ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2013 |
اكستان |
|
اداريه نَحْمَدُہ وَنُصَلِّیْ عَلٰی رَسُوْلِہِ الْکَرِےْمِ اَمَّابَعْدُ ! ایک مدت بیت گئی ملک کے فوجی اَور سیاسی حکمران ملک سے دینی مدارس کے وجود کو ختم کرنے کی سر توڑ کوششوں کے با وجود بھی ختم نہ کر سکے اَور اللہ کا فضل اِس ملک کے عوام کے شامل ِ حال رہا تو آئندہ بھی اُن کو ناکامی کا منہ دیکھنا پڑے گا۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ملک کی بے دین سیاسی پارٹیوںقومی اِداروں اَور اِسی طرح ایجنسیوں میں قادیانیوں اَور آغاخانیوں نے اَپنا تسلط قائم کرنے میں کافی حد تک کامیابی حاصل کر لی ہے اَپنی وضع قطع اَور اِسلامی ناموں کی وجہ سے یہ عام لوگوں پر خود کومسلمان باور کرانے میں کامیاب ہوجاتے ہیں عیسائیوں اَور یہودیوں کے یہ وفادار جاسوس ملک میں مذہبی قوتوں کے خلاف اِنتہائی منظم اَنداز میں سر گرم ِ عمل ہیں عرصہ سے دینی شخصیات اَور طلباء کے قتل ِعام اَور مدارس پر حملے اَور اُن کے خلاف یکطرفہ منفی پراپیگنڈے کی یہی خفیہ قوتیں ذمہ دار ہیں اَبھی حال ہی میں ملک کے ایک سرکاری اِدارے ''اوگرا'' نے ملک بھر کی مساجد اَور دینی مدارس کے لیے ایک ''کالا قانون'' منظور کیا ہے جومسلمانان ِ پاکستان کی آنکھیں کھولنے کے لیے کافی ہونا چاہیے۔