Deobandi Books

ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2013

اكستان

49 - 64
اَخلاقی  و  رُوحانی تعلیم کی ضرورت 
(  حضرت مولانا اِسرار الحق صاحب قاسمی، صدر آل اِنڈیا تعلیمی و ملی فاؤنڈیشن ،اِنڈیا  )
ض  ض  ض
عصرِ حاضر میں تعلیم کے حصول کی طرف لوگوں کا رُجحان بڑھتا جا رہا ہے اِسی لیے اسکولوں، کالجوں اَور یونیورسٹیوں میں طلباء و طالبات کی بڑی تعداد نظر آرہی ہے۔ یہ ایک بہترین بات ہے کہ تیزی کے ساتھ تعلیم عام ہوتی جا رہی ہے اَور بلا تفریق اَمیر و غریب اَور خواص و عوام سب اِس میں دلچسپی لے رہے ہیں جبکہ گزشتہ اَدوار میں تعلیم حاصل کرنے والے گنے چنے لوگ ہوتے تھے اَور وہ بھی مخصوص خاندانوں کے، لیکن اَب ایسا نہیں ہے۔ 
تعلیم کی موجودہ صورت ِحال کو دیکھ کر اُمید کی جا سکتی ہے کہ مستقبل میں تعلیم کا رواج اَور  زیادہ بڑھے گا اَور نئی نسلیں مزید تعلیم کی طرف متوجہ ہوںگی۔ تعلیم کے میدان میں یہ بڑھتی ترقی یقینًا خوش آئند ہے لیکن حیران کن اَمر یہ ہے کہ تعلیم کے جس قدر فوائد سامنے آنے چاہیے تھے، وہ نہیں آرہے ہیں، مادّی شعبہ میں تو یقینًا ترقی ہو رہی ہے لیکن رُوحانی اِعتبار سے موجودہ دَور کا اِنسان اِنحطاط پذیر ہے، صرف وہ لوگ ہی اَخلاقی و رُوحانی لحاظ سے کمزور نہیں جو ناخواندہ ہیں بلکہ وہ لوگ جو تعلیم یافتہ ہیں اُن میں بھی اَکثریت ایسے لوگوں کی ہے جن کی اَخلاقی و رُوحانی حالت ناگفتہ بہ ہے۔ 
سوال یہ کہ آخر حصولِ تعلیم کے بعد یا اَعلیٰ ڈگریوں کے حاصل کرنے کے بعد اُن کی زندگی میں اِنقلاب برپا کیوں نہیں ہوتا  ؟  کیوں اُن کے اِنسانی و اَخلاقی اَوصاف میں نکھار پیدا نہیں ہوتا  ؟ 
دَر اصل اِس کی سب سے بنیادی وجہ یہ ہے کہ وہ تعلیم تو حاصل کرتے ہیں لیکن تعلیم کا جو  مقصد اُنہوں نے متعین کیا، اُس نے تعلیم کو غیر مفید بنادیا ہے۔ آج زیادہ تر لوگ تعلیم اِس لیے حاصل کرتے ہیں کہ اُن کی معاشی حالت بہتر ہو جائے، اُنہیں عمدہ بڑی پوسٹ مل جائے، وہ آسانی سے زیادہ دَولت کما سکیں، حصولِ تعلیم کے اِس مقصد نے اُنہیں ایسے مضامین کے اِنتخاب کرنے پر مجبور کردیا جن
x
ﻧﻤﺒﺮﻣﻀﻤﻮﻥﺻﻔﺤﮧﻭاﻟﺪ
1 فہرست 1 0
2 مساجد ومدارس کو سوئی گیس بم سے نشانہ بنانے کی اَفسوس ناک کوشش 4 50
4 پہلی اُمتوں پر اَحکامات میں سختی تھی : 10 51
5 نبی علیہ السلام کی نبوت کا ذکر پہلی کتابوں میں بھی ہے : 11 51
6 رُوح کا تعلق جسم سے : 12 51
7 کیمیائی (Chemical)تاثیرات بھی اللہ کی وضع کردہ ہیں جن کو وہ بدل سکتا ہے، حضرت سلیمان علیہ السلام، طب ،دَرخت اَور جنات : 13 51
8 بیت المقدس کی تعمیر : 14 51
9 ہر وقت پاک رہنا : 16 51
10 اہلِ قبور کو سلام ، اُن کی طرف سے جواب اَور شناخت : 16 51
11 اہلِ کتاب کو نبی علیہ السلام پر اِیمان لانا چاہیے ،اِس کی عقلی وجہ : 17 51
12 وہ ایک دُوسرے کے نبی کو نہیں مانتے مگر ہم سب کو مانتے ہیں : 17 51
13 آپ ۖ خاتم النبیین ہیں ،قادیانیوں کے اِیمان لانے کا طریقہ : 18 51
14 خونی اِنقلاب ١٨٥٧ء اَور اہلِ دیو بند 20 1
15 ملّا محمود : (وفات ١٣٠٤ھ/ ١٨٨٦ئ) 27 14
16 مولانا فصیح الدین : 27 14
17 مولانا ذوالفقار علی : 28 14
18 جناب حاجی سیّد محمد اَنور ١ رحمةاللہ علیہ : 29 14
19 ١ حضرت اَقدس مولانا شاہ اَشرف علی صاحب تھانوی قدس سرہ 30 14
20 ایک تاریخی واقعہ 33 14
21 شکستہ اُردو پر مشتمل حاجی صاحب کی تحریر کا عکس 34 14
22 اَنفَاسِ قدسیہ 36 1
23 قطب ِ عالم شیخ الاسلام حضرت مولانا سیّد حسین اَحمدصاحب مدنی کی خصوصیات 36 22
24 رُویائِ صالحہ : 36 22
25 پردہ کے اَحکام 40 22
26 فصل : مروجہ پردہ کا ثبوت 40 22
27 فتنہ اَور شہوت سے محفوظ آدمی کا جوان عورت سے گفتگو کرنے اَورچہرہ دیکھنے کا شرعی حکم : 40 22
32 خلیفہ رسول اللہ حضرت اَبوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ 42 1
33 حضرت اَبوبکر صدیق کے فضائل کی چند آیات و اَحادیث : 42 32
34 آیات : 42 32
35 اَحادیث : 43 32
36 جامعہ مدنیہ جدید کے فوری توجہ طلب ترجیحی اُمور 48 1
37 اَخلاقی و رُوحانی تعلیم کی ضرورت 49 36
38 مخیرحضرات سے اَپیل 52 36
39 مسلمان لڑکیوں کے اِیمان برباد کرنے کا قادیانی طریقہ کار 53 1
40 جامعہ مدنیہ جدید کے فاضلین کی برقت کار روائی 53 39
42 قادیانیوں کی ایک خطرناک چال : 55 39
43 کچھ عرصہ قبل ایک ایسا ہی واقعہ پیش آیا جس کی تفصیل درجِ ذیل ہے : 55 39
44 قارئین اَنوارِمدینہ کی خدمت میں اپیل 59 1
45 وفیات 60 1
46 اَخبار الجامعہ 61 1
47 مجموعہ مقالاتِ حامدیہ 63 1
48 قرآنیات 63 1
49 جامعہ مدنیہ جدید و مسجد حامد 64 1
50 اداريه 3 1
51 (کیسٹ نمبر 71 سا ئیڈB ت 12 - 07 - 1987 ) 9 1
Flag Counter