ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2013 |
اكستان |
|
حافظ لطافت علی : (١٣١٢ھ/ ١٨٩٤ئ) مجذوب صفت بزرگ تھے ۔آپ کی سوانح ِ حیات تذکرہ حافظ کے نام سے اَلگ لکھی گئی ہے۔ سہارنپور کے قریب شیخپورہ میں مدفون ہیں ۔ المولوی عظمت علی : (وفات ١٣١٧ھ/ ١٨٩٩ئ) حافظ لطافت علی سے خلافت حاصل تھی، یہ بھی مجذوب صفت تھے، دارُالعلوم سے متصل جانبِ ِشمال اِن کا مزار ہے۔ مولانا ذوالفقار علی : شیخ الہند حضرت مولانا محمود حسن صاحب عثمانی نور اللہ مرقدہ کے والد ماجد تھے، ١٢٣٧ھ میں پیدا ہوئے ،دہلی کالج میں حضرت مولانا مملوک العلی نانوتوی (وفات ١٢٦٧ھ/ ١٨٥١ئ) سے پڑھا فراغت کے بعد بریلی کالج میں پروفیسر مقرر ہوئے، چند سال کے بعد محکمہ تعلیم میں ڈپٹی اِنسپکٹر ہوگئے، عربی زبان و اَدب پر بڑی دَسترس تھی، دیوانِ حماسہ ، دیوانِ متنبی، سبعہ معلّقہ اَور قصیدہ بانت سعاد اَور قصیدہ بردہ کی شروح تحریر فرمائی ہیں، معانی وبیان میں تذکرةا لبلاغة اَور ریاضی میں تسہیل الحساب اِن کی یاد گار ہیں۔ ١٣٠٧ھ/ ١٨٨٩ء میں عربی زبان میں ایک مختصر رسالہ اَلْہَدِیَّةُ السَّنِیَّةُ فِیْ ذِکْرِ الْمَدْرَسَةِ الْاِسْلَامِیَّةِ الدِّیُوْبَنْدِیَّةِ کے نام سے لکھا ہے جس میں بزرگانِ دارُالعلوم کے اَوصاف و کمالات اَور سر زمین ِ دیوبند کی خصوصیات بڑے لطیف اَور اَدیبانہ اَنداز میں تحریر فرماتے ہیں۔ مولانا ذوالفقار علی رحمة اللہ علیہ پینشن پانے کے بعد آنریری مجسٹریٹ رہے ،دارُالعلوم دیوبند کے اَوّلین بانیوں میں سے تھے چالیس سال تک دارُالعلوم کی مجلس شوریٰ کے رُکن رہے۔ ١٣٢٢ھ/ ١٩٠٤ء میں بعمر ٨٥ سال وفات پائی، حضرت مولانا محمد قاسم صاحب نانوتوی کے پہلو میں جانب ِ مشرق اِن کی قبر مبارک ہے، اِن کی بائیں جانب مولانا محمد اَحسن نانوتوی مدفون ہیں۔