ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2013 |
اكستان |
لیے عمدہ تعلیم دیتا ہے اَور مختلف اَنداز سے اِنسان کو اچھی باتیں سکھاتا ہے۔ دیکھا گیا ہے کہ جو لوگ مذہب کے پابند ہوتے ہیں وہ نہ جھوٹ بولتے ہیں ،نہ عہد شکنی کرتے ہیں، نہ لغو باتوں میں وقت ضائع کرتے ہیں، نہ بداَخلاقی کا مظاہرہ کرتے ہیں، نہ اللہ کے بندوں کوستاتے ہیں، نہ ناجائز کھاتے ہیں بلکہ اُن کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ خلقِ خدا کی زیادہ سے زیادہ خدمت کریں اَور بڑے اَجر کے مستحق بنیں۔ حقیقت یہی ہے کہ اگر تعلیم کے ساتھ اِنسانی و اَخلاقی اِقدار اِنسان کی زندگی میں داخل ہوجائیں تو سمجھا جائے کہ اُسے دُنیا کی بیش بہا نعمتیںمِل گئیں۔ ''تعلیم'' اللہ کی طرف سے بنی نوع ِ ِاِنسان کے لیے اہم اِنعام ہے کیونکہ تعلیم دیگر مخلوقات سے اِنسان کو ممتاز کرتی ہے۔ تعلیم حاصل کرنے کے بعد ہی اِنسان اپنے مقام و مرتبہ کے لحاظ سے زندگی گزارنے کے لاحق ہوتا ہے۔ اِسی لیے اِسلام نے مسلمانوں کو حصولِ تعلیم کی ترغیب دی ہے لیکن یہ بات قابلِ غور ہے کہ اگر تعلیم اِنسان کو اِنسان بناتی ہو، اُس کے اَوصاف و صلاحیتوں کو نکھارتی ہو تو وہ تعلیم اِنتہائی اہم ہے، لیکن جو تعلیم اِنسان کو اِنسانیت کے تقاضوں کی تکمیل کے بجائے غیراِنسانی حرکتوں کے اِرتکاب پر آمادہ کرتی ہو اَور اُس تعلیم کے حصول کے بعد اِنسان میں اِنسانی قدروں کی تکمیل کا جذبہ پیدا نہ ہوتا ہو تو وہ تعلیم بے سود ہے۔ (بشکریہ ماہنامہ ندائے شاہی اِنڈیا، اَگست ٢٠١٢ء ) مخیرحضرات سے اَپیل جامعہ مدنیہ جدیدمیں بحمد اللہ چار منزلہ دارُالاقامہ (ہوسٹل )کی تعمیر شروع ہو چکی ہے پہلی منزل پر ڈھائی کروڑ روپے کی لاگت کا تخمینہ ہے، مخیر حضرات کو اِس کارِ خیر میں بڑ ھ چڑھ کر حصہ لینے کی دعوت دی جاتی ہے، اللہ تعالیٰ قبول فرمائے۔ (اِدارہ)