ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2013 |
اكستان |
|
مسلمان لڑکیوں کے اِیمان برباد کرنے کا قادیانی طریقہ کار جامعہ مدنیہ جدید کے فاضلین کی برقت کار روائی سرکارِ دوجہاں اِمام الانبیاء سیّد الرسل خاتم الانبیاء اَحمد مجتبیٰ محمد مصطفٰی ۖ اللہ تعالیٰ کی وہ محبوب ترین ہستی ہیں جن میں اَزل سے اَبد تک کے تمام کمالات اَور محاسن کو جمع کر دیا گیا ہے۔ آپ ۖ صرف نبی ہی نہیں بلکہ خاتم النیین بھی ہیں اِس لیے اَب قیامت تک کسی کو نبوت ورسالت کے عظیم مرتبے پر فائز نہیں کیا جائے گا۔ اِس مبارک عقیدے کا تعلق براہ ِ راست رحمت ِ کائنات ۖ کی ذات با برکت کے ساتھ ہے اِسی لیے اِس کے محافظین سے شفاعت ِمحمد ۖ کا وعدہ ہے۔ بر صغیر پاک و ہند میں اَنگریز نے اَپنے ظالمانہ دَورِ تسلط کو طول دینے کے لیے جو سازشیں تیار کیں اُن میں سب سے خطرناک سازش'' فتنۂ قادیانیت ''ہے جس کی بنیاد سیالکوٹ کچہری کے منشی مرزا غلام اَحمد قادیانی سے رکھوائی گئی۔ اِس فتنے کا مقصد محبوب ِ کبریا حضرت محمد ۖ کی عقیدۂ ختم نبوت سے بغاوت ہے۔ مرزا قادیانی نے نہ صرف نبوت و رسالت کا دعوی کر کے عقیدۂ ختم نبوت پر ڈاکہ زنی کی کوشش کی بلکہ بکواس کی کہ '' میں خود محمد رسول اللہ ہوں کیونکہ پہلے محمد (ۖ)سے دین کی تبلیغ مکمل نہ ہو سکی میں اِشاعت ِ دین کو مکمل کرنے کے لیے دوبارہ دُنیا میں آیا ہوں۔'' اِس لیے مرزا قادیانی نے قرآنِ پاک کی وہ تمام آیات جو حبیب ِکبریا محمد کریم ۖ کی شان میں نازل کی گئیں اپنی طرف منسوب کر کے خو د کو'' رحمة للعالمین، شافع ِ محشر، ساقی کوثر اَور محمد رسول اللہ''، اپنے ماننے والوںکو ''صحابہ''، اپنی بیوی کو ''اُم المومنین'' ،بیٹی کو'' سیّدة النسائ''،بیٹے کو ''قمر الانبیائ''، اَپنے خاندان کو'' اہلِ بیت''، اپنی باتوں کو ''حدیث'' اَور اپنی من گھڑت وحی کو ''قرآن '' کا درجہ دیا ہے۔