ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2013 |
اكستان |
|
وہ بڑا متقی جو اَپنا مال خرچ کرتا ہے تاکہ پاکیزگی حاصل کرے۔ مفسرین کا اِتفاق ہے کہ یہ آیت حضرت صدیق رضی اللہ عنہ کی شان میں نازل ہوئی جبکہ اُنہوں نے اَپنا مال راہ ِ خدا میں صرف کیا اَور پے دَرپے سات غلاموں کو جو مسلمان ہوجانے کے سبب سے ستائے جاتے تھے مول لے کر آزاد کردیا۔ اللہ تعالیٰ نے اِس آیت میں حضرت صدیق رضی اللہ عنہ کو اَتْقٰی(سب سے زیادہ پرہیز گار ) یعنی بڑا متقی فرمایا اَور ایک دُوسری آیت میں ہے اِنَّ اَکْرَمَکُمْ عِنْدَاللّٰہِ اَتْقَاکُمْ یعنی تم میں خدا کے نزدیک زیادہ بزرگ وہ ہے جو'' اَتقی'' ہو۔ دونوں آیتوں کے مِلانے سے صاف نتیجہ نکلتاہے کہ خدا کے نزدیک حضرت صدیق رضی اللہ عنہ کی بزرگی تمام صحابہ سے زیادہ ہے۔ (٤) وَلَا یَأْتَلِ اُولُو الْفَضْلِ مِنْکُمْ وَالسَّعَةِ اَنْ یُّؤْتُوْا اُولِی الْقُرْبٰی ''جو تم میں بزرگی اَور وسعت والے ہیں وہ اَپنے قرابت والوں کو دینے سے اِنکار نہ کریں ۔''باتفاقِ مفسرین یہ آیت بھی حضرت صدیق رضی اللہ عنہ کے ہی حق میں نازل ہوئی جبکہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا پر تہمت لگائی گئی اَور قرآن شریف میں اُن کی پاکی نازل ہوئی تو حضرت صدیق رضی اللہ عنہ نے مسطح رضی اللہ عنہ کو جو اُن کے قرابت دار تھے اَور اِس تہمت میں شریک تھے مالی اِمداد دینا موقوف کر دیا جبکہ اِس سے پہلے اُن کے ساتھ سلوک کیا کرتے تھے، آیت کے نازل ہونے کے بعد حضرت صدیق رضی اللہ عنہ نے پھر اُن کو دینا شروع کردیا۔ اِس آیت میں حق تعالیٰ نے اُن کو بزرگی والا فرمایا ہے۔ اَحادیث : اَحادیث ِ صحیحہ بھی آپکے مناقب میں بہت ہیں ،چند دَرج کی جاتی ہیں : (١) عَنْ اَبِیْ سَعِیْدِنِ الْخُدْرِیِّ عَنِ النَّبِیِّ ۖ قَالَ اِنَّ مِنْ اَمَنِّ النَّاسِ عَلَیَّ فِیْ صُحْبَتِہ وَمَالِہ اَبَابَکْرٍ وَلَوْکُنْتُ مُتَّخِذًا خَلِیْلًا لَاتَّخَذْتُ اَبَابَکْرٍ خَلِیْلًا وَلٰکِنْ اُخُوَّةُ الْاِسْلَامِ وَمَوَدَّتُہ لاَ یَبْقَیَنَّ فِی الْمَسْجِدِ خَوْخَة اِلَّاخُوْخَةُ اَبِیْ بَکْرٍ۔(بخاری و مسلم)