ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2013 |
اكستان |
|
ملّا محمود : (وفات ١٣٠٤ھ/ ١٨٨٦ئ) علومِ حدیث فقہ کے فاضل اُستاد تھے، میرٹھ کے مطبع ہاشمی میں ملازم تھے۔ چھتہ کی مسجد میں جب اَوّلًا دارُالعلوم قائم ہوا تو اُس کی مدرسی کے لیے حضرت نانوتوی کی نظرِاِنتخاب جن پر پڑی وہ یہی مُلّا محمود تھے یہ دارُالعلوم کے سب سے پہلے مدرس تھے۔ حضرت شیخ الہند نے چھتہ کی مسجد میں اَنار کے درخت کے نیچے اِن ہی سے پہلا سبق پڑھا تھا۔ حضرت نانوتوی کے مندرجہ ذیل اَشعار سے اِن کے علم و فضل کا اَندازہ ہوتا ہے۔ دَر حدیث و فقہ و تفسیر و اُصول شہرتے کامل بدارد دَر فحول زیلعی و لوذعی دَریائے علم منبع خُلق و تواضع کانِ علم بر زبانش ہست مضمونِ کتاب ہست تقریرش چو بارِندہ سَحاب مولانا فصیح الدین : دہلی میں حضرت مولانا مملوک العلی نانوتوی سے تحصیل ِ علم کی۔ حضرت شاہ عبدالغنی محدث دہلوی (١٢٩٦ھ/ ١٨٧٨ئ) سے شرف ِ بیعت حاصل کیا۔ تعلیم سے فراغت کے بعد محکمہ تعلیم سے منسلک ہو گئے محکمہ تعلیم کی فرمائش پر (١٢٨٤ھ/ ١٨٦٦ئ) میں ضلع سہارنپور کا جغرافیہ لکھا جو اُس ضلع کا غالبًا سب سے پہلا جغرافیہ ہے کہ ''اَٹھارہ سو چھیاسٹھ سن'' کے اعداد سے اِس کی ہجری تاریخ بھی نکلتی ہے۔ مولانا فصیح الدین دارُالعلوم کے معاون رہے، مدرسہ کو کتابیں بھی دیتے رہے۔ ١٣١٥ھ/ ١٨٩٧ء میں وفات پائی۔