ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2013 |
اكستان |
|
ایک تاریخی واقعہ بندہ گزشتہ ماہ پشاور کے سفر پر تھا حیات آباد میں لکی مروت کے حاجی اَمان اللہ خان صاحب مدظلہم نے اَپنے داماد خالد خان صاحب کی رہائشگاہ پر ایک تاریخی واقعہ سنایا میری درخواست پر حاجی صاحب نے فاضل جامعہ مدنیہ جدید مولانا اِنعام اللہ خان صاحب کو اِملا کروا کر آخر میں اَپنے دستخط بھی ثبت فرمادیے، فَجَزَاہُمُ اللّٰہُ خَیْرًا ۔ اِس کی عمومی اِفادیت اَور اہمیت کے پیش ِنظرقارئین کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے۔ محمود میاں غفرلہ ١٩٧٣ء میں چار ماہ تبلیغ میں لگانے کی غرض سے ہم رائے ونڈ تشریف لے گئے رائیونڈ والوں نے چار ماہ کی آخری تشکیل بہاولپور کے علاقے میں کردی۔ ہمارے اُوپر میاں جی موسٰی صاحب میواتی ذمہ دار بنادیا۔ میاں جی موسٰی صاحب نے مجھ(اَمان اللہ) سے کہا کہ میں نے ایک چلّہ حضرت مولانااِلیاس صاحب کے ساتھ لگایا تھا حضرت مولانا اِلیاس صاحب نے مجھے کہا کہ '' میاں جی موسٰی صاحب میں آپ کوایک راز کی بات بتا دیتا ہوں۔میاں جی موسٰی صاحب نے مجھے (اَمان اللہ) کہا کہ چونکہ آپ کی عقیدت اَور محبت حضرت مولانا حسین اَحمد مدنی کے ساتھ ہے اِس لیے میں آپ کو یہ راز کی بات بتا دیتا ہوں کہ اَصل میں سلسلہ تبلیغی تحریک جو ہم نے شروع کر رکھا ہے یہ ہمارا حضرت مولانا حسین اَحمد مدنی صاحب کے ساتھ تعاون اَور اِمداد ہے اِس لیے کہ ہندوستان کے مسلمان اَپنے دین سے اَور اِسلام سے بالکل ناواقف ہیں اَور ہندو کے رہن سہن اَور طور طریقے اَور لباس اِختیار کر چکے ہیں کلمہ نماز اَور اَحکامات ِ دین سے ناواقف ہیں اللہ تعالیٰ کے حکموں سے اَور سنت ِ رسول ۖ سے ناواقفیت کی وجہ سے اَنگریزوں کے خلاف اَور اِسلام کے لیے کس طرح قربانی دے سکتے ہیں ؟ ہماری اِس تحریک