادیانی لڑکا اِقبال ٹاؤن کا رہنے والا تھا۔ پولیس اِنتظامیہ سے گفتگو ہوئی اُنہوں نے کہا کہ ثبوت مہیا کریں کہ لڑکا قادیانی ہے اَور دُوسری بات یہ کہ لڑکی والے آکر خود دَرخواست دیں کہ قادیانیوں نے دھوکادیا ہے یعنی مدعی لڑکی والے بنیں۔ اَبھی پولیس اِنتظامیہ سے گفتگو ہو ہی رہی تھی کہ لڑکی کے چچا کا فون آگیا اُنہوں نے تسلی دِلائی کہ ہمیں معلوم نہ تھا کہ لڑکے والے قادیانی ہیں یہ تو واقعتًا بہت ہی حساس معاملہ ہے آپ تشریف لائیں مجھ سے رابطہ کریں،بھائی (لڑکی کے والد) سے بھی ملاقات کرتے ہیں، اِنشاء اللہ یہ رُخصتی نہیں ہوگی۔ کیونکہ ایک مسلمان بچی کا قادیانی کے پاس جانا پورے خاندان کو اِرتداد کے گھڑے میں دھکیلنے والی بات ہے۔ جب یہ تسلی بخش گفتگو ہوئی تو باقی تمام اَحباب کو اِجازت دے دی گئی۔ شاہ صاحب، محمد مدنی صاحب اَور منیر اَحمد صاحب لڑکی کے چچاکے پاس گئے وہاں جا کر منیر اَحمد صاحب نے لڑکی کے چچا کو قادیانیوں کے عقائد و نظریات بتلائے اَور قادیانی کتب سے قادیانیوں کی کفریہ عبارات دِکھائیں، چچا نے اَپنے بھائی (لڑکی کے والد) اَور اَپنے ایک عزیز کو بُلایا اَورکہا کہ وہی عبارات قادیانی کتب سے اِن کو بھی دِکھائیں چنانچہ لڑکی کے والد اَور عزیز کو کفریہ عبارات دِکھائیں اَور لڑکے کے قادیانی ہونے کے ثبوت فراہم کیے تو لڑکی کے والد نے لڑکے والوں سے رابطہ کیا اَور کہا کہ تم قادیانی ہو اَور تمہارے ساتھ ہمارا رشتہ نہیں ہو سکتا۔ قادیانی فیملی نے جوابًا کہا کہ ٹھیک ہے ہم قادیانی فرقے سے تعلق رکھتے ہیں لیکن قادیانی بھی مسلمان ہی ہوتے ہیں، ہم نماز پڑھتے ہیں، روزہ