ماہنامہ انوار مدینہ لاہور جنوری 2013 |
اكستان |
|
اِسی پر حضرت مولانا فضل الرحمن عثمانی نے یہ شعر کہا ہے ہاں بخُسپ آسودہ تر مابینِ دو یارانِ خویش قاسمِ بزمِ مودّت احسنِ شائستہ خُو جناب حاجی سیّد محمد اَنور ١ رحمةاللہ علیہ : حاجی محمد عابد مہتمم اَوّل دارُالعلوم دیوبند کے رشتہ دار اَور اُن کے خلیفہ بھی تھے، سال پیدائش ١٢٥٠ھ ہے، ٢٠ جمادی الاوّل ١٣١٢ھ/ ١٩ نومبر ١٨٩٤ء میں آپ نے وفات پائی، سرائے پیر زادگان میں آپ کامزار ہے، آپ کے بارے میں حضرت اَقدس مولانا شاہ اَشرف علی صاحب تھانوی قدس سرہ اِرشاد فرماتے ہیں : ١ اِن کی شہرت و مقبولیت کا اَندازہ اِس سے لگائیں کہ اِن کی وفات پر تاریخ ِوفات نظم کرنے والے ہندوستان بھر کے مختلف مقامات کے بڑے بڑے حضرات ہیں۔ ایک سو پچیس شعراء و علماء و اَکابر نے بلکہ غیر مسلموں نے بھی کلامِ منظوم میں تاریخ ِوفات لکھی ہے جن میں مولانا عبدالعلیم صاحب مبارک پوری ،مولانا عبدالجبار صاحب پروفیسر عربیک کالج جبل پور، مولانا فضل الرحمن صاحب دیوبندی رُکن شوریٰ دارُالعلوم دیوبند، محدث عصر حضرت مولانا ظہیر اَحسن صاحب ،شوق نیموی، عظیم آبادی،شاہزادہ مرزا زمیبند ہ بخت بہادر تیمور گورگانی ،اِبن السلطان اَبوالمظفر، سراج الدین محمد بہادر شاہ بادشاہ نوراللہ مرقدہ، مولانا مولوی اَصغر علی صاحب ،رُوحی ایم اَوایل پروفیسر اِسلامیہ کالج لاہور، مولانا عبدالرحمن صاحب بقا غازی پوری، مولانا اَبوالخیر مظہرِ عالم وجہ السلام محمد صفی الدین، قصبہ مونگیر ضلع دَربھنگہ، ملک الشعراء اَمیر مینائی لکھنوئی ، محمد اَفضل علی خاں صاحب بہادر، اَفضل شوکت جنگ لکھنوی، نواب کنور اِعتماد خان صاحب بہادر سعد آباد، مہاراجہ سری جیت پرتاب بہادر والی ٔریاست تمکوہی، راجہ محمد اَمیر حسن صاحب والی ٔریاست محمود آباد داخل ہیں۔ اِن کے علاوہ بکثرت حضرات بمبئی ،کلکتہ ،اَمر تسر وغیرہ سب اَطراف کے ہیں۔ معلوم ہوتا ہے کہ اِن کے اَثرات ہندوستان بھر میں پھیلے ہوئے تھے، ملاحظہ فرمائیں ملفوظاتِ اَنوری مصنفہ اِکرام علی صاحب، مطبوعہ ١٣١٥ھ مطبع مجتبائی دہلی ۔